Categories: قومی

بجلی کی وزارت نے سری نگر – لیہہ ٹرانسمیشن نظام پاور گرڈ کو منتقل کیا

<p>
 <span style="color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">نئی دلّی ، 28 مئی / حکومتِ ہند کی  بجلی کی وزارت نے  سری نگر – دراس – کرگل –  خلتسی – لیہہ کے 220 کے وی ٹرانسمیشن نظام کو  پاور گرڈ کارپوریشن آف انڈیا لمیٹیڈ ( پاور گرڈ ) کو منتقل کر دیاہے ، جو حکومتِ ہند کی ایک مہا رتن   سی پی ایس یو ہے  ۔  اس  ترسیلی نظام کو   وزیر اعظم نے  فروری ، 2019 ء کو قوم کے نام وقف کیا تھا اور  یہ لداخ خطے کو  قومی گرڈ سے جوڑتا ہے اور معیاری اور بھروسہ مند بجلی  کی سپلائی  کو یقینی بناتا  ہے ۔</span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 1.3pt 10px 0px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
         تقریباً 3000 – 4000 میٹر کی بلندی پر  تعمیر کردہ  335 کلو میٹر طویل  ترسیلی لائنوں   پر مشتمل  یہ   برف سے ڈھکے  پہاڑوں پر واقع ہے ۔  اس میں  چار جدید ترین  220/66 کے وی کے  گیس  سے چلنے والے سب اسٹیشن   اور 66 کے وی کے انٹر کنکشن نظام  دراس ، کرگل ، خلستی اور لیہہ میں لگائے گئے ہیں ۔</p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 1.3pt 10px 0px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
         یہ  پروجیکٹ  وزیر اعظم کے  تعمیرِ نو منصوبے ( پی ایم آر پی ) اسکیم کے تحت  پاور گرڈ  کی مشاورت  کی بنیاد پر  قائم کیا گیا تھا ۔   سابق  ریاست جموں و کشمیر کو  جموں و کشمیر اور لداخ کے دو  مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تنظیمِ نو کے ساتھ   220 کے وی   کے سری نگر – لیہہ ٹرانسمیشن  نظام کو   ایک بین ریاستی ٹرانسمیشن نظام کے طور پر   پھر سے ڈیزائن کیا گیا ہے اور   اسے  پاور گرڈ کو منتقل  کر دیا گیا ہے اور اس کےنفاذ  کی تاریخ  جموں و کشمیر  اور لداخ  ، دو مرکز کے زیر انتظام  علاقوں کی تشکیل   کی تاریخ 31 اکتوبر ، 2019 ء سے نافذ ہو گی.</p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 1.3pt 10px 0px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 1.3pt 10px 0px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 1.3pt 10px 0px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px;">
 </p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago