Categories: قومی

نیتی آیوگ کے ذریعے انڈیا انرجی ماڈلنگ فورم کے گورننگ ڈھانچہ کا اعلان

<div class="text-center">
<h2>نیتی آیوگ کے ذریعے انڈیا انرجی ماڈلنگ فورم کے گورننگ ڈھانچہ کا اعلان
<span id="ltrSubtitle"></span></h2>
</div>
<p dir="RTL"></p>
<p dir="RTL">انڈیا انرجی ماڈلنگ فورم (آئی ای ایم ایف)کی تشکیل-جسے ہند-امریکہ اسٹریٹیجک انرجی پارٹنر شپ کے تحت نیتی آیوگ  اورامریکہ کی  بین الاقوامی ترقیاتی ایجنسی(یو ایس اے آئی ڈی) کے ذریعے 2 جولائی کو مشترکہ طورپر شروع کیا گیا تھا- کو آگے بڑھاتے ہوئے نیتی آیوگ نے 8 ؍اکتوبر کو اس کے گورننگ ڈھانچہ کا اعلان کیا۔</p>
<p dir="RTL">امریکہ-ہند اسٹریٹیجک انرجی پارٹنرشپ (ایس ای پی)کی دائمی ترقی کے ستون کے حصے کے طورپر ، آئی ای ایم ایف کا مقصد  ہندوستانی محققین، نالج پارٹنرز ، تھنک ٹینک اور قومی اور بین الاقوامی حکومتی ایجنسیوں اور محکموں کو ماڈلنگ اور طویل مدتی انرجی پلاننگ کے کاموں میں مصروف کرنا ہے۔</p>
<p dir="RTL">آئی ای ایم ایف کے گورننگ ڈھانچہ میں ایک بین وزارتی اور بنیادی کمیٹی ہوگی۔بین وزارتی کمیٹی نیتی آیوگ کے ذریعے بلائی جائے گی اور اس کے سی ای او ہی اس کی صدارت کریں گے۔ اس کے علاوہ اس میں پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت ، بجلی کی وزارت، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت، کوئلہ کی وزارت ، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے  محکمہ کے سینئر اہلکار شامل ہوں گے۔یہ کمیٹی مطالعہ؍ماڈلنگ کی سرگرمیوں کا جائزہ لیں گی اور رہنمائی فراہم کرنے کے علاوہ تحقیق کے نئے میدانوں کے بارے میں معلومات فراہم کرے گی۔</p>
<p dir="RTL">بنیادی کمیٹی میں درج ذیل شعبوں کے نمائندے شامل ہوں گے:</p>

<ol>
<li dir="RTL">حکومت (وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی؛نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت؛شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت؛ٹیکنالوجی  انفارمیشن فورکاسٹنگ  اینڈ اسسمنٹ کاؤنسل؛کول کنٹرولرز آرگینائزیشن؛پیٹرولیم پلاننگ اینڈ اینالیسس سیل؛سینٹرل الیکٹریسٹی  اتھارٹی ؛اور نیتی آیوگ)</li>
<li dir="RTL">صنعتی تنظیمیں (فِکی اور سی آئی آئی )</li>
<li dir="RTL">اکیڈمیز(آئی آئی ٹی بامبے، احمد آباد اور دہلی)</li>
<li dir="RTL">پالیسی ریسرچ آرگینائزیشن ، تھِنک ٹینک اور فنڈنگ ایجنسیاں(پریاس انرجی گروپ، شکتی سسٹین ایبل انرجی فاؤنڈیشن، سی ای ای ڈبلیو، سی ایس ٹی ای پی، آئی آر اے ڈی ای، ٹی ای آر آئی، جی آئی زیڈ، ڈی ایف آئی ڈی، ڈبلیو آر آئی، پی این این ایل، آئی آئی اے ایس اے)۔</li>
</ol>
<p dir="RTL">یہ کمیٹی مطالعہ کے لئے پالیسی سے متعلق امور کو چھانٹے گی اور خاص مطالعات ؍ماڈلنگ، تجربات کی بنیاد پر مختلف ٹاسک فورس کی بھی تشکیل کرے گی۔اس کمیٹی کے کنوینر دو سال کے لئے روٹیشن کی بنیاد پر منتخب کئے جائیں گے اور بین وزارتی اور اسٹیرنگ کمیٹیوں اور ورکنگ گروپ ؍ٹاسک فورس کے درمیان رابطہ کے طورپر کام کریں گے۔پونے واقع پریاس گروپ اسٹیرنگ کمیٹی کا پہلا کنوینر ہوگا۔</p>
<p dir="RTL">بھارت اور امریکہ کے درمیان توانائی پر طویل مدتی اشتراک ہے۔ ہند-امریکہ ایس ای پی ، جو کہ مستحکم ترقی کے چار ستونوں میں سے ایک ہے، کی صدارت نیتی آیوگ اور یو ایس اے آئی ڈی کے ذریعے کی جارہی ہے۔ یہ ستون بھارت اور امریکہ کے محققین اور فیصلہ سازوں کوانرجی ڈیٹا مینجمنٹ ، انرجی ماڈلنگ اور کم کاربن والی ٹیکنالوجی کے فروغ جیسے تین اہم شعبوں میں تعاون کے لئے متحد کرتا ہے۔ آئی ای ایم ایف کو توانائی کی ماڈلنگ کے شعبہ کے تحت شروع کیاگیاتھا۔آئی ای ایم ایف کو اسٹین فورڈ انرجی ماڈلنگ فورم اور یوروپ کے لئے انرجی ماڈلنگ پلیٹ فارم جیسے گلوبل انرجی ماڈلنگ فورم کے ساتھ شراکت داری سے  بہترین طریقہ کار کو شیئر کرنے اور انہیں سیکھنے کی توقع ہے۔</p>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago