مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ پی ایم او، عملے ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج جی 20 ممالک سے کہا کہ وہ ‘‘اختلافات سے بالاتر ہو کر’’ دنیا کو درپیش عالمی چیلنجوں سے نمٹیں اور ایک خاندان کے جذبے کے ساتھ ،عالمی فلاح و بہبود کے لیے جی 20 کے رکن کے طور پر کام کریں۔
یہاں جی 20 سائنس کے وزراء کے اجلاس میں اپنے افتتاحی خطاب میں ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے کہا،
ہندوستان ہمارے دور کے پیچیدہ چیلنجوں سے نمٹنے میں عالمی تعاون اور علم کے اشتراک کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی ہر بین الاقوامی فورم میں وقتاً فوقتاً اس کا اعادہ کرتے رہے ہیں۔
وزیر موصوف نے جدت طرازی کی ثقافت کو فروغ دینے، پائیدار ترقی کو فروغ دینے اور سب کے لیے خوشحال مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی دانش مندی ، مہارت اور وسائل سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔ وزیر موصوف نے جی 20ممالک پر زور دیا کہ وہ جامع، مساوی اور پائیدار ترقی کے لیے ایک گہرے ایجنڈے کے ساتھ آگے بڑھیں۔
اس حقیقت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ متعدد رکن ممالک کو ان کے قومی سائنس کے درجہ بندی میں اعلیٰ سطح پر نمائندگی دی جاتی ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، یہ گروپ بڑے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جیسا کہ ہم نے حال ہی میں کووڈ وبائی مرض کا مقابلہ کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان کی جی 20 صدارت کے دوران، ہم ایک بہتر کل کے لیے عالمی تحقیق اور اختراع کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حالیہ دنوں میں، سائنس دان اور محققین خلائی تحقیق سے مصنوعی ذہانت، بائیو ٹیکنالوجی سے لے کر نینو ٹیکنالوجی تک بہت سے شعبوں میں جدید دریافتوں اور پیشرفت میں سب سے آگے رہے ہیں اور انہوں نے سائنسی تفہیم کی حدود کو آگے بڑھایا ہے اور اختراعات کو فروغ دیا ہے۔ جس سے پوری انسانیت کو فائدہ ہوتا ہے۔