Categories: قومی

ٹیکساس کی عبادت گاہ پر حملہ دہشت گردی کے عالمی نیٹ ورک کو ظاہر کرتا ہے، جس کا مرکز ہندوستان کے پڑوس میں: وزارت خارجہ

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
نئی دہلی ۔23 جنوری</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ٹیکساس کی عبادت گاہ پر حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جس نے بین الاقوامی دہشت گردی کے ساتھ پاکستان کے روابط کو بے نقاب کیا ہے، ہندوستان نے بین الاقوامی دہشت گردی کے نیٹ ورک سے عالمی خطرے کے خلاف موثر اور اجتماعی ردعمل کا مطالبہ کیا ہے۔"ٹیکساس میں حالیہ واقعہ ایک بار پھر یہ ظاہر کرتا ہے کہ دہشت گردی کا بین الاقوامی نیٹ ورک، جس کا مرکز ہندوستان کے پڑوس میں ہے، بہت زیادہ فعال ہے اور اس کے دیرپا اثرات ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگلا نے  پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ یہ ایک عالمی خطرہ ہے جس کے لیے غیر مبہم، غیر منقسم، موثر اور اجتماعی ردعمل کی ضرورت ہے۔شرنگلا "انڈو پیسفک میں ہند-یورپی/جرمن تعاون کے امکانات" کے موضوع پر ایک سمپوزیم سے خطاب کر رہے تھے۔دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے تعاون کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے، شرنگلا نے کہا: "انسداد دہشت گردی اسٹریٹجک شراکت داروں کے درمیان تعاون کا ایک اور اہم شعبہ ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 تعاون میں ناکامی ہی دہشت گردوں کو مزید جرات کی طرف بڑھا سکتی ہے۔انہوں نے کہا، ’’آپ کو 26/11 کا ممبئی دہشت گردانہ حملہ یاد ہوگا جس میں ہندوستانی، جرمن اور دیگر شہریوں نے اپنی جانیں گنوائی تھیں۔ایک 44 سالہ شخص، ملک فیصل اکرم نے ٹیکساس کے ایک عبادت گاہ میں چار افراد کو یرغمال بنا لیا، جو امریکہ میں 86 سال کی سزا کاٹنے والی پاکستانی نیورو سائنسدان عافیہ صدیقی کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے۔جسے امریکی صدر جو بائیڈن نے "دہشت گردی کی کارروائی" قرار دیا تھا۔ اکرم کو 16 جنوری کو ایک کشیدہ تعطل کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
خارجہ سکریٹری نے یہ بھی کہا: "ہندوستان اس سال تیسری "دہشت گردی کے لئے پیسہ نہیں" کانفرنس کی میزبانی کرے گا، اور ہم اس اہم اقدام میں جرمنی کی شرکت کے منتظر ہیں۔ہند بحرالکاہل میں ہندوستان اور یورپ کے درمیان تعاون کے امکانات پر منعقدہ تقریب کے دوران جہاں انہوں نے جرمن فریگیٹ بایرن کا خیرمقدم کیا۔ اس سے پہلے  شرنگلا نے کہا کہ ان مسائل کو صرف ایک باہمی کوشش کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے جو روابط کو فروغ دیتا ہے ۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago