Categories: قومی

کپڑے کی برآمدات کے آئندہ مالی سال یا اس کے بعد کے سال میں 50 بلین ڈالر تک پہنچ جانے کا امکان

<p>
 </p>
<div>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">ممبئی،  </span><span dir="LTR" lang="EN-US" style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">2</span></span><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">2/فروری </span><span dir="LTR" lang="EN-US" style="box-sizing: border-box;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">2022</span></span><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"> ۔ کپڑے کی وزارت کے سکریٹری جناب اُپیندر پرساد سنگھ نے کہا ہے کہ بھارتی کپڑے کی صنعت کو عمودی انضمام پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے، تاکہ اس کے پیمانے اور حجم کو بڑھایا جاسکے اور اسے پیداوار سے مربوط مراعات (پی ایل آئی) اسکیم کا فائدہ پہنچایا جاسکے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اپیرل ایکسپورٹ پرموشن کونسل (اے ای پی سی) کے 44ویں یوم تاسیس کے موقع پر آج اظہار خیال کرتے ہوئے جناب سنگھ نے کہا کہ کپڑا اور ملبوسات کا شعبہ بہت زیادہ سرمایہ کاری مرکوز نہیں ہے، تاہم یہ روزگار کے نظریے سے کافی اہم ہے۔ شاید ان میں سپلائی چین کو بڑھانے کی ضرورت ہے اور آپ میں سے زیادہ سے زیادہ لوگ کتائی و بنائی جیسے مربوط ویلیو چین میں شامل ہوسکتے ہیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
<img alt="Image" src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001WT6D.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle;" /></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جناب سنگھ نے اس پروگرام کو ورچول طریقے سے خطاب کیا۔ وزارت کے سکریٹری نے بتایا کہ حکومت پی ایل آئی اسکیم کے ساتھ ساتھ پرائم منسٹر میگا انٹیگریٹڈ ٹیکسٹائل ریجن اینڈ اپیرل (پی ایم  ایم آئی ٹی آر اے – متر) اسکیم کو کامیاب بنانے کے تئیں پابند عہد ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کا خیال ایک عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے ساتھ ایک خوش حال صنعت بنانا بھی ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">کپڑا سکریٹری نے مزید کہا کہ کپڑے کی صنعت ہمیشہ سے حکومت کی اعلیٰ ترین ترجیحات میں شامل رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس میں زیادہ بڑے مواقع ہیں، مانگ مضبوط بنی رہے گی اور مغرب کی چائنا پلس وَن سورسنگ اسٹریٹیجی یقیناً ہمارے لئے ایک بڑا موقع ہے۔ جناب سنگھ نے کہا کہ یہ سب اس بات پر منحصر ہے کہ بھارتی کپڑا صنعت کتنا اچھا، ہنرمند اور مربوط ہے اور یہ اپنے حجم و پیمانے کو کیسے آگے بڑھاتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اے ای پی سی کے پاس ادا کرنے کے لئے ایک بڑا رول ہے۔ آئیے ہم صرف بڑے اعداد و شمار میں نہ جائیں، آئیے ہم چھوٹی سطح پر جائیں۔ آئیے ہم پیداوار در پیداوار اور ملک در ملک چلیں۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جناب سنگھ نے کہا کہ ہمیں آئندہ مالی سال یا اس کے بعد کے سال تک 20 بلین ڈالر کے کپڑے کی برآمدات کے ہندسہ کو پار کرنے کی حالت میں ہونا چاہئے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملک کی کپڑا برآمدات آئندہ پانچ برسوں میں موجودہ 40 ارب ڈالر سے بڑھ کر 100 ارب ڈالر ہوسکتی ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اے ای پی سی کے چیئرمین جناب نریندر گوینکا نے اس کی 1978 میں ایک کوٹا نگرانی اور برآمدات حوصلہ افزائی ادارہ (ایکسپورٹ پرموشن باڈی) کے شکل میں قیام سے لے کر کونسل بننے کے سفر تک کو مشترک کیا۔ فی الحال یہ ہنرمندی، تجزیہ، مارکیٹ انٹلیجنس، ایڈووکیسی، مالی جوکھم سے متعلق صلاحیت سازی پروگراموں، تعمیلی بندوبست، آئی پی آر امور، اے آئی اور تکنیک سے تحریک یافتہ پیداواری اختراعات، لین اینڈ سکس سگما، سرکولریٹی، پائیداری سمیت دیگر خدمات فراہم کرتی ہے۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">جناب گوینکا نے کپڑے کے شعبے کی اہم ترجیحات شمار کرائیں، ان میں پیمانے میں بہتری، مصنوعات کی رنگا رنگی، مجوزہ ایف ٹی اے کا فائدہ اٹھانا، مقامی و ذمہ دار کاروبار پر مبنی نئی یو ایس پی بنانا اور عمدہ سپلائی چین اور بہتر برانڈنگ کے لئے تکنیک اور مصنوعی ذہانت کا استعمال کرنا شامل ہے۔ اے ای پی سی کے وائس چیئرمین جناب سدھیر سیکھری نے کپڑے کے شعبے کی جامع ترقی کے لئے کونسل کے ذریعے کئے گئے اقدامات کے بارے میں بتایا۔</span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 18px;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";">اے ای پی سی، کپڑے کی وزارت کے تحت بھارت میں کپڑے کے برآمد کاروں کا ایک سرکاری ادارہ ہے۔ یہ بھارتی برآمد کاروں کے ساتھ ساتھ درآمد کاروں / بین الاقوامی خریداروں کو گراں قدر مدد فراہم کرتی ہے۔</span></span></p>
</div>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago