وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی میں کستوربا گاندھی مارگ اور افریقہ اوینیو پر دفاعی دفاتر کے احاطوں کا افتتاح کیا۔ انہوں نے افریقہ اوینیو دفاعی دفتر احاطہ کا دورہ بھی کیا اور بری ، بحری ،فضائی افواج اور سویلین عہدیداروں سے بات چیت بھی کی۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ احاطوں کے ا ٓج کے افتتاح میں بھارت نے ہندوستان کی آزادی کے 75 ویں سال میں ایک نئے بھارت کی ضرورتوں اورامنگوں کے مطابق ملک کی راجدھانی کو فروغ دینے میں ایک اور قدم اٹھایا ہے۔ انہوں نے اس حقیقت کو اجاگرکیا کہ ایک طویل عرصے سے دفاع سے متعلق کام کاج ان کچے مکانوں سے کیا جارہا ہے جو دوسری جنگ عظیم کے دوران تعمیر کئے گئے تھے، اورجنہیں گھوڑوں کے اسطبل اور فوجی بیرکوں سے متعلق ضروریات کو ذہن میں رکھتے ہوئے تعمیر کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس نئے دفاعی دفتر احاطے سے ہماری دفاعی افواج کے کام کاج کو آسان اور موثر کن بنانے کی کوششوں کو استحکام حاصل ہوگا۔
وزیر اعظم نے کہاکہ کے جی مارگ اور افریقہ اوینیو مقامات پر ان جدید دفاتر کی تعمیر سے ملک کی سیکورٹی سے متعلق سبھی کاموں کو موثر کن طور پر کرنے میں کافی وقت درکار ہوگا۔ راجدھانی میں جدید دفاعی ا نکلیو کی تعمیر کی سمت میں یہ ایک بڑا قدم ہے۔ انہوں نے آتم نربھر بھارت کی علامتوں کے طور پر احاطوں میں بھارتی فنکاروں کے ذریعہ دستکاری کے جاذب نظر نمونوں کو شامل کرنے کی تعریف کی۔انہوں نے کہاکہ یہ احاطے د ہلی اور ماحولیات کا تحفظ انجام دیتے ہوئے‘‘ہماری متنوع ثقافت کی جدید شکل کی عکاسی کرتے ہیں’’۔
وزیراعظم نے کہا کہ جب ہم راجدھانی کی بات کرتے ہیں تو یہ محض ایک شہر نہیں ہے۔ کسی بھی ملک کی راجدھانی اس ملک کی سوچ،عزم مصمم، قوت اور کلچر کی ایک علامت ہوتی ہے ۔بھارت ایک جمہوری اقدار کوفروغ دینے والا ملک ہے ،لہذا بھارت کی راجدھانی اس طرح کی ہونی چاہئے جس میں ہمارے شہریوں اور عوام کو مرکزی مقام حاصل ہو۔
وزیراعظم نے حکومت کی توجہ مرکوز کرنے میں جدید بنیادی ڈھانچے کے رول کی اہمیت پر زور دیا تاکہ رہن سہن اور کاروبار میں آسانی پیدا ہوسکے۔ وزیراعظم نے کہاکہ سینٹرل وسٹا کی تعمیر کا اسی طرز فکر پر کام چل رہا ہے۔ راجدھانی کی امنگوں کے مطابق نئی تعمیرات کی کوششوں کو گنواتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ عوامی نمائندوں کی رہائش گاہیں، باباصاحب امبیڈکر کی یادگار کا تحفظ کئے جانے کی کوششیں ،کئی بھونوں، ہمارے شہیدوں کی یاد گاروں جیسی نئی تعمیرات ہماری راجدھانی کی شان و شوکت بڑھا رہی ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ دفاعی دفتر ا حاطے کا کام جو24 مہینے میں مکمل ہونا تھا وہ محض 12 مہینے کی ریکارڈ مدت میں مکمل کرلیا گیا ہے۔ ایسا اس کے باوجود ہوا جب ملک کو کورونا سے پیدا شدہ حالات میں مزدوری سے متعلق دیگر سبھی چیلنجز کابھی سامنا تھا۔ کورونا کی مدت کے دوران اس پروجیکٹ میں ہزاروں ورکروں کو روزگارحاصل ہوا۔ وزیراعظم نے اس کا سہرا حکومت کے کام کرنے میں ایک نئی سوچ اور موقف اپنائے جانے کو دیا۔وزیراعظم نے کہا کہ جب پالیسیاں اور ارادے واضح ہوں، قوت ارادی مضبوط ہو اور ایماندارانہ کوششیں ہوں تو ہر چیز ممکن ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ یہ دفاعی دفاتر احاطے حکومت کے کام کرنے کےتبدیل شدہ موقف اور سوچ کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کے مختلف محکموں میں دستیاب اراضی کا بہترین اور مناسب استعمال اس طرح کی ایک ترجیح ہے۔ اس کی مثال پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے مطلع کیا کہ دفاعی دفاتر کے یہ احاطے 13ایکڑ اراضی میں تعمیر کئے جائیں گے جبکہ اس سے پہلے اس طرح کے احاطوں کے لئے پانچ گنا زیادہ اراضی کا استعمال کیا گیا تھا۔ وزیر اعظم نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ اگلے 25 سالوں میں جو ‘‘ آزادی کا امرت کال’’ ہوگا، اس طرح کی کوششوں سے حکومت کے کام کرنے اور اس کے موثر کن ہونے میں مدد ملے گی۔ وزیراعظم نے یہ بات کہتے ہوئے اپنی تقریر ختم کی کہ ایک کامن سینٹرل سکریٹریٹ کی دستیابی سے کانفرنس ہال اور میٹرو وغیرہ کو جوڑنے والی آسان کنکٹویٹی سے راجدھانی کو عوام دوست بنانے میں بہت مدد ملے گی۔