Categories: قومی

اترپردیش کی ترقی کا نیاباب لکھ رہا پوروانچل ایکسپریس وے: وزیر اعظم نریندر مودی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزیر اعظم نریندر مودی نے اتر پردیش کے سلطان پور ضلع میں پوروانچل ایکسپریس وے کے افتتاح کے بعد منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ریاست کی ترقی اور خوشحالی کا ایکسپریس وے ہے۔ ریاست کی ترقی کا عکس یہاں آکر دیکھا جاسکتا ہے۔ پوری دنیا میں اتر پردیش اوریہاں کے لوگوں کی صلاحیت  پر جن لوگوں کو ذرا سا بھی شک ہو، وہ  یہاں سلطان پور میں آکر یوپی کی صلاحیت دیکھ سکتاہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
منگل کے روز منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ یہ ایکسپریس وے ترقی کا ایک نیا باب لکھ رہا ہے۔ انہوں نے ریاست کی ترقی اورخوشحالی کے لئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور ان کی کابینہ کو مبارکباد دی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مودی نے گزشتہ اکھلیش حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ مجھے اس بات کا علم ہوگیا تھا کہ جس طرح اس وقت کی حکومت نے  یوپی کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی کی، ترقی میں امتیاز برتا، جس طرح  صرف اپنے خاندان کا مفاد دیکھا، اسی طرح یوپی کے عوام بھی ایسا کرنے والی حکومت کو یوپی کی ترقی کے راستے سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے ہٹا دیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سال 2014 میں جب انہیں ملک کی خدمت کا موقع دیا گیا، تو انہوں نے اتر پردیش کی ترقی کے لئے کئی ترقیاتی اسکیمیں شروع کیں۔ لیکن افسوس کہ اس وقت کی حکومت نے مرکز کے ساتھ تعاون نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ریاستی حکومت نے اس وقت مرکز کے ساتھ تعاون نہیں کیا۔ مرکز کی یہ کوشش تھی کہ غریبوں کو پکے گھر ملیں، غریبوں کے گھروں میں بیت الخلا بنیں، خواتین کو کھلے میں رفع حاجت کے لیے نہ جانا پڑے، ہر کسی کے گھر میں بجلی ہو، ایسے بہت سے کام تھے جو کئے جانے ضروری تھے.. لیکن مجھے بہت تکلیف ہے کہ تب یوپی میں جو حکومت تھی، اس نے میرا ساتھ نہیں دیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مودی نے یوپی میں سابقہ حکومتوں کے دور میں بجلی کی کٹوتی، امن و امان، طبی نظام کی خرابی پر ان کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یوپی میں توحالات ایسے بنادیئے گئے تھے کہ یہاں سڑکوں پر راہ  نہیں ہوتی تھی،راہزنی ہوتی تھی۔ 7-8 سال پہلے یوپی کے حالات دیکھ کر میں سوچتا تھا کہ آخرکچھ لوگ یوپی کو کس بات کی سزا دے رہے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سابقہ حکومتوں پر حملے جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سابق وزرائے اعلیٰ کے لیے ترقی صرف وہیں تک محدود تھی، جہاں تک ان کا گھر تکتھا۔ یہ بھی ایک حقیقت تھی کہ اتر پردیش جیسا وسیع صوبہ پہلے ایک دوسرے سے کافی حد تک کٹاہوا تھا۔ لوگ الگ الگ  حصوں میں جایا توکرتے تھے لیکن ایک دوسرے سے رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے پریشان ہوتے تھے۔ پورب کے لوگوں کے لئے لکھنو تک پہنچنا بھی مہابھارت جیتنے جیسا ہوتا تھالیکن آج جتنی مغرب کی مانگ ہے، اتنی ہی پوروانچل کے لیے بھی ترجیح ہے۔ آج پوروانچل ایکسپریس وے یوپی کی اس خلا کوپر کر رہا ہے اور ریاست کو ایک دوسرے سے جوڑ رہا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago