اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارتی حکومت ملک کے ہر غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کے حقوق کے تحفظ اور غریب اور پسماندہ طبقے کے مسائل کو حل کرنے کے تئیں پرعزم ہے۔ امداد باہمی کی وزارت نے آج اس سمت میں ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ ایجنسیوں نے جمع کنندگان کی جمع کرائی گئی رقم کو ریکارڈ وقت میں واپس دلانے کے لیے قابل ستائش کام کیا ہے جس سے جمع کنندگان کو ان کی رقم واپس مل رہی ہے۔ 18 جولائی 2023 کوسی آر سی ایس سہارا ریفنڈ پورٹل کے آغاز کے وقت، یہ بتایا گیا تھا
کہ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے 45 دن کے اندر رقم جمع کرانے والے مجاز افراد کو رقم ادا کر دی جائے گی، لیکن سپریم کورٹ کی طرف سے تشکیل دی گئی کمیٹی اور بھارتی حکومت کی تمام متعلقہ ایجنسیوں نے مل کر کام کرتے ہوئے ریکارڈ وقت میں قابل ستائش کام کیا ہے۔ فنڈز کی منتقلی کا عمل ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں شروع ہو گیا ہے جس کی وجہ سے 10,000روپے 112 مستفیدین میں سے ہر ایک کے بینک کھاتوں میں جمع کیے جا رہے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ امداد باہمی کی وزارت کے اس اقدام سے پیسہ لگانے والے کروڑوں افراد کے ذہنوں میں اطمینان اور اعتماد کا احساس پیدا ہوا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ امداد باہمی کی وزارت کی تشکیل دیئے جانے کے وقت، وزارت کو مختلف چیلنجز کا سامنا تھا جس میں کوآپریٹو ڈھانچے کو مضبوط کرنا، تقریباً 75 سال پہلے بنائے گئے کوآپریٹو قوانین میں بروقت تبدیلیاں کرنا، اور دوبارہ۔ عوام کے درمیان کوآپریٹیو پر کھوئے ہوئے اعتماد کو قائم کرنا شامل تھا۔ امداد باہمی کی وزارت نے ان تمام چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے مل کر کام کیا ہے۔ ملک کے کروڑوں سرمایہ کاروں کو سہارا گروپ کی چار کوآپریٹو سوسائٹیوں میں پچھلے تقریباً 15 سالوں سے پھنسے ہوئے کروڑوں روپے کی واپسی میں مدد کرنے کی کوششیں کی گئیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ سی آر سی ایس- سہارا ریفنڈ پورٹل پر تقریباً 33 لاکھ ایسے افراد کو رجسٹر کیا گیا جنھوں نے سہارا گروپ میں پیسہ لگایا تھا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…