شاندار پریڈ میں بھارت نے اپنی فوجی طاقت اور ثقافتی تنوع کا مظاہرہ کیا
سیکورٹی فورسز کے دستوں اور جدید ہتھیاروں کی نمائش نے ملک کا سر فخر سے بلند کیا
اجتماعی قومی ترانہ اور ہزاروں ترنگے غبارے چھوڑ کر اختتام پذیر ہوئی پریڈ
نئی دہلی، 26 جنوری
بھارت نے آج یوم جمہوریہ کے موقع پر منعقدہ پریڈ کے دوران کرتویہ پتھ پرخود کفیل بھارت(آتم نربھر بھارت) کی جھلک کا مظاہرہ کیا۔ پریڈ میں بطور مہمان خصوصی مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی موجودگی میں بھارت نے اپنی فوجی طاقت اور ثقافتی تنوع کا مظاہرہ کیا۔
عظیم الشان پریڈ میں صدرجمہوریہ ہند دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں ہندوستان کی تینوں فوجوں، سیکورٹی فورسز اور دیسی ساختہ ہتھیاروں کی نمائش کے ذریعہ’خودکفیل ہندوستان’ کی جھلک کا مظاہرہ کیا۔
ہندوستان کا شاندار تنوع ریاستوں کے جھانکیوں میں نظر آیا۔ پریڈ میں توجہ کا آخری مرکزفضائیہ کے جنگیطیاروں اور ہیلی کاپٹروں کا فلائی پاسٹ رہا جس کی گونج قومی دارالحکومت کے آسمانوں پر سنائی دی۔
پریڈ قومی ترانے اور ترنگا غبارے چھوڑ ے جانے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔
ہیلی کاپٹروں نے حاضرین پرکی پھولوں کی بارش
پریڈ کی تقریب کے آغاز سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے قومی جنگی یادگار پر پھول چڑھا کر شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اس کے بعد وزیر اعظم اور دیگر معززین پریڈ دیکھنے کے لیے کرتویہ پتھ پر بنے اسٹیج پر پہنچے۔ صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو کی آمد کے بعد روایت کے مطابق قومی ترانے کے بعد قومی پرچم لہرایا گیا اور 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
پہلی بار 21 توپوں کی سلامی 105 ایم ایم دیسی ساختہ گن سے دی گئی، جو دفاعی شعبے میں بڑھتی ہوئی ‘خود انحصاری’ کو ظاہر کرتی ہے۔
اس کے بعد 105 ہیلی کاپٹر یونٹ کے چار ایم آئی -17وی /وی 5 ہیلی کاپٹروں نے کرتویہ پتھ پر موجود ناضرین پر پھولوں کی بارش کی۔ مرکزی پریڈ کا آغاز صدرجمہوریہ کے سلامی منچ پر پہنچنے کے ساتھ ہوا۔ پریڈ کی کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل دھیرج سیٹھ نے سنبھالی۔
مصر اور ہندوستانی فوج کا دستہ
کرنل محمود محمد عبدالفتاح الخرساوی کی قیادت میں پہلی بار کرتویہ پتھ پر مصر کی مسلح افواج نے ایک مشترکہ بینڈ کے ساتھ مارچ کیا۔ مصری مسلح افواج کی اہم شاخوں کی نمائندگی دستے میں 144 فوجیوں نے کی۔
ہندوستانی فوج کی 61 کیولری کی وردی میں پہلے دستے کی قیادت کیپٹن رائزادہ شوریہ بالی نے کی۔ یہ دنیا کی واحدخدمت میں ایسی فعال رجمنٹ ہے جس میں تمام ‘اسٹیٹ ہارس یونٹس’ ہیں۔
بھارتی فوج کی نمائندگی 61 کیولری کے ایک ماونٹیڈ کالم، نومیکنائزڈ کالم، چھ مارچنگ دستے اور آرمی ایوی ایشن کور کے ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر (اے ایل ایچ) کے فلائی پاسٹ کے ذریعے کی گئی۔
دیسی ساختہ ہتھیاروں کی نمائش
فوج نے دیسی ساختہ اسلحوں میں خاص طور پر جنگی ٹینک ارجن، ناگ میزائل سسٹم، بی ایم پی-2 ایس اے آر اے ٹی ایچ کا انفنٹری کمبیٹ وہیکل، کوئیک ری ایکشن فائٹنگ وہیکل،کے -9 وجر ٹریکڈ سیلف پروپلڈ ہووٹزر گن، برہموس میزائل، 10 میٹر شارٹ اسپین برج،موبائل مائیکرو ویو نوڈ اور میکنائزڈ کالم میں سینٹر اور آکاش (نئی نسل کا سازو سامان) توجہ کا مرکز رہے
۔ میکنائزڈ انفنٹری رجمنٹ، پنجاب رجمنٹ، مراٹھا لائٹ انفنٹری رجمنٹ، ڈوگرہ رجمنٹ، بہار رجمنٹ اور گورکھا بریگیڈ سمیت فوج کے کل چھ دستے سلامی منچ سے گزرے اور باری باری صدر دروپدی مرمو کو سلامی دی۔
ہندوستانی بحریہ کا دستہ اور بینڈ
بھارتی بحریہ کے دستے میں 144 یوتھ بحری جوان شامل ہوئے جن کی قیادتبطور کنٹیجینٹ کمانڈر لیفٹیننٹ کمانڈر دیشا امرت اورپلاٹون کمانڈر کے طور پر لیفٹیننٹ اشونی سنگھ، ایس ایل ٹی ولی مینا ایس اور ایس ایل ٹی ایم آدتیہ نے کی۔ پہلی بار، تین خواتین اور چھ اگنیور مارچ کرنے والے دستے میں شامل ہوئے۔
بحریہ نے اپنی جھانکی میں ‘میک ان انڈیا’ پہل کے تحت سمندر میں ناری شکتی کی تعیناتی اور بحریہ کے نئے نشان اور گانے کو پیش کیا گیا۔
پریڈ میں مارچ کرنے والے دستے کے ساتھ ہندوستانی بحریہ کا عالمی شہرت یافتہ براس بینڈ تھا جو 80 موسیقاروں پر مشتمل تھا۔اس کی قیادت ایم انٹونی راج کر رہے تھے۔
نیول بینڈ نے ہندوستانی بحریہ کا نیا گانا ‘جے بھارتی’ بجا کر سامعین کو محظوظ کیا۔ بحریہ کی جھانکی ‘انڈین نیوی۔کمبیٹ ریڈی، کریڈیبل، کوہیسیو اینڈ فیوچر پروف‘ کے تھیم پر ڈیزائن کی گئی تھی۔
بحریہ کی جھانکی میں نظر آئی خواتین کی طاقت
بحریہ نے اپنی جھانکیمیں ‘میک ان انڈیا’ پہل کے تحت سمندر میں ناری شکتی کی تعیناتی اور بحریہ کے نئے نشان اور گانے کو پیش کیا۔ اس جھانکیمیں بحریہ کی کثیر جہتی صلاحیتوں، ناری شکتی اور ‘آتم نیر بھر بھارت’ مہم کے تحت مقامی طور پر ڈیزائن اور بنائے گئے اثاثوں کی نمائش کی گئی۔
جھانکی کے سامنے والے حصے میں ڈورنیئر طیارے کے خواتین عملے کا مظاہرہ کیا گیا۔ میرین کمانڈوز نے دھرو ہیلی کاپٹر کے ساتھ نئیدیسی ساختہ نیلگیری کلاس جہاز کا ماڈل پیش کیا۔
جھانکی کے کناروں پردیسی ساختہ کلوری کلاس آبدوزوں کے ماڈل آویزاں تھے۔ جھانکی کے پچھلے حصے میں آئی ڈی ای ایکس-اسپرنٹ چیلنج کے تحت دیسی طور پر تیار کیے جانے والے خود مختار بغیر پائلٹ سسٹمز کے ماڈل دکھائے گئے۔
انڈین ایئر فورس کا دستہ
اسکواڈرن لیڈر سندھو ریڈی کی قیادت میں ہندوستانی فضائیہ کا دستہ 144 ایئر مین اور چار افسران پر مشتمل تھا۔ یوم جمہوریہ کی پریڈ میں پہلی بار ہندوستانی فضائیہ کے گروڑ دستے نے کرتویہ پتھ پر مارچ کیا۔
اسکواڈرن لیڈر پی ایس جیتاوت گروڑ اور اسکواڈرن لیڈر سندھو ریڈی نے دستے کی قیادت کی۔ ہندوستانی فضائیہ نے اپنی جھانکیمیں ‘پاور بیونڈ باؤنڈریز’ کو دکھایا، جس میں ایک گھومنے والا گلوب دکھایا گیا تھا۔
ہلکا لڑاکا ہوائی جہاز تیجس ایم کے -II، ہلکا لڑاکا ہیلی کاپٹر ‘پرچنڈ’، ایئربورن ارلی وارننگ اینڈ کنٹرول ایئر کرافٹ نیتر اورسی -295 ٹرانسپورٹ ایئر کرافٹ بھی دکھائے گئے۔
فلائی پاسٹ کودوحصوں میں تقسیم کیا گیا
فلائی پاسٹ میں بھارتی فضائیہ کے 45جہاز، بحریہ کے ایک اور بری فوج کے چار ہیلی کاپٹر شامل کئے گئے۔ مگ۔29، رافیل، جیگوار، ایس یو۔ 30 وغیرہ جیسے طیاروں ایرو، ابریسٹ، ایرو ہیڈ، ڈائمنڈ اور دیگرسمیت مجموعی طور پر 13فارمیشن میں پرواز بھری۔
اس بار یوم جمہوریہ کی تقریبات کی سب سے اہم توجہ کا مرکز رہنے والے فضائیہ کے فلائی پاسٹ کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ پہلے حصے میں پرچنڈ کی تشکیل ہوئی، اس کے بعد ترنگا، جھنڈا، رودر اور بازکا فارمیشن کیا گیا۔
اس کے بعد ٹنگیل فارمیشن، وجرنگ فارمیشن، گروڑ، نیتر، بھیم، امرت، ترشول اور وجے فارمیشن میں طیاروں نے پرواز بھری۔ فلائی پاسٹ میں کل 18 ہیلی کاپٹر، 8 ٹرانسپورٹ طیارے اور 23 لڑاکا طیاروں نے آسمان پرطرح طرح کے کرتب دکھائے۔
ڈیئر ڈیولز کی ٹیم میں خواتین افسران نظر آئیں
اس سال یوم جمہوریہ کی پریڈ میں مشہور ڈیئر ڈیولز ٹیم کی قیادت کرنے کے ساتھ خواتین افسران موٹر سائیکل کی سواری بھی کی۔ کور آف سگنلز سے تعلق رکھنے والی لیفٹیننٹ ڈمپل بھاٹی بھارتی فوج کی ڈیئر ڈیولز موٹر سائیکل ٹیم کا حصہ رہیں۔ وہ ایک سال تک ٹیم کے ساتھ ٹریننگ کر رہی تھیں۔
آرمی ایئر ڈیفنس رجمنٹ یونٹ سے لیفٹیننٹ چیتنا شرما نے پریڈ میں ‘میڈ ان انڈیا’ آکاش زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم کی قیادت کی۔
انہوں نے کہا کہ وہ ہر سال ٹی وی پر دیکھنے کے بعد پریڈ میں شرکت کرنا چاہتی تھیں اور اس سال ان کا یہ خواب پورا ہو گیا ہے۔
کرتویہ پتھ پر 23جھانکیوں نے تاریخی وراثت کا مظاہرہ کیا
یوم جمہوریہ کی پریڈ کے دوران کرتویہ پتھ پر 23 جھانکیوں کا مظاہرکیا گیا جن میں 17 ریاستیں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں آسام، اروناچل پردیش، تریپورہ، مغربی بنگال، جموں و کشمیر، لداخ، دادر نگر حویلی اور داور دیو، گجرات، ہریانہ، اتر پردیش، اتراکھنڈ، جھارکھنڈ، مہاراشٹر، آندھرا پردیش، تمل ناڈو، کرناٹک اور کیرالہ کی جھانکیوں نے تاریخی ورثے کی جھلکیاں پیش کی۔
ان جھانکیوں کے ذریعے پریڈ کے دوران ملک کے جغرافیائی اور بھرپور ثقافتی تنوع کو ظاہر کرنے والی مختلف کامیابیوں کو دکھایا کیا۔ اس کے علاوہ 6 مختلف وزارتوں اور محکموں میں وزارت ثقافت، وزارت داخلہ (سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز)، وزارت داخلہ (نارکوٹکس کنٹرول بیورو)، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت (سینٹرل پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ) کی جھانکیوں کے ذریعہ پچھلے چند سالوں میں کیے گئے کاموں اور حصولیابیوں کا مظاہرہ کیا گیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…