Categories: قومی

ہریانہ حکومت کسانوں کی تحریک کے مردہ کسانوں کو شہید کا درجہ نہیں دے گی

<h3 style="text-align: center;">
ہریانہ حکومت کسانوں کی تحریک کے مردہ کسانوں کو شہید کا درجہ نہیں دے گی</h3>
<h3 style="text-align: center;">
اب تک ہریانہ کے 21 کسان اور پنجاب کے 47 کسان کی موت ہوچکی ہے</h3>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چنڈی گڑھ ، 08 مارچ (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہریانہ حکومت نے کسانوں کے احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والے کسانوں کو شہید کا درجہ دینے سے انکار کردیا ہے۔ پیر کو ، قانون ساز اسمبلی میں بجٹ اجلاس کے دوسرے دن سوالیہ وقفہ کے دوران ، کانگریس کے ممبران اسمبلی آفتاب احمد اور اندوراج نروال نے ایوان میں اس معاملے کو اٹھایا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
قانون ساز اسمبلی نے اسی موضوع سے متعلق سوالات کی وجہ سے اس کو شامل کیا۔ کانگریس کے اراکین اسمبلی نے ملک گیرکسان تحریک کے دوران ریاست ہریانہ کی سرحد میں ہلاک ہونے والے کسانوں کی تعداد ، متعلقہ علاقے اور مردہ افراد کو شہید کا درجہ دینے کا معاملہ اٹھایا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/kisan2.jpg" style="width: 750px; height: 422px;" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس کے جواب میں ، ہریانہ کے وزیر داخلہ انیل وج نے کہا کہ 18 فروری تک ، زرعی قوانین کے خلاف احتجاج میں مختلف وجوہات کی وجہ سے 68 افراد کی موت ہوچکی ہے۔ وزیر داخلہ نے موت کی وجوہات کا انکشاف کرتے ہوئے ایوان کو بتایا کہ 51 افراد صحت کی وجوہات کی بناءپر جاں بحق ہوئے جبکہ سڑک حادثہ کے سبب 15 افراد کی موت ہوگئی۔ </p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس کے علاوہ دو افراد نے خودکشی کی ہے۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ 68 ہلاک ہونے والوں میں 21 افراد ریاست ہریانہ اور 47 کا تعلق پنجاب سے تھا۔ انیل وج نے کہا کہ کسانوں کے احتجاج کے دوران مارے گئے لوگوں سے حکومت کو مکمل ہمدردی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/kisan1.jpg" style="width: 750px; height: 563px;" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انہوں نے کہا کہ ہریانہ حکومت کی طرف سے ہلاک شدہ افراد کو کسی بھی طرح کا معاوضہ دینے یا سرکاری ملازمت دینے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago