<h3>فرانس سے تین رافیل 5 نومبر کو ہندوستان آئیں گے</h3>
 
<div>۔اپریل 2021تک 16 مزید رافیل جنگی طیارے بھارت کو فراہم کرے گافرانس</div>
<div>۔ایئر فورس کے 12 پائلٹ فرانس میں رافیل اڑانے کی ٹریننگ لے رہے ہیں فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ ایوی ایشن سے تین مزید رافیل جنگی طیارے 5 نومبر کو امبالہ ایئر فورس اسٹیشن پر اتریں گے۔ رافیل کی دوسری کھیپ کو ہندوستان لانے کے لئے فضائیہ کی ایک ٹیم فرانس پہنچ گئی ہے۔ ماہرین کی اس ٹیم میں پائلٹ اور تکنیکی ماہرین کے ساتھ ساتھ معاون عملہ بھی شامل ہے۔ اس کے ساتھ ہی فرانس نے اپریل 2021 تک 16 مزید رافیل لڑاکا طیارے ہندوستان کو دینے کا وعدہ کیا ہے۔ساتھ ہی ہندوستان کے 'میک ان انڈیا' پروگرام کے تحت دفاعی ٹکنالوجی کی منتقلی کا بھی وعدہ کیا ہے۔</div>
<div>اسسٹنٹ چیف آف ایئر اسٹاف (پروجیکٹس) ایئر وائس مارشل این تیواری کی سربراہی میں فضائیہ کی ایک ٹیم کو فرانس روانہ کردیا گیا ہے۔ یہ ٹیم لاجسٹک امور کی نگرانی کرنے کے ساتھ ساتھ رافیل لڑاکا طیاروں کی دوسری کھیپ کو بھارت بھیجے جانے کی تیاریوں ،ان پر ضروری جنگی ساز وسامان نصب کرنے اور چنندہ پائلٹس کے ٹریننگ کا جائزہ لے رہی ہے۔ اس ٹیم نے فرانسیسی حکام کے ساتھ سینٹ ڈیزائر ایئربیس میں چل رہے ہندوستانی پائلٹوں کی تربیت کا جائزہ لیا۔ یہی ٹیم رافیل جیٹ طیاروں کا دوسرا دستہ ہندوستان لانے کی تیاری کرے گی۔</div>
<div>ترجمان کے مطابق ، ایئر فورس کے رافیل پروجیکٹ مینجمنٹ ٹیم کا ایک دفتر پیرس میں ہے ، جس کی سربراہی گروپ کیپٹن رینک کا ایک افسر کرتاہے۔ اس ٹیم کوطیارے کے تیار ہونے کے وقت کی میعاد کے ساتھ ساتھکروٹیم کی تربیت کے کوآرڈینیشن کاکام بھی سونپا گیا ہے۔ بھارت کو پہلے بیچ میںملے پانچ طیارے 29 جولائی کو ہندوستان آچکے ہیں۔ انہیں آپریشنل کرکے مشرقی لداخ کی سرحد پر تعینات کیا گیا ہے جو ان دنوں پرواز بھر کر ایل اے سی کی نگرانی کر رہے ہیں۔</div>
<div>ایئر فورس کے 12 پائلٹوں پر مشتمل ایک گروپ اس وقت مشرقی فرانس کے سینٹ ڈیزائر ایئر بیس پر رافیل جیٹ طیارے اڑانے کی تربیت حاصل کررہا ہے۔ رافیل کو اڑانے کے لئے ہندوستانی پائلٹوں کی تربیت مرحلہ وار مارچ 2021 تک مکمل ہوجائے گی۔</div>
<div></div>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…