Categories: قومی

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ شمال مشرقی خطے میں خواتین صنعت کاروں کی مستحکم روایت رہی ہے

<p>
 <span style="color: black; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 14pt; text-align: justify;">شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (ڈونر)(آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی ، خلائی محکمے کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آج کہا کہ نیا شمال مشرقی خطہ نئے ہندوستان میں اولین کردار نبھانے کو تیار ہے۔</span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">فیڈریشن آف انڈین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (فکی)-ایف ایل او کے ذریعے آن لائن منعقدہ 37ویں سالانہ اجلاس میں ’’مستقل روزگار:ایک نئے ہندوستان کےلئے خواتین میں سرمایہ کاری‘‘کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ شمال مشرق میں خواتین صنعت کاری کی ایک مستحکم روایت رہی ہے اور جہاں تک خواتین سیلف ہیلپ گروپ(ایس ایچ جی) کا تعلق ہے، انہوں نے ہمیشہ ایک قیادت فراہم کی ہے۔ڈاکٹر جتندر سنگھ نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی آزادی کے کچھ سال بعد ہی 1950ء کی دہائی میں، وہ وقت آگیا تھا، جب آسام ریاست میں اپنی پہلی خواتین کابینہ قائم کی تھی، جس میں حقیقت میں دیگر ریاستوں کی تعمیل کے لئے راستہ ہموار کیا۔آج ، مختلف شمال مشرقی ریاستوں میں ’ناگا مدر ایسوسی ایشن‘،جیسے کئی متحرک خواتین گروپ ہیں،جو روزگار کے ساتھ ساتھ اقتصادی استحکام کےلئے تعاون دے رہے ہیں۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: center;">
<span dir="LTR" style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;"><img alt="01.jpg" id="Picture_x0020_0" src="https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0011W2K.jpg" style="box-sizing: border-box; border: 0px; vertical-align: middle;" /></span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
 </p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ شمال مشرقی خطہ، روایتی طورسے بے حد آزاد خاتون سماج اور خاتون لوک روایت کے لئے جانا جاتا ہے، جو نہ صرف صنعت کار ہیں، بلکہ ان کے نظریے میں بھی جدیدت اور دور اندیشی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ بُنائی، بِنائی اور دستکاری کے لئے ایک گھر جیسا ہے اور اس کی سب سے خصوصی مثال کووڈ وبا کی شروعاتی ہفتوں کے دوران سامنے آئی تھی، جب شمال مشرقی خطے کو چھوڑ کر ملک کے تمام حصوں سے فیس ماسک کی کافی مانگ ہورہی تھی، توصرف آسام  کی خواتین سیلف ہیلپ گروپوں نے آسانی سے نہ صرف وافر تعداد اور مقدار میں ماسک بنائے، بلکہ پہنی جانے والی پوشاک کے ساتھ ملان کرنے کےلئے مختلف اور تصوراتی ڈیزائنوں میں آسانی سے دستیاب فیس ماسک بھی تیار کیے جاسکے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ڈاکٹر جتندر نے کہا کہ مودی حکومت شمال مشرق میں صنعت کاری کی خصوصی حوصلہ افزائی کررہی ہے اور بانس کے کاروبار  نیز تجارت کے شعبے میں ایک بڑا قدم اٹھانے کی مانگ کی گئی ہے۔ انہوں نے فکی –ایف ایل او جیسے خواتین اداروں کو آگے آنے اور بانس صنعت میں خاتون کاروں کو بڑھادینے میں تعاون کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی نجی مداخلت کے ساتھ 100 سال پرانے انڈین فاریسٹ ایکٹ میں ترمیم کی گئی ہے، تاکہ گھریلو سطح پر حاصل ہونے والے بانس کو اس سے آزاد کیا جاسکے اور گھریلو بانس مصنوعات کو فروغ دینے کےلئے بانس کی مصنوعات پردرآمدمحصول میں اضافہ کیا گیا ہے۔</span></span></span></p>
<p dir="RTL" style="box-sizing: border-box; margin: 0px 0px 10px; color: rgb(51, 51, 51); font-family: "Helvetica Neue", Helvetica, Arial, sans-serif; font-size: 14px; text-align: justify;">
<span style="box-sizing: border-box; font-size: 14pt;"><span style="box-sizing: border-box; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq";"><span style="box-sizing: border-box; color: black;">ڈاکٹر جتندر سنگھ نے بتایا کہ وزیر اعظم مودی نے شمال مشرق کو ہندوستان کا نیا انجن کہہ کر مخاطب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ کے بعد کے دور میں ، شمال مشرق کی انوکھی وسائل  صلاحیت ملک کی معیشت میں اہم کردار نبھا سکتی ہے۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ آج شمال مشرق، ہندوستان کے بقیہ حصوں کےلئے ایک رول ماڈل طورپر ابھرا ہے اور شمال مشرق کی خواتین ملک کے باقی حصوں کی خواتین کے لئے رول ماڈل کا کردار نبھا رہی ہیں۔</span></span></span><span style="color: black; font-family: "Jameel Noori Nastaleeq"; font-size: 14pt;">شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (ڈونر)(آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی ، خلائی محکمے کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آج کہا کہ نیا شمال مشرقی خطہ نئے ہندوستان میں اولین کردار نبھانے کو تیار ہے۔</span></p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago