قومی

بہار میں اساتذہ کی بحالی پر سوالیہ نشان،نتیش کمار کو کیوں پسند ہے بنے رہنا اخبارات کی سرخیوں میں؟

نتیش کابینہ نے 1.78 لاکھ سے زیادہ اساتذہ بحالی سمیت کل18 ایجنڈوں پر لگی مہر

وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی صدارت میں منگل کے روز دوپہر کو ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں 1.78 لاکھ اساتذہ بحالی سمیت کل 18 ایجنڈوں کو منظوری دی گئی۔ کابینہ نے ٹیچر مینول 2023 پر اپنی مہر ثبت کر دی۔ اس کے بعد بی پی ایس سی کے ذریعے بہار میں اساتذہ کی بحالی کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔

 حکومت بہار اساتذہ کی بحالی کے نئے قوانین کے تحت پنچایت ایلیمنٹری ٹیچر / سٹی ایلیمنٹری ٹیچر کے بنیادی زمرے کی 39,758 آسامیاں ، ضلع کیڈر کے بنیادی زمرے کی 40,185 پوسٹ ، پنچایت ایلیمنٹری ٹیچر کی بنیادی کیٹیگری/ سٹی ایلیمنٹری ٹیچر اور گریجویٹ کیٹیگری خصوصی اساتذہ کے لیے۔ 5,534 اور 1,745 تخلیق کی گئی آسامیاں نکالتے ہوئے محکمہ تعلیم کے زیر کنٹرول کلاس 1 سے 5 کے لیے اسکول ٹیچرز کی بنیادی کیٹیگری کی 85,477 اور کلاس 6 سے 8 کے لیے اسپیشل ٹیچرز کی گریجویٹ کیٹیگری کے لیے 1,745 آسامیاں پیدا کی گئی ہیں۔ اس طرح نویں ، دسویں ، گیارہویں اور بارہویں کے لیے کل 90,804 آسامیاں بنانے کی منظوری دی گئی ہے۔

حکومت نے بی پی ایس سی امتحان پاس کرنے کے بعد بحال ہونے والے اساتذہ کی تنخواہ مقرر کر دی ہے۔ حکومت کلاس 1-5 کے اساتذہ کو 25,000 روپے ، کلاس 6-8 کے اساتذہ کو 28,000 روپے ، کلاس 9-10 کے اساتذہ کو 31,000 روپے اور کلاس 11 سے 12 کے اساتذہ کو 32,000 روپے ادا کرے گی۔ اس کے علاوہ اساتذہ کو ریاستی ملازمین کو دی جانے والی دیگر تنخواہ اور الاؤنس بھی ملیں گے۔

اساتذہ بحالی کے نئے قوانین کے مطابق اب ٹی ای ٹی۔ ایس ٹی ای ٹی پاس امیدواروں کوبی پی ایس سی کے ذریعہ منعقدہ امتحان پاس کرنا ہوگا۔ اساتذہ یونین اور امیدواروں کے لاکھوں احتجاج کے باوجود حکومت نے اس طرف کوئی توجہ نہیں دی۔ اب بی پی ایس سی جلد ہی اساتذہ کی بحالی کا عمل شروع کرے گا۔ حالانکہ اساتذہ یونین نے اسے اساتذہ کے ساتھ دھوکہ قرار دیتے ہوئے حکومت کے فیصلے کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس اعلان یا یہ کہیے کہ نتیش کابنیہ کی طرف سے ہمیشہ اخبارات کی سرخیاں بٹورنے کے لیے اس طرح سے کام کیا جاتا ہے، حالاں کہ زمینی سطح پر اس حقیقت سے کوئی لینا دنیا نہیں ہے۔ بہار میں بحالی کے لیے درخواستیں لی جاتی ہیں لیکن اس پر کوئی عمل در آمد نہیں ہوتا ہے۔ حالیہ بحالی جو کہ اسسٹنٹ پروفیسر کی ہے وہ ہمارے سامنے بہتر مثال ہے۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ نتیش کمار کو صرف اخبارات کی سرخیوں میں بنے رہنے کی عادت سے ہوگئی ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago