Categories: قومی

اترپردیش اسمبلی انتخابات: یوپی میں پانچویں مرحلے کی پولنگ ختم، 693 امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں قید

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>کل شام 5 بجے تک 53.93 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا کیا استعمال</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>پانچویں مرحلے میں ریاست کے 12 اضلاع کی کل 61 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>چترکوٹ میں سب سے زیادہ 59.50، پرتاپ گڑھ میں سب سے کم 50.20 فیصد ووٹنگ</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اتر پردیش میں 18ویں اسمبلی انتخابات کے پانچویں مرحلے میں اتوار کو 12 اضلاع کی 61 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی۔ شام 5 بجے تک اوسطاً 53.93 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ چیف الیکٹورل آفیسر اجے کمار شکلا نے بتایا کہ چھٹپٹ واقعات کو چھوڑ کر پانچویں مرحلے کی پولنگ پرامن طریقے سے ہوئی۔ کہیں سے کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی  ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چیف الیکٹورل آفیسر نے بتایا کہ شام 5 بجے تک کے اعداد و شمار کے مطابق چترکوٹ میں سب سے زیادہ 59.50 فیصد ووٹ ڈالے گئے، جب کہ سب سے کم 50.20 فیصد ووٹروں نے پرتاپ گڑھ ضلع میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ اس کے علاوہ امیٹھی میں 52.82، اجودھیا میں 58.01، بہرائچ میں 54.68، بارہ بنکی میں 54.75، گونڈا میں 54.21، کوشامبی میں 56.96، پریاگ راج میں 51.29، رائے بریلی میں 56.06 اور شراوستی 57.24  فیصد   ووٹنگ درج کی گئی۔انہوں نے  بتایا کہ جو لوگ پولنگ کا دورانیہ ختم ہونے یعنی 6 بجے تک پولنگ    ا سٹیشن پہنچ چکے ہیں، انہیں وقت ختم ہونے کے بعد بھی ووٹ ڈالنے کا موقع ملے گا۔ اس طرح ووٹوں کا فیصد بڑھ سکتا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پانچویں مرحلے کے 12 اضلاع کی 61 سیٹوں پر سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان آج صبح 7 بجے ووٹنگ شروع ہوئی۔ شروع میں پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹرز کا ہجوم کم تھا۔ اس کے نتیجے میں صبح 9 بجے تک اوسطاً 08.02 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ کچھ  وقفہ گزرتے  ہی پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹرز کی تعداد بڑھنے لگی۔ نتیجتاً صبح 11 بجے تک پولنگ کا فیصد 21.39، پھر ایک بجے تک 34.83، سہ پہر 3 بجے تک 46.28 اور شام 5 بجے تک 53.93 رہا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چیف الیکٹورل آفیسر کے مطابق چھٹپٹ واقعات کو چھوڑ کر چوتھے مرحلے کی پولنگ پرامن طریقے سے ہوئی۔ خبر لکھے جانے تک کہیں سے کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر کچھ پولنگ اسٹیشنوں سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں میں خرابی کی شکایات موصول ہوئی تھیں جنہیں فوری  حل کر دیا گیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
الیکشن کمیشن کی جانب سے پانچویں مرحلے کی پولنگ پر کڑی نظر رکھنے کے لیے 60 جنرل آبزرور، 11 پولیس مبصر اور 20 ایکسپینڈیچر آبزرور بھی تعینات کیے گئے تھے۔ اس کے علاوہ 1941 سیکٹر مجسٹریٹس، 250 زونل مجسٹریٹس، 207 اسٹیٹ  مجسٹریٹس اور 2627 مائیکرو آبزرور بھی تعینات کیے گئے تھے۔ پولنگ کی نگرانی کے لیے ہر ضلع کے 50 فیصد پولنگ مقامات پر لائیو ویب کاسٹنگ کا اہتمام کیا گیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>پانچویں مرحلے میں کل 25,995 پولنگ مراکز</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پانچویں مرحلے کی پولنگ میں 2.25 کروڑ ووٹرز تھے۔ ان میں سے 1.20 کروڑ مرد، 1.05 کروڑ خواتین اور 1727 تیسری جنس کے ووٹر ہیں۔ اس مرحلے میں ووٹنگ کے لیے 14,030 پولنگ اسٹیشن اور 25,995 پولنگ مراکز بنائے گئے تھے۔ ان میں سے 560 آدرش پولنگ اسٹیشن اور 171 تمام خواتین ورکرز پولنگ کی جگہیں تھیں۔ اس مرحلے میں انتخابی عمل کو چلانے کے لیے کل 1,14,089 پولنگ اہلکار مصروف تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>ان 12 اضلاع میں ووٹنگ ہوئی</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پانچویں مرحلے میں امیٹھی، رائے بریلی، سلطان پور، چترکوٹ، پرتاپ گڑھ، کوشامبی، پریاگ راج، بارہ بنکی، ایودھیا، بہرائچ، شراوستی اور گونڈا کے 12 اضلاع میں پولنگ ہوئی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>یہ پانچویں مرحلے کی نشستیں ہیں </strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پانچویں مرحلے کی 61 اسمبلی سیٹوں میں تلوئی، سیلون (ایس سی)، جگدیش پور (ایس سی)، گوری گنج، امیٹھی، اسولی، سلطان پور، صدر، لمبھوا، قادی پور (ایس سی)، چترکوٹ، مانک پور، رام پور خاص، بابا گنج (ایس سی)، کنڈا، وشواناتھ گنج، پرتاپ گڑھ، پٹی، رانی گنج، سیراتھو، مانجھن پور (ایس سی)، چیل، پھپھامو، سوراواں (ایس سی)، پھول پور، پرتاپ پور، ہنڈیا، میجا، کرچھنا، الہ آباد ویسٹ، الہ آباد شمالی، الہ آباد جنوبی، بارہ (ایس سی) کوروں (ایس سی)، کرسی، رام نگر، بارہ بنکی، زید پور (ایس سی)، دریا آباد، رودولی، حیدر گڑھ (ایس سی)، ملکی پور (ایس سی)، بیکاپور، اجودھیا، گوشائی گنج، بلہا (ایس سی)، نانپارہ، مٹیرا، مہسی، بہرائچ، پیاگ پور، قیصر گنج، بھنگہ، شراوستی، مہنون، گونڈا، کٹرا بازار، کرنل گنج، تراب گنج، مانکاپور (ایس سی) اور گورہ کی نشستیں شامل ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong> ڈپٹی چیف منسٹر سمیت متعدد وزرا کی ساکھ داؤ پر ہے</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انتخابات کے پانچویں مرحلے میں آج 693 امیدواروں کی قسمت جن میں نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ، چھ وزراء  اور کئی دیگر اہم شخصیات کے علاوہ 90 خواتین امیدواروں کی قسمت آج ای وی ایم میں قید ہوئی۔قد آور امیدواروں میں نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کوشامبی کے سیراتھو سے انتخاب لڑ رہے ہیں، جب کہ دیہی ترقی کے وزیر راجندر پرتاپ سنگھ عرف موتی سنگھ پرتاپ گڑھ کی پٹی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ کابینی وزیر سدھارتھ ناتھ سنگھ الہ آباد ویسٹ سے اور کابینی وزیر نند گوپال گپتا نندی الہ آباد ساؤتھ سے امیدوار ہیں۔ اسی طرح یوگی حکومت کے کابینہ وزیر رماپتی شاستری مانکاپور سے اور ریاستی وزیر چندریکا پرساد اپادھیائے چترکوٹ صدر سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ سابق ریاستی وزیر اور جنستا دل کے سربراہ رگھوراج پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا پرتاپ گڑھ کی کنڈا سیٹ سے میدان میں ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago