قومی

قدرتی آفات کے بندوبست کے پلان کے لیے مینوئل جاری

جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے نئی دہلی کے وگیان بھون میں رورل واش پارٹنرز فورم کی آج اختتام پذیر دو روزہ قومی کانفرنس کے دوران ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان (ڈی ایم پی) کا دستورالعمل جاری کیا۔ یہ ہدایت نامہ پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کی طرف سے تیار کیا گیا ہے تاکہ بلا تعطل فراہمی اور پانی، صفائی اور حفظان صحت (ڈبلیو اے ایس ایچ) کے اثاثوں کے کم از کم نقصان اور خدمات کو یقینی بنایا جاسکے جس میں قومی، ریاستی، ضلعی اور گاؤں کی سطح پر اسٹیک ہولڈرز شامل ہیں۔ یہ منصوبہ ڈبلیو اے ایس ایچ پر دو اہم پروگراموں یعنی جل جیون مشن (جے جے ایم) اور سوچھ بھارت مشن-گرامین (ایس بی ایم-جی) کے ساتھ مطابقت رکھتا ہے جو محکمہ کے ذریعہ لاگو کیے گئے ہیں۔ قدرتی آفات کے بندوبست

2.  ردعمل کے دوران ایک تیز ضرورت کی تشخیص (آر این اے) جو ایک دن میں مکمل ہو سکتی ہے اور متاثرہ آبادی کی فوری ضروریات کی نشاندہی کرسکتی ہے۔

ڈیزاسٹر پلان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی طرف سے جاری کردہ ایڈوائزری کی بنیاد پر تیار کیا گیا ہے جو ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کے سیکشن 37 کے تحت ہر وزارت/محکمہ سے خواہش کرتا ہے کہ وہ مستقبل میں پیدا ہونے والی کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اپنا ڈیزاسٹر پلان تیار کرے۔ منصوبے کا مقصد اتفاق شدہ معیارات کے مطابق آفات کے لیے فوری طور پر واش ردعمل کو یقینی بنانا ہے۔ تباہی کے خطرے کو کم کرنے کے لیے واش کو بڑھانا؛ مطلوبہ اہداف کے حصول کے لیے ایک مضبوط ماحول، فنڈ اور کوآرڈینیشن میکانزم قائم کرنا اور ایک ایسا منصوبہ تیار کریں جو آفات کی تیاری، ردعمل، بحالی، تعمیر نو اور تخفیف کو پورا کرے۔

محکمہ کی طرف سے تیار کردہ دستاویز میں مختلف قسم کے آفات کے تحت واش کے اثاثوں کے خطرات اور خدمات، واش کے بنیادی ڈھانچے پر تباہی کے اثرات، ڈیزاسٹر مینجمنٹ سائیکل اور تمام مراحل پر قدرتی آفات سے بچنے والے واش کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے سرگرمیاں، آفات کی تیاری کے لیے ادارہ جاتی میکانزم، ردعمل، بحالی، مختلف سطح پر معیاری خدمات کی فراہمی، بحالی کے لیے معیاری طریقہ کار کا جائزہ لیا گیا ہے۔ آفات کے دوران اور بعد ازاں اور مالیاتی طریقہ کار ڈبلیو اے ایس ایچ اثاثوں اور خدمات میں آفات سے لچک کے انضمام کے لیے فنڈز فراہم کرنا۔ اس ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان میں صنفی بنیاد پر خطرات، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل (ایس سی/ایس ٹی) سے متعلق مسائل، بزرگ، بچے اور معذور افراد شامل ہیں۔

1.   قدرتی آفات سے پہلے: ایک خطرہ-قابلیت کا نقشہ تیار کرنے کی سرگرمیوں کی رہنمائی کے لیے جس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔

2.  ردعمل کے دوران ایک تیز ضرورت کی تشخیص (آر این اے) جو ایک دن میں مکمل ہو سکتی ہے اور متاثرہ آبادی کی فوری ضروریات کی نشاندہی کرسکتی ہے۔

3. بحالی اور تعمیر نو کے دوران قدرتی آفات کے بعد کی ضرورتوں کا ایک تفصیلی جائزہ (پی ڈی این اے) جو کمیونٹی کی طویل مدتی ضروریات کو اجاگر کرتا ہے اور انتظامیہ کو تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی “بہتر تعمیر” میں مدد کرتا ہے اور مستقبل کی آفات سے نمٹنے کے لیے خدمات کی فراہمی کے طریقہ کار کو اپ ڈیٹ کرتا ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago