Categories: قومی

فوجیوں کو آرمی ڈے پر ملے گی نئی ڈیجیٹل پیٹرن والی جنگی وردی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی، 03 جنوری (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
آرمی ڈے کے موقع پر ہندوستانی فوجیوں کو ایک نئی ڈیجیٹل پیٹرن والی جنگی  یونیفارم  ملے گی۔ ہندوستانی فوج 15 جنوری کو اپنے فوجیوں کے لیے ایک نئی وردی اتارنے جا رہی ہے، جو ہلکا اور ماحول دوست ہوگا۔ آرمی ڈے  کی پریڈ میں پہلی بار نظر آنے وای اس نئی جنگی وردی کو لانے کا فیصلہ حال ہی یں منعقد فوجی کمانڈروں کی کانفرنس میں لیا گیا تھا۔ فوج کی ڈیجیٹل پیٹرن والی زیادہ آرامدہ نئی جنگی وردی کو نیشن انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹکنا لاجی (نفٹ) نے فوج کے    نے فوج کے ساتھ قریبی تال میل میں ڈیزائن کیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سرکاری عہدیداروں نے کہا کہ نیا یونیفارم 'ڈیجیٹل' پیٹرن پر مبنی ہوگا۔ فوج کے لیے یہ یونیفارم موجودہ لباس سے بالکل مختلف ہوگا۔ فوجیوں کو پتلون کے اندر تک یونیفارم کی نئی قمیض پہننے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ نئی یونیفارم کا کلر فی صد موجودہ یونیفارم کی طرح ہی رہے گا، جو کہ زیتون اور مٹی کے رنگوں کا مرکب ہے۔ فوجیوں اور افسروں کی سہولت کے لیے پتلون میں اضافی جیبیں ہوں گی۔ ڈیجیٹل پیٹرن کے ساتھ فوج کی زیادہ آرام دہ نئی جنگی وردی کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی (نفٹ) نے فوج کے ساتھ قریبی تال میل میں ڈیزائن کیا ہے۔ یہ نئی وردی 15 جنوری کو آرمی ڈے پریڈ میں پہلی بار نمائش کے بعد اس سال سے کئی بیچوں میں افسران اورجوانوں کو جاری کی جائے گی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دفاعی اور سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ذرائع نے بتایا کہ نئے ڈیجیٹل جنگی یونیفارم (بی ڈی یو) کی تیاری اور فراہمی کے لیے نجی اور سرکاری دونوں اداروں کی شرکت کے ساتھ کھلے ٹینڈر کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ اب تک فوجی افسران اور جوان بازار سے کپڑا خرید کر اپنی وردی سلائی کروا سکتے تھے لیکن اب ڈیجیٹل پیٹرن کا نیا کپڑا اوپن مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہوگا۔ یعنی ایسا منصوبہ بنایا گیا ہے کہ یہ کپڑا اوپن مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہے۔ ٹینڈر کے عمل کے ذریعے، یونیفارم کو ریڈی میڈ گارمنٹس کی طرح مختلف سائز میں سلایا جائے گا، جو پھر مختلف یونٹوں اور فارمیشنوں کو فراہم کیا جائے گا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ تقریباً 13 لاکھ فوجیوں کے ساتھ فوج کے لیے یونیفارم بنانے کے لیے ٹینڈرنگ کا عمل نجی اور سرکاری دونوں اداروں کے لیے کھلا رہے گا۔ فوج نے پہلے ہی مرکزی دفاع اور وزارت داخلہ سے درخواست کی تھی کہ امن و امان کی صورتحال سے نمٹنے یا عسکریت پسندی سے متاثرہ شہری علاقوں میں پولیس اور نیم فوجی دستوں کے جنگی وردی پہننے کے خلاف رہنما خطوط جاری کریں۔ یونیفارم کے لیے منتخب کیا گیا کپڑا ہلکا لیکن مضبوط اور گرمیوں اور سردیوں دونوں کے لیے موزوں ہے۔ نئے جنگی یونیفارم میں موجودہ کی طرح کندھے اور کالر ٹیگ کالے رنگ کے ہوں گے۔کندھے کی دھاریوں یعنی رینک کو ظاہر کرتے ہوئے اسے آگے کے بٹنوں پر لے جایا جا سکتا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago