وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز انڈیا گیٹ پر ‘کرتویہ پتھ’ کا افتتاح کیا۔ اس سے قبل انہوں نے یہاں گرینائٹ سے بنے نیتا جی سبھاش چندر بوس کے 28 فٹ کے مجسمے کی بھی نقاب کشائی کی۔
وزیر اعظم نے انڈیا گیٹ پرکرتویہ پتھ کی تعمیر نوسے متعلق ایک نمائش کا معائنہ بھی کیا۔اس سے قبل انہوں نے سینٹرل وسٹا ایونیو کی تعمیر نو کے کام سے وابستہ کارکنوں سے بات چیت کی۔ مودی نے کہا کہ وہ 26جنوری کو یوم جمہوریہ کی پریڈ کے لئے سنٹرل وسٹا کے ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ پر کام کرنے والے تمام افراد کو مدعو کریں گے۔
حکومت کے مطابق اقتدارکی علامت راج پتھ کا نام بدل کرکرتویہ پتھ کرنا عوام کی بالادستی اور بااختیار بنانے کی ایک مثال ہے۔ یہ قدم وزیر اعظم کے ’پنچ پران‘میں سے ایک کی طرز پر ہے یعنی ’نوآبادیاتی ذہنیت کاکوئی بھی نشان مٹائیں‘۔
حکومت کے مطابق برسوں سے راج پتھ (اب کرتویہ پتھ) اور سینٹرل وسٹا ایونیو کے آس پاس کے علاقوں میں وزیٹرس کی بڑھتی ہوئی بھیڑ کا دباو دیکھا جا رہاتھا، جس سے اس کے بنیادی ڈھانچے پر دباؤ پڑ رہا تھا۔
اس میں عوامی بیت الخلا، پینے کا پانی، اسٹریٹ فرنیچر اور پارکنگ کے مناسب انتظامات جیسی بنیادی سہولیات کا فقدان تھا۔ اس کے علاوہ راستوں پر ناکافی بورڈز، پانی کی ناقص سہولیات اور بے ترتیب پارکنگ تھی۔
اس کے علاوہ، یوم جمہوریہ پریڈ اور دیگر قومی تقریبات کے دوران کم گڑبڑی اور عوام کی نقل و حرکت پر کم سے کم پابندیاں عائد کرنے کی ضرورت محسوس کی گئی۔ ان مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے تعمیر نو کی گئی جبکہ فن تعمیرکی بقا اور کردار کو بھی یقینی بنایا گیا۔
کرتویہ پتھ بہتر عوامی مقامات اور سہولیات فراہم کرے گا، جس میں پیدل راستے کے ساتھ لان،ہری بھری جگہیں، تجدید شدہ نہریں، راستوں کے ساتھ نصب بہتر بورڈز، نئے سہولیات والے بلاکس اور سیلز اسٹال ہوں گے۔
اس کے علاوہ اس میں پیدل چلنے والوں کے لیے نیا انڈر پاس، پارکنگ کی بہتر جگہ، نئے نمائشی پینل اور رات کے وقت روشن ہونے والی جدید لائٹس سے لوگوں کو بہتر تجربہ ہوگا۔
اس میں ٹھوس فضلہ کا انتظام، بھاری بارش کی وجہ سے جمع ہونے والے پانی کا انتظام، استعمال شدہ پانی کی ری سائیکلنگ، بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی اور موثر روشنی جیسیکئی پائیدار خصوصیات شامل ہیں۔
اس سے قبل وزیر اعظم نے نیتا جی سبھاش چندر بوس کے مجسمے کی نقاب کشائی بھی کی۔ یہ مجسمہ اسی جگہ پر نصب کیا گیا ہے جہاں اس سال کی شروعات میں پراکرم دیوس (23 جنوری) کے موقع پر نیتا جی کے ہولوگرام مجسمے کی نقاب کشائی کی گئی تھی۔
گرینائٹ سے بنایہ مجسمہ ہماری جدوجہد آزادی میں نیتا جی کی بے پناہ شراکت داری کے لیے ایک حقیقی خراج عقیدت ہے اور قوم کے ان کے تئیں ممنون ہونے کی علامت ہے۔ 28 فٹ اونچا اور 6 فٹ چوڑا مجسمہ، جسے چیف مجسمہ ساز ارون یوگیراج نے تیار کیا ہے، ایک گرینائٹ پتھر سے تراشی گئی ہے اور اس کا وزن 65 میٹرک ٹن ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…