Categories: قومی

ٹول کٹ معاملے کی جانچ کے لیے ٹویٹر آفس پہنچی پولیس

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>ٹول کٹ معاملے کی جانچ کے لیے ٹویٹر آفس پہنچی پولیس</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ٹیم ٹول کٹ معاملے کی تحقیقات کے لیے خصوصی سیل کی ٹیم ٹویٹر کو نوٹس دینے کے بعد شام کو ان کے دہلی اور گروگرام کے دفاتر میں تفتیش کے لیے پہنچی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
خصوصی سیل کی ایک ٹیم دہلی کے علاقے لاڈو سرائے میں ٹویٹر آفس پہنچی ، جب کہ دوسری ٹیم گروگرام وقع دفتر پہنچی۔ دونوں دفاتر میں پولیس نے کچھ دستاویزات کی جانچ پڑتال کی اور ٹویٹر کے افسران سے پوچھ گچھ کی اور سوالات کے جوابات طلب کیے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پیر کے روز دہلی پولیس نے کانگریس اور بی جے پی کے مابین جاری ٹول کٹ تنازعہ کے درمیان ٹویٹر کو ایک خط لکھا۔ دہلی پولیس نے خط لکھ کر ٹویٹر سے پوچھا کہ انہوں کس بنا پر کانگریس کی ٹول کٹ کوفرضی قرار دیا۔ اگر ٹویٹر میں اس سے متعلق کوئی معلومات ہے تو اسے دہلی پولیس کے ساتھ شیئر کریں۔ اس معاملے کی تحقیقات میں دہلی پولیس کو مدد ملے گی۔ دہلی پولیس حکام کے مطابق فی الحال ٹول کٹ کیس میں کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے۔ معاملے کی جانچ خصوصی سیل کر رہی ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
معلومات کے مطابق حال ہی میں بی جے پی کے ترجمان ڈاکٹر سمبت پاترا نے ایک ٹویٹ کر کے کانگریس پارٹی پر ٹول کٹ تیار کرنے کا الزام عائد کیاتھا۔ پاترا نے پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ کورونا کی وبا کے دوران کانگریس نے بی جے پی ، ان کے رہنماوں اور وزیر اعظم کو بدنام کرنے کے ل<span dir="LTR">iy</span>ٹول کٹ تیار کی ہے۔ سمبت نے بھی اس بارے میں ٹویٹ کیا تھاجسے غلط قرار دیتے ہوئے ٹویٹر نے اسے ہٹا لیا تھا۔ دوسری طرف ، ٹول کٹ معاملے کو کانگریس نے مکمل طور پر فرضی قرار دیا تھا۔ اس سلسلے میں ، کانگریس کی طرف سے تغلق روڈ اور پارلیمنٹ اسٹریٹ پولیس اسٹیشنوں کو شکایت دی گئی تھی۔ خصوصی سیل شکایت ملنے کے بعد ہی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پولیس کی جانب سے لکھے خط میں کہا گیا ہے کہ ٹویٹر کوکیسے پتہ چلا کہ ٹول کٹ فرضی ہے۔ اگر انہیں اس سلسلے میں کوئی معلومات ہے تو وہ اسے دہلی پولیس کے ساتھ شیئر کریں۔ دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی تفتیش میں ٹویٹر کے ذریعہ فراہم کردہ معلومات اہم ہوسکتی ہیں۔ فی الحال اب پولیس کو ٹویٹر کے جواب کا انتظار ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago