Categories: قومی

آپریشن گنگا: یوکرین سے ہندوستانیو کی واپسی کے لیے آخری پروازآج

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>انخلا کے لیے خصوصی طور پر بھیجی گئی سرکاری ٹیمیں بھی وطن واپس پہنچ جائیں گی</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جنگ زدہ یوکرین میں پھنسے بھارتی شہریوں کو بچانے کے لیے شروع کی گئی بھارتی حکومت کی’آپریشن گنگا‘ مہم جمعرات کے روز مکمل ہو جائے گی۔ جمعرات کی شام یوکرین سے ہندوستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے پرواز بھرنے والی آخری فلائٹ ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستانیوں کی وطن واپسی کے لئے خصوصی طور پر بھیجی گئی سرکاری ٹیمیں بھی وطن واپس پہنچ جائیں گی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیاتھا۔ اس کے بعد حکومت ہند نے 26 فروری کو 'آپریشن گنگا' شروع کیا۔ اس مہم کے تحت اب تک تقریباً 18 ہزار ہندوستانی شہریوں کو نکالا جا چکا ہے۔ ان میں زیادہ تر طلبا  ہیں۔  طالب علموں کے  آخریجتھے کے طور پر روسی سرحد کے قریب سومی میں پھنسے ہوئے تقریباً 700 طلبا ٹرین کے ذریعے مغربی یوکرینکے راستے میں  ہیں۔ وہ جمعرات کو وطن واپسی کے لئے پرواز بھریں گے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سفارت خانے نے بدھ کے روز یوکرین کی سومی سے خصوصی ٹرین میں سوار ہونے والے ہندوستانی طلبا کی تصویریں ٹویٹ کیں۔ طلبا ان میں خوش نظر آرہے ہیں۔ ان تصاویر کو دیکھ کر پریشان کن خاندانوں کو اپنے گھروں کو واپس آنے کی امید پیدا ہوئی ہے۔ آخری بڑے گروپ میں تقریباً 600 ہندوستانی اور دوسرے ممالک کے 17 لوگ یوکرین کے پولٹاوا سے ٹرین میں سوار ہوئے۔ امکان ہے کہ وہ جمعرات کو پولینڈ سے وطن واپسی کے لیے فلائٹ پکڑیں گے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اسٹوڈنٹ کوآرڈینیٹر انشاد علی نے بتایا کہ ٹرین طلبا کو مغربی یوکرین کے شہر لویف لے جائے گی۔ وہاں سے انہیں بسوں کے ذریعے پولینڈ لے جایا جائے گا۔ پولٹاوا اورلویف کے درمیان فاصلہ تقریباً 888 کلومیٹر ہے۔ سومی سے نکالے گئے گروپ میں 580 طلبا، ورک پرمٹ پر گئے 20 ہندوستانی اور ان کے خاندان کے افراد شامل ہیں۔ 600 ہندوستانیوں کے ساتھ نکالے جانے والوں میں بنگلہ دیش سے 13، نیپال اور پاکستان سے ایک ایک اور تیونس سے دو افراد شامل ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
شہریوں کو نکالنے کے لئے شہر سے پولٹاوا تک انسانی راہداری کے قیام کے بعد ہی 12 بسیں روانہ ہوئیں۔ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی، یوکرینی حکام اور ہندوستانی سفارت خانے کے اہلکاروں کے تحفظ میں تنازعہ والے علاقے کے بجائے ایک محفوظ راستے سے12  بسوں کے قافلے میں ہندوستانی شہریوں کو منگل کی صبح سومی سے پولٹاوا شہر لے جایا گیا۔ ہندوستانی اہلکار گزشتہ چند دنوں سے کوآرڈینیشن کے لیے یہاں تعینات تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بھارتیوں سمیت بحفاظت نکالی گئیں پاکستان کی اسما شفیق نے مدد پر بھارتی حکام کا شکریہ ادا کیا ہے۔ نیپال کے روشن جھا بھی جنگ زدہ علاقے سے زندہ فرار ہونے پر خوش ہیں۔ انہوں نے بھی بھارت کا شکریہ ادا کیا۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے بنگلہ دیش کے شہریوں کی مدد کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago