Categories: قومی

کرناٹک ، کیرالہ ، اتر پردیش میں کورونا کے سب سے زیادہ سرگرم معاملے، دہلی میں کمی

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>کرناٹک ، کیرالہ ، اتر پردیش میں کورونا کے سب سے زیادہ سرگرم معاملے، دہلی میں کمی</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرناٹک ، کیرالہ اور اترپردیش میں کورونا کے فعال معاملوں میں سب سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جب کہ قومی دارالحکومت میں فعال معاملوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ملک کی چھ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں کورونا کے سرگرم معاملوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے اور باقی ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں اس کے معاملے میں اضافہ ہوا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس عرصے کے دوران کرناٹک ، کیرالہ اور اتر پردیش میں بالترتیب 20612 ، 17443 اور 9196 فعال معاملے ہوئے ہیں جبکہ دہلی اور مہاراشٹر میں سب سے زیادہ 5447 اور 3149 فعال معاملوں میں کمی کے ساتھ ہی مدھیہ پردیش میں 696 ، چھتیس گڑھ میں 936، لداخ میں 85 اور منی پور میں بھی پانچ فعال معاملے کم ہوئے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مرکزی وزارت صحت کی جانب سے جمعہ کی صبح جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 3،86،452 نئے معاملے کے آنے کے ساتھ متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر ایک کروڑ 87 لاکھ 62 ہزار 976 ہوگئی۔ اس مدت کے دوران 2،97،540 مریض بھی صحتیاب ہوئے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ملک میں اب تک ایک کروڑ 53 لاکھ 84 ہزار 418 افراد کورونا سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔ دریں اثنا ، فعال معاملوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے ان کی تعداد 31،70،228 ہوگئی ہے۔ ایک ہی وقت میں مزید 3498 مریضوں کی موت کے ساتھ اس بیماری سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 2،08،330 ہوگئی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>دہلی کے پاس ابھی ویکسین دستیاب نہیں، لائن نہ لگائیں: کیجریوال</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong><img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/kejri4.jpg" style="width: 750px; height: 482px;" /></strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے سنیچر سے شروع ہورہی 18سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کی ویکسی نیش مہم کے سلسلہ میں کہا کہ ابھی حکومت کے پاس ویکسین دستیاب نہیں ہے، اس لیے لوگ ویکسی نیشن مراکز پر لائن نہ لگائیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
مسٹر کیجریوال نے آج نامہ نگاروں سے کہاکہ کورونا کا ٹیکہ فی الحال دستیاب نہیں ہے اس لیے لوگ کل سے ویکسی نیشن مراکز پر لائن نہیں لگائیں۔ ویکسین آتے ہی ہم تمام کو معلومات دیں گے۔ مراکز پر بھیڑ لگنے سے سوشل ڈسٹینسنگ خرا ب ہوگی اور امن وقان میں خلل پڑ سکتا ہے۔ ا مید ہے کہ ہمیں کل یا پرسوں تک کووڈ شیلڈ کے تین لاکھ ڈوز مل جائیں گے۔ اپنی طرف سے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں لیکن اس میں بھی تعاون چاہئے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انہوں نے کہا کہ ہم نے کووڈ شیلڈ اور ویکسین تیار کرنے والی کمپنی سے تین مہینہ میں 67-67لاکھ ڈوز کی سپلائی کرنے کے لیے سیڈیول مانگا ہے۔ دہلی کے باشندوں کو مفت میں ویکسین دی جائے گی۔ اگر کمپنیاں وقت سے درکارمقدار میں ویکسین دستیاب کراتی ہیں تو ہم تین مہینہ کے اندر تمام کو ویکسین لگانے کا ہدف حاصل کرلیں گے۔ وزیراعلی ٰنے کہا کہ ویکسین حفاظتی شیلڈ کا کام کرتی ہے۔ اس لیے تمام سے اپیل ہے کہ ویکسین ضرور لگوائیں۔ یہ بالکل محفوظ ہے اور کوئی خطرہ نہیں ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago