Categories: قومی

سپریم کورٹ نے تبلیغی مرکزمعاملہ میں مرکزی اور دہلی حکومت سے معلومات طلب کی

<h3 style="text-align: center;">سپریم کورٹ نے تبلیغی مرکزمعاملہ میں مرکزی اور دہلی حکومت سے معلومات طلب کی</h3>
<p style="text-align: center;">The Supreme Court sought information from the Central and Delhi Governments in the Tablighi Markaz case</p>
<p style="text-align: right;">نئی دہلی ، 07 جنوری (انڈیا نیرٹیو)</p>
<p style="text-align: right;"> سپریم کورٹ نے تبلیغی مرکز کیس میں مرکز اور دہلی حکومت پر نرمی کا الزام عائد کرنے والی ایک درخواست کی سماعت کرتے ہوئے،پورے واقعے کے بارے میں معلومات طلب کی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی سربراہی میں بنچ نے دو ہفتوں میں جواب داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ سپریم کورٹ نے حکومت کو یہ بھی کہا کہ وہ لوگوں کی بڑی</p>
<p style="text-align: right;">تعداد کے جمع ہونے سے متعلق رہنما اصول جاری کرے۔</p>

<h4 style="text-align: right;">چیف جسٹس نے کہا کہ اگر احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی گئیں تو بیماری کے پھیلاو کے امکانات بڑھ جائیں گے</h4>
<p style="text-align: right;">سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ اسے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ اب کسان جمع ہوگئے ہیں۔ ہمیں نہیں معلوم کہ انہیں کورونا سے کوئی خاص تحفظ حاصل ہے۔سماعت کے دوران درخواست گزار نے مولانا سعد کی گمشدگی پر سوال اٹھایا۔ تب سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم جڑ کے مسئلے پر بات کر رہے ہیں۔</p>
<p style="text-align: right;"> ان کاشتکاروں کے بارے میں بات کرتے ہوئے جو تحریک کے لئے جمع ہوئے تھے ، سپریم کورٹ نے حکومت سے یہ بھی کہا کہ اسے لوگوں کی بڑی تعداد کے جمع</p>
<p style="text-align: right;">ہونے سے متعلق رہنما اصول جاری کرنا چاہیے۔</p>
<p style="text-align: right;">یہ درخواست وکیل سوپریہ پنڈیتا نے دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ نظام الدین کے مرکز سے کورونا کے پھیلاو اور آنند وہار بس اسٹینڈ پر ہزاروں مزدوروں</p>
<p style="text-align: right;">کو متحرک کرنے کی سی بی آئی انکوائری ہونی چاہیے۔</p>
<p style="text-align: right;"> درخواست میں کہا گیا ہے کہ نظام الدین مرکز کے سربراہ ، مولانا سعد کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ درخواست میں 16 مارچ 2020 کو مرکزی حکومت کے</p>
<p style="text-align: right;">مشورے کا ذکر کیا گیا ہے ، جس میں سماجی دوری کے طریقوں کو اپنانے کی کوشش کی گئی ہے۔</p>
<p style="text-align: right;"> اس مشورے میں ، مذہبی رہنماوں کو متحرک نہ ہونے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ 23 مارچ ، 2020 کو ، وزیر اعظم نے 21 دن کے لاک ڈاون کا اعلان بھی کیاتھا۔</p>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago