Categories: قومی

گجرات میں انتخابات کاپہلا مرحلہ ختم، 89 سیٹوں پر 57.75 فیصد پولنگ ہوئی

۔سوراشٹرا-کچھ میں اوسطاً 42، جنوبی گجرات میں اوسطاً 56 فیصد پولنگ ہوئی

۔جھگڑیا سیٹ کے کیسر گاوں کے ایک بھی شخص نے اپنا ووٹ نہیں ڈالا

۔تاپی میں سب سے زیادہ ٹرن آوٹ، بھاو نگر میں سب سے کم ٹرن آوٹ

احمد آباد،(انڈیا نیریٹو)

گجرات اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 89 سیٹوں پر ووٹنگ جمعرات کو پرامن طریقے سے مکمل ہوگئی۔ سوراشٹرا-کچھ سمیت جنوبی گجرات کے 19 اضلاع میں اوسطاً 57.75 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ جہاں سوراشٹرا-کچھ میں ووٹروں میں جوش و خروش کی کمی تھی، وہیں جنوبی گجرات میں لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے بڑی تعداد میں آگے رہے ۔ جام نگر اور بھروچ اضلاع کے ایک -ایک گاوں میں کسی نے ووٹ نہیں ڈالا۔

الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق، سوراشٹرا-کچھ کے 12 اضلاع میں اوسطاً 42 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی، جب کہ جنوبی گجرات کے سات اضلاع میں اوسطاً 56 فیصد پولنگ ہوئی۔ اس طرح دونوں خطوں کے درمیان فرق 14 فیصد کے قریب دیکھا گیا۔ سوراشٹرا-کچھ کے ووٹروں کے لیے، دوپہر 3 بجے کے بعد، سیاسی پارٹیوں نے مورچہ سنبھالا اور لوگوں کو فون پر ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے باہر نکالنے کی مہم شروع کی۔

معمولی واقعات کو چھوڑ کر تمام حلقوں میں پولنگ پرامن رہی

پہلے مرحلے میں کچھ معمولی واقعات کو چھوڑ کر تمام حلقوں میں پولنگ پرامن رہی۔ تاہم، دو گاوں کے لوگوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کیاجس کی وجہ سے وہاں ایک بھی ووٹ نہیں ڈالا جا سکے۔ جام نگر ضلع کے جامجودھ پور اسمبلی سیٹ کے دھافرا گاوں میں خواتین ووٹرز کے لیے اب تک الگ بوتھ بنائے جاتے تھے، اس بار ایسا نہ ہونے پر گاوں والوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کر دیا۔ ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے تک گاوں کے ایک بھی فرد نے ووٹ نہیں ڈالا۔ لال پور کے صوبائی افسر این ڈی گوانی نے بتایا کہ اسسٹنٹ الیکشن افسر کو گاوں بھیجا گیا، تاکہ لوگوں کو سمجھایا جا سکے۔

اسی طرح بھروچ ضلع کی جھگڑیا اسمبلی سیٹ کے تحت والیا تحصیل کے کیسر گاوں میں بھی لوگوں نے پولنگ کا بائیکاٹ کیا۔ صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک گاوں کے ایک بھی شہری نے ووٹ نہیں ڈالا۔ بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے باعث ووٹرز نے پولنگ کا بائیکاٹ کیا۔ انتظامیہ کے سمجھانے کا بھی گاوں والوں پر کوئی اثر نہیں ہوا۔

شام 5 بجے تک اضلاع میں ووٹنگ کا تناسب

ریاست کے 19 اضلاع میں پہلے مرحلے میں 89 سیٹوں پر تقریباً 57.75 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ اس میں کچھ میں 54.52 فیصد، سریندر نگر 58.14، موربی 56.20، راجکوٹ 51.66، جام نگر 53.98، دوارکا 59.11، پوربندر 53.84، جوناگڑھ 52، گر سومناتھ 60.46، امریلی میں 52.73، بھاونگر51.34،بوٹادا51.64، نرمدا68، بھروچ 59.36، سورت 57.16، تاپی 72.32، ڈانگ 64.84، نوساری 65.91 اور ولساڈ میں62.46 فیصدووٹنگ درج کی گئی۔

ہندوستھان سماچار

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago