جنگی جہاز وشاکھاپٹنم سے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کا تجربہ
ڈی آر ڈی او اور اسرائیلی ایرو اسپیس انڈسٹریز نے مشترکہ طور پر ہتھیاروں کا نظام تیار کیا
نئی دہلی، 07 مارچ ( انڈیا نیرٹیو)
ہندوستانی بحریہ نے منگل کی صبح جنگی جہاز آئی این ایس وشاکھاپٹنم سے درمیانے فاصلیکی سطح سے ہوا میں مار کرنے والے میزائل (ایم آر ایس اے ایم) کا کامیاب تجربہ کیا۔ اس سے جہاز شکن میزائلوں کو شامل کرنے کی صلاحیت کی تصدیق ہوئی ہے۔
ایم آر ایس اے ایم سسٹم کوڈی آر ڈی او اور اسرائیلی ایرو اسپیس انڈسٹریز (آئی اے آئی ) نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے۔ اس میں ایم ایس ایم ای سمیت ہندوستانی سرکاری اور نجی دفاعی صنعت کی بھی فعال شراکت داری ہے۔ بھارت ڈائنامکس لمیٹڈ میں تیار کردہ ایم آر ایس اے ایم بحریہ کے ایک “آتم نر بھر بھارت” کے تئیں عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
فوج نے ایم آر ایس اے ایم رجمنٹ تشکیل دی
ہندوستانی فوج نے اپنی فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے کے لیے مشرقی تھیئٹرکمانڈ میں اپنی پہلی میڈیم رینج سرفیس ٹو ایئر میزائل (ایم آر ایس اے ایم) رجمنٹ کو تشکیل دیاہے۔ یہ رجمنٹ لڑاکا طیاروں، یو اے وی ، سب سونک اور سپرسونک میزائلوں جیسے دشمن کے فضائی خطرات سے ہندوستان کا دفاع کرے گی۔اس رجمنٹ کو ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (ڈی آر ڈی او) کے ذریعہ دیسی ساختہ طور پر تیار کردہ ایم آر ایس اے ایم ہتھیاروں کے نظام سے لیس کیا گیا ہے۔
فضائیہ میں ہوچکا ہے شامل
میڈیم رینج کی سطح سے ہوا میں مار کرنے والے براک ۔8میزائل سسٹم (ایم آر ایس اے ایم )کو ہندوستانی فضائیہ میں شامل کیا جا چکا ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 09 ستمبر 2021 کو جیسلمیر میں ایک پروگرام میں ایم آر ایس اے ایم کو فضائیہ کے 2204 سکواڈرن میں شامل کرنے کی رسمی کارروائیاں مکمل کی تھی۔ اس میزائل میں 50-70 کلومیٹر کے فاصلے پر دشمن کے طیاروں کو مار گرانے کی صلاحیت ہے۔
آکاش کے بعد یہ دوسرا میزائل ڈیفنس سسٹم ہے جسے فضائیہ میں شامل کیا گیا ہے۔ ایم آر ایس اے ایم سسٹم دشمن کے بیلسٹک میزائلوں، ہوائی جہاز، ہیلی کاپٹر، ڈرون، نگرانی والے طیارے اور اواکس (ایئر بورن وارننگ اینڈ کنٹرول سسٹم) طیاروں کو مار گرانے کے قابل ہو گا۔
اسی لیے ایم آر ایس اے ایم سسٹم ہے خاص
فضائی دفاع کے لیے ایم آر ایس اے ایم ہر موسم میں 360 ڈگری پر کام کرنے والا فضائی دفاعی نظام ہے جو کسی بھی تنازعہ والے علاقے میں خطروں کے خلاف حساس علاقوں کا فضائی دفاع فراہم کرے گا۔ایم آر ایس اے ایم کا وزن تقریباً 275 کلوگرام ہے، اس کی لمبائی 4.5 میٹر اور قطر 0.45 میٹر ہے۔ اس میزائل پر 60 کلو گرام تک کا اسلحہ لوڈ کیا جا سکتا ہے۔
یہ میزائل دو مراحل کا ہے جو لانچ کے بعد کم دھواں خارج کرتا ہے۔ ایک بار لانچ ہونے کے بعدایم آر ایس اے ایم 70 کلومیٹر کے دائرے میں آنے والے کسی بھی میزائل، لڑاکا طیارے، ہیلی کاپٹر، ڈرون اور نگرانی والے طیارے کو مار گرانے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ 2469.6 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے دشمنوں پر حملہ کر سکتا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…