فروری 23 (انڈیا نیریٹو)
سری رام سینا کے سربراہ پرمود متھالک جو کرناٹک میں اکثر تنازعات میں گھرے رہتے ہیں، نے ہندو نوجوانوں کو کھلا چیلنج کیا ہے کہ وہ لو جہاد کا بدلہ لینے کے لیے مسلم لڑکیوں کو پھنسائیں۔متھالک نے ایسا کرنے والوں کو تحفظ اور روزگاردینے کا وعدہ کیا ہے۔
باگل کوٹ، کرناٹک،میں ایک بھیڑ میں تقریر کرتے ہوئے پرمود متھالک نے کہا کہ ‘حالات آج بھی جوں کے توں ہیں، ہماری لڑکیوں کا لو جہاد میں استحصال کیا جاتا ہے، ملک بھر میں ہزاروں لڑکیوں کو محبت کے نام پر دھوکہ دیا جاتا ہے، ہمیں انہیں خبردار کرنا چاہیے’۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پرمود متھالک کا کہنا تھا کہ ‘ہم لڑکیوں کو لالچ دینا بھی جانتے ہیں، میں یہاں کے نوجوانوں کو بلانا چاہتا ہوں، اگر ہم ایک ہندو لڑکی کو کھو دیں تو دس مسلم لڑکیوں کو پھنسائیں، اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو شری رام’ سینا آپ کی ذمہ داری لے گی اور ہر طرح کی سیکورٹی اور روزگار فراہم کرے گی’ الزام ہے کہ پرمود متھالک ایک بنیاد پرست دائیں بازو کی تنظیم چلاتے ہیں اور اکثر اپنے اشتعال انگیز بیانات کی وجہ سے خبروں میں رہتے ہیں۔
شری رام سینا کے سربراہ پرمود متھالک نے چند ماہ قبل ہی کہا تھا کہ وہ اور 25 ‘بنیاد پرست’ ہندو پرست کرناٹک میں آئندہ اسمبلی انتخابات آزاد امیدواروں کے طور پر لڑیں گے۔انھوں نے حکمراں بی جے پی پر الزام لگایا کہ بی جے پی جو صرف ان کی حمایت سے اقتدار میں آئی ہے۔ ہندو، ہندو برادری اور ہندوتوا کے تحفظ میں ناکام ہو چکے ہیں۔ کرناٹک میں بنیاد پرست ہندوؤں نے 2023 کے اسمبلی انتخابات لڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…