قومی

نامیبیا اور جنوبی افریقہ سے لائے گئے چیتوں  کو نیا نام دیا گیا

نامیبیا اور جنوبی افریقہ سے لائے گئے چیتوں  کو نیا نام دیا گیا

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 25ستمبر 2022 کو من کی بات کے اپنے پروگرام میں شہریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ پروجیکٹ چیتا کے بارے میں عام لوگوں  میں احسا س  پید ا کرنے اور اس پروجیکٹ کو  مقبو ل بنانے کے ارادے کےساتھ نامیبیا اور جنوبی افریقہ سے لائے گئے  چیتوں کے تجاویز  پیش  کریں ۔اس سلسلے میں 26ستمبرسے  31 اکتوبر  2022 تک ایک مقابلے کا اہتما م کیا گیا تھا ۔ یہ مقابلہ گورنمنٹ آف انڈیا پلیٹ فارم  مائی جی او وی ڈاٹ  ان پر کیا گیا تھا۔

اس کے جواب میں  11565 انٹریاں حاصل ہوئی تھیں جن میں لائے گئے چیتوں کے نئے نام تجویز کئے گئے تھے۔ ایک سلیکشن کمیٹی کی جانب سے ان انٹریوں کی جانچ  پڑتا ل کی گئی تھی اور  ان کے تحفظ اور نئے نام کے بعد  ثقافتی قدر کے لئے تجویز کردہ ناموں کی اہمیت  کی بنیاد  پر  نامیبیا اور جنوبی افریقہ کے چیتوں   کاسلیکشن  کیا گیا ہے۔

ماحولیات  ، جنگلا ت  اور آب وہوا میں تبدیلی کی وزارت  ان مقابلہ جیتنے والوں کو مبارکباد دی ہے ، جنہوں نے  نامیبیا اور جنوبی افریقہ کے چیتوں  کے لئے نئے نام تجویز  کئے ہیں۔

1) Namibian cheetahs

Sl No Old Name of Cheetah Sex Photo of Cheetah New Name Suggested by
1 Asha Female

 

Aasha

 

Rojali Sethy,

Avinash Gajanan Rao Gedam,

Omprakash Singh

Satish Reddy

M S Kumarswamy

Shamoksheet

2 Oban Male

 

 

 

Pavan Aashvisingh, Sharweshwar Haritash, Kaarthi Shastry B S, Aranya Haldar,

Amankumar

3

Savannah

Female

 

Nabha

 

Amit Rajendra Nalawade,

Narendra Choudhary, Sunil Patil

4 Siyaya Female

 

 

 

 

 

 

 

 

Jwala Dwarkaram,

Ishant Jindal,

Bhaiya Ji

5 Elton

(left animal)

Male

 

 

 

 

 

 

 

 

Gaurav Satish Reddy,

Jayant Kothavade, Bhumika Bisht, Suchismita Sengupta

6 Freddy

(right animal)

Male

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

Shaurya Anuj Kumar Yogi, Bhumika Bisht
7 Tiblisi Female

 

 

 

Dhatri Rushav Satapathy

Varshini Bhat

2) South African cheetahs

Sl No Old Name of Cheetah Sex Photo of Cheetah New Name Suggested by
1 Phinda Adult Female Female

 

Daksha Devananda

Tinu

2 Mapesu sub adult female Female

 

 

 

Nirva Saamragyee Agarwal
3 Phinda Adult Male1 Male

 

Vayu Sumit Amit Jagtap, Edrisha Raj,

Raj Sakhare,

Ashish Sharma,

Shivani Thakur,

Satish Kumar,

Ajinkyak, Akshay Sharma

4 Phinda Adult Male2 Male

Agni Satish kumar

Bhaiya ji

Aswathy suresh

Shivraj Swami

M S Kumarswamy

Abhisheklatawa

KaarthikShastryBS

BinduDani

Akshay Sharma

Nidhi Sharma

5 Tswalu Adult Female Female

 

 

 

Gamini Kanchan Gupta

6

Tswalu Adult Male

Male

 

 

 

 

Tejas

Ivan Leon Joseph, Varsha,

Manglam lal srivastav

Shubhamsingh

Rohit Dubey, Bhaiya ji, Abhisheklatawa,

Om Prakash Singh

7 Tswalu Sub Adult Female Female

 

 

 

Veera Onora Mukherjee
8 Tswalu Sub Adult Male Male

 

 

 

 

 

 

 

Suraj Shiva Nandan Mishra
9 Waterberg biosphere adult female Female

 

 

Dheera Sonu, Devanand
10 Waterberg biosphere adult male Male

 

 

 

 

 

 

Uday Bipradip Ghosal

Suchismita Sengupta

11 Waterberg biosphere adult male2 Male

 

 

Prabhas Akshay Sharma
12 Waterberg biosphere adult male3 Male

 

 

Pavak Priya Sonawane

ہندوستان کے بیابانوں میں آخری چیتے  1947 میں ریکارڈ کئے گئے تھے ، جہاں  چھتیس گڑھ ریاست کے کوریا ضلع کے سال جنگلوں میں  تین چیتوں کو  گولی ماردی گئی تھی ۔ ہندوستان میں  چیتے کی  گھٹتی تعداد کی بنیادی وجوہات میں  جنگل سے بڑے پیمانے پر جانوروں کو  انعام  کے لئے پکڑنا ،شوق کے لئے  انہیں  پکڑا جانا وسیع  پیمانے پر رہائش گاہ   کو بدلا جانا  اور ساتھ  ہی ساتھ  شکار کے اڈے میں  کمی اور 1952 میں چیتوں کو  معدوم  کے طور پر قراردیا جانا شامل ہے۔

ہندوستان میں  چیتے کے لانےکا مقصد ، ہندوستان میں چیتے کی قابل عمل تعداد  کو قائم رکھنا تھا جوچیتے کو ایک اعلیٰ شکار ی کے طورپر   اپنا فعال کردار ادا کرنے کی اجازت دیتا ہےاور چیتے کو اس کی تاریخی حدود میں   توسیع کے لئے جگہ فراہم کرتا ہے اور اس طرح اس کے عالمی تحفظ کی کوششوں میں تعاون فراہم کرتا ہے۔

چیتے کو متعارف  کرانے سے متعلق پروجیکٹ کے اہم مقاصد حسب ذیل ہیں
  1. کھلے جنگل اورسوانا کے نظام کو بحال کرنے کے لئے وسائل  جمع کرنے کی خاطر چیتے کو ایک کرشماتی   پرچم بردار  اور  نگرانی  کی نسلوں کے طورپر استعمال کرنا جو کہ  ان ایکو نظام  سے  حیاتیاتی تنوع اور ماحولیاتی نظام کی خدمات  کو فائدہ پہنچائے گا۔
  2. مقامی برادری   اور روزی روٹی  بڑھانے کے لئے ایکو ڈیولپمنٹ اورایکو ٹورزم کے لئے آنے والے موقع کو  استعمال کرنا  اور
  3. بیداری  معاوضے اوربندوبست کی کارروائی کے ذریعہ چیتوں کے تحفظ والی پناہ گاہوں کے اندر مقامی  کمیونٹیز  کے ساتھ  چیتوں یا دیگر جنگلی جانوروں  کے ساتھ  نمٹنے کے لئے بندوسبت  کرنا۔

اس تناظر میں حکومت نے جمہوریہ نامیبیا کے ساتھ 2 جی مشاورتی  میٹنگیں شروع  کی ہیں جو چیتے کے تحفظ  کے لئے 20 جولائی  2022 کو دونوں  ملکوں کے درمیان ایک مفاہمت  نامےپر دستخط کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی ۔اس مفاہمت نامے  پر دستخط کے بعد  نامیبیا سے 8 چیتے  17ستمبر  2022 کو ہندوستان منتقل کئے گئے اور  انہیں  ہندوستان کے وزیراعظم کی جانب سے الگ تھلگ رکھا گیا۔

  1. چیتےکی تاریخی رینج  میں ان کی محفوظ  پناہ گاہوںمیں چیتے کی افزائش نسل کو قائم رکھنا اور انہیں  ایک میٹا پاپولیشن کے طور پر بندوبست کرنا۔

ہندوستان میں  چیتے کو متعارف  کرانے کے لئے ایک ایکشن  پلان کے مطابق  سالانہ دس سے بارہ چیتے  کم از کم  اگلے پانچ سال کے لئے افریقی  ملکوں سے لائے جائیں گے ۔ حکومت ہند نے چیتوں کے تحفظ کے سلسلے میں تعاون کرنے کی خاطر 2021 سے جمہوریہ جنوبی افریقہ کے ساتھ کئی  باہمی مذاکرات کئے ہیں ۔ یہ مذاکرات کامیابی کے ساتھ ختم ہوئے ہیں ، جن کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ جنوری 2023 میں  جنوبی افریقہ کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے ۔

مفاہمت نامے کی  شقوں  کے  تحت بارہ چیتوں کی  پہلی کھیپ جن میں  سات  نر چیتے اور پانچ مادہ   چیتے  شامل ہیں

۔18فروری 2023 کو جنوبی افریقہ سے ہندوستان میں لاکر بسائے گئے۔بارہ چیتوں کو جنوبی افریقہ سے گوالیار منتقل کیا گیا۔

ہندوستان میں چیتے کے پروجیکٹ کو آگے بڑھانے کے لئے کونو نیشنل پارک میں 20 فروری  2023 کو چیتے کے بین الاقوامی ماہرین سائنسدانوں ، مویشیوں کے ڈاکٹروں اور جنگلات کے اہلکاروں پر مشتمل ایک مشاورتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ کے نتائج میں چیتے کے بہتر انتظام  کے لئے ایک راہ ہموار کی ہے جس سے ہندوستان میں  چیتے کی آبادی کو  کامیابی سے قائم کرنے میں مد د دے گا۔

*************

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago