Categories: قومی

ہندوستانی کسٹم سے آکسیجن کنسٹریٹرکی منظوری میں تاخیر نہیں ہورہی ہے

<p style="text-align: right;">
 <span style="font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 16pt; color: rgb(51, 51, 51); text-align: justify;">میڈیا کے کچھ طبقوں میں یہ خبر گردش کررہی ہے کہ آکسیجن کنسٹریٹرز ، کسٹم حکام سے کلیئرنس ملنے  میں تاخیر کی وجہ سے کسٹمز  گودام میں پڑے ہوئے ہیں۔ یہ خبریں بالکل غلط ہیں ، حقائق سے کوسو دور اور بغیر کسی بنیاد کے ہیں۔</span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">بالواسطہ ٹیکسس اور کسٹمز کا مرکزی بورڈ (سی بی آئی سی) نے واضح کیا ہے کہ ہندوستانی کسٹم کے ساتھ ایسا کوئی  زیرالتواء کسنٹریٹرز نہیں ہے۔ ہندوستانی کسٹمز تیزی سے تمام آکسیجن کنسٹریٹرز کی  کھیپوں کو منظوری دے رہا ہے  اور درآمد کی کسی بھی بندرگاہ  پر  اس طرح کے زیر التواء کے کوئی اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">مجموعی طور پر ، مختلف ممالک سے 3000 آکسیجن کنسٹریٹرس عالمی سطح پر امداد کے طور پر موصول ہوئے ہیں جو عالمی وبا کے خلاف اجتماعی لڑائی میں ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام ریاستوں کو حکومت ہند کی امدادی کوششوں کی بدولت یہ عالمی حمایت ملی ہے۔ ان  امداد میں سے ماریشیس نے 200 آکسیجن  کسنٹریٹرز ، روس (20) ، برطانیہ نے چار کھیپوں (95+120+280+174) ، 80 رومانیہ سے ، آئر لینڈ سے 700 ، تھائی لینڈ (30) ، چین (1000) اور ازبیکستان نے  (151) آکسیجن کنسٹریٹرس بھیجے ہیں ( 151)۔ اس کے علاوہ ، تائیوان نے 150 آکسیجن کنسٹریٹرز بھیجا ہے ۔ آکسیجن  کنسٹریٹرز یا تو شناخت یافتہ علاقائی دیکھ بھال کے اداروں کو پہنچائے  گئے ہیں ، یا ان تک فراہمی کے لئے روانہ کردیئے گئے  ہیں۔  یہ امدادی سامان گاڑیوں اور  ہوائی جہاز  کے ذریعے بھیجا گیا ہے۔ محکمہ کسٹم کے گودام میں کوئی بھی  آکسیجن کنسٹریٹرس نہیں ہیں ، اس کی وضاحت کی گئی ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ہندوستانی کسٹمز آکسیجن اور آکسیجن سے متعلق سازوسامان سمیت کووڈ سے متعلقہ درآمدات کی دستیابی کی ضرورت کے بارے میں حساس ہیں ، اور 24  گھنٹے  تیزی سے ٹریک کرنے اور سامان  پہنچنے پراس کو خالی کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں اور چند گھنٹوں کے اندر اندر تیزی سے کلیئرنس دے رہے ہیں۔ کسٹم سسٹم کے ذریعہ دیگر سامانوں پر کارروائی کرنے کیلئے سامان کو کلیئرنس  دینے کے لئے اعلی ترجیح دی جاتی ہے۔ اگرچہ نوڈل آفیسرز کو ای میل پر نگرانی اور کلیئرنس کے لئے الرٹ ملتے ہیں ، لیکن کووڈ سے متعلقہ درآمدات کے بارے میں سینئر افسران کی نگرانی بھی جاری ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">حال ہی میں کسٹم اتھارٹیز کے پاس پڑی 3000 آکسیجن کنسٹریٹرس کی کھیپ سے متعلق معاملہ دلی ہائی کورٹ میں سامنے آیا تھا اور اس بات کو سرکاری وکیل نے واضح کیا تھا کہ اس طرح کی کوئی کھیپ کسٹم حکام کے پاس زیر التوا میں  نہیں ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">وزارت خزانہ نے بھی 3 مئی کو ایک سرکاری ریلیز  کے ذریعے کسٹم حکام کے پاس تین ہزار آکسیجن کنسٹریٹرس پڑے ہونے کی خبروں پر وضاحت کی ہے  ۔ وزارت نے کہا ، "ہم نے دوبارہ اپنی فیلڈ فارمیشنوں کا معائنہ کیا ہے اور کسٹمز کے پاس ایسی کوئی کھیپ موجود نہیں ہے۔ تاہم ، چونکہ ایک تصویر ٹویٹر پر ڈالی گئی ہے ، اگر کسی کے پاس معلومات ہے کہ وہ کہاں پڑا ہے تو  ہمیں آگاہ کریں اور ہم فوری کارروائی کریں گے۔</span></span><span style="font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 16pt;">میڈیا کے کچھ طبقوں میں یہ خبر گردش کررہی ہے کہ آکسیجن کنسٹریٹرز ، کسٹم حکام سے کلیئرنس ملنے  میں تاخیر کی وجہ سے کسٹمز  گودام میں پڑے ہوئے ہیں۔ یہ خبریں بالکل غلط ہیں ، حقائق سے کوسو دور اور بغیر کسی بنیاد کے ہیں۔</span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">بالواسطہ ٹیکسس اور کسٹمز کا مرکزی بورڈ (سی بی آئی سی) نے واضح کیا ہے کہ ہندوستانی کسٹم کے ساتھ ایسا کوئی  زیرالتواء کسنٹریٹرز نہیں ہے۔ ہندوستانی کسٹمز تیزی سے تمام آکسیجن کنسٹریٹرز کی  کھیپوں کو منظوری دے رہا ہے  اور درآمد کی کسی بھی بندرگاہ  پر  اس طرح کے زیر التواء کے کوئی اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">مجموعی طور پر ، مختلف ممالک سے 3000 آکسیجن کنسٹریٹرس عالمی سطح پر امداد کے طور پر موصول ہوئے ہیں جو عالمی وبا کے خلاف اجتماعی لڑائی میں ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام ریاستوں کو حکومت ہند کی امدادی کوششوں کی بدولت یہ عالمی حمایت ملی ہے۔ ان  امداد میں سے ماریشیس نے 200 آکسیجن  کسنٹریٹرز ، روس (20) ، برطانیہ نے چار کھیپوں (95+120+280+174) ، 80 رومانیہ سے ، آئر لینڈ سے 700 ، تھائی لینڈ (30) ، چین (1000) اور ازبیکستان نے  (151) آکسیجن کنسٹریٹرس بھیجے ہیں ( 151)۔ اس کے علاوہ ، تائیوان نے 150 آکسیجن کنسٹریٹرز بھیجا ہے ۔ آکسیجن  کنسٹریٹرز یا تو شناخت یافتہ علاقائی دیکھ بھال کے اداروں کو پہنچائے  گئے ہیں ، یا ان تک فراہمی کے لئے روانہ کردیئے گئے  ہیں۔  یہ امدادی سامان گاڑیوں اور  ہوائی جہاز  کے ذریعے بھیجا گیا ہے۔ محکمہ کسٹم کے گودام میں کوئی بھی  آکسیجن کنسٹریٹرس نہیں ہیں ، اس کی وضاحت کی گئی ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ہندوستانی کسٹمز آکسیجن اور آکسیجن سے متعلق سازوسامان سمیت کووڈ سے متعلقہ درآمدات کی دستیابی کی ضرورت کے بارے میں حساس ہیں ، اور 24  گھنٹے  تیزی سے ٹریک کرنے اور سامان  پہنچنے پراس کو خالی کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں اور چند گھنٹوں کے اندر اندر تیزی سے کلیئرنس دے رہے ہیں۔ کسٹم سسٹم کے ذریعہ دیگر سامانوں پر کارروائی کرنے کیلئے سامان کو کلیئرنس  دینے کے لئے اعلی ترجیح دی جاتی ہے۔ اگرچہ نوڈل آفیسرز کو ای میل پر نگرانی اور کلیئرنس کے لئے الرٹ ملتے ہیں ، لیکن کووڈ سے متعلقہ درآمدات کے بارے میں سینئر افسران کی نگرانی بھی جاری ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">حال ہی میں کسٹم اتھارٹیز کے پاس پڑی 3000 آکسیجن کنسٹریٹرس کی کھیپ سے متعلق معاملہ دلی ہائی کورٹ میں سامنے آیا تھا اور اس بات کو سرکاری وکیل نے واضح کیا تھا کہ اس طرح کی کوئی کھیپ کسٹم حکام کے پاس زیر التوا میں  نہیں ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: right;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 16pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">وزارت خزانہ نے بھی 3 مئی کو ایک سرکاری ریلیز  کے ذریعے کسٹم حکام کے پاس تین ہزار آکسیجن کنسٹریٹرس پڑے ہونے کی خبروں پر وضاحت کی ہے  ۔ وزارت نے کہا ، "ہم نے دوبارہ اپنی فیلڈ فارمیشنوں کا معائنہ کیا ہے اور کسٹمز کے پاس ایسی کوئی کھیپ موجود نہیں ہے۔ تاہم ، چونکہ ایک تصویر ٹویٹر پر ڈالی گئی ہے ، اگر کسی کے پاس معلومات ہے کہ وہ کہاں پڑا ہے تو  ہمیں آگاہ کریں اور ہم فوری کارروائی کریں گے۔</span></span></p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago