Urdu News

انڈیا واٹر ویک 2022 کا تیسرا دن

جل شکتی اور فوڈ پروسیسنگ کے وزیر مملکت پرہلاد سنگھ پٹیل نے، اہم تقریبات کی صدارت کی

تین ٹیکنیکل اجلاس اور 4 پینل مباحثے منعقد ہوئے

تین تکنیکی اجلاس تھے یعنی پانی سے متعلق آفات کا انتظام، سیلاب اور خشک سالی، باہمی تعاون کے ساتھ پانی کی حکمرانی کے ایک نظام کا قیام اور ماحولیاتی ذریعہ معاش کے لیے پانی۔ 4 پینل مباحثے تھے یعنی شہری پانی کی منصوبہ بندی اور انتظام میں چیلنجز، قومی نقطہ نظر کی طرف متوجہ ہونا – آئی بی ڈبلیو ٹی، غیر متوقع حالات میں زراعت کی پائیداری اور توانائی کی حفاظت کے لیے ہائیڈرو پاور کا کردار۔ 3 ضمنی اجلاس بھی تھے۔ عالمی بینک کے ذریعہ پانی کے انتظام میں ٹیکنالوجی اور اختراع، ہندوستان-یورپی یونین پارٹنرشپ (ہائبرڈ) کے ذریعہ تقریب، اور عالمی بینک کے ذریعہ اداروں پر ایک اجلاس۔ اس کے علاوہ، جل شکتی کی وزارت کی طرف سے بالترتیب پی ایم کے ایس وائی + سی اے ڈی ڈبلیو ایم، قومی ہائیڈرولوجی پروجیکٹ (این ایچ پی) اور ڈیم سیفٹی مینجمنٹ اور ڈی آر آئی پی پر 3 پروگرام ہوئے۔

  • آئی بی ڈبلیو ٹی (بین طاس پانی کی منتقلی ) کے قومی تناظر اور پانی اور غذائی تحفظ کے اہداف کے حصول میں مختلف مسائل پر پینل مباحثے۔

 جل شکتی اور فوڈ پروسیسنگ کے وزیر مملکت،جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے پی ایم کے ایس وائی + سی اے ڈی ڈبلیو ایم اور این ایچ پی پر جل شکتی کی وزارت کے پروگراموں کی صدارت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مختلف نامور شخصیتوں نے آبی وسائل کے مختلف منصوبوں کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے میں پی ایم کے ایس وائی + سی اے ڈی ڈبلیو ایم اسکیم کے کردار اور اہمیت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پی ایم کے ایس وائی + سی اے ڈی ڈبلیو ایم اور این ایچ پی اسکیموں کو نافذ کرنے میں جل شکتی کی وزارت کی کامیابیوں کی جل شکتی کے وزیر مملکت نے ستائش کی۔ انہوں نے پائیدار طریقے سے بڑھتی ہوئی خوراک اور پانی کی تحفظکے کام کو پورا کرنے کے لیے آبی وسائل کے منصوبوں کی تیز رفتار ترقی کے لیے ایک مربوط

جل شکتی اور فوڈ پروسیسنگ کے وزیر مملکت پرہلاد سنگھ پٹیل نے، اہم تقریبات کی صدارت کی

سیلاب اور خشک سالی جیسی پانی سے متعلق آفات کا انتظام کرنے پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں گیٹ کنٹرول تکنیک کے ذریعے اے آئی/ایم ایل پر مبنی سیلاب کی وارننگ، سیلاب اور خشک سالی کے انتظام کے لیے فیصلہ سازی کے نظام، ریاضیاتی ماڈلنگ کے ذریعے سیلاب کی پیشن گوئی، بارش کے پانی کی ذخیرہ اندوزی، تکنیکی حل، سیلاب زدہ اور پانی سے بھرے ایکو سسٹمز، طوفانی پانی کی نکاسی کے نیٹ ورک کی ماڈلنگ کی پیشن گوئی کے مطابق سیلاب کی تباہ کاریوں کو کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

درست آبپاشی کا تعارف، کاشت کی تکنیک کو بہتر بنانا،

ایک اور سیمینار میں’تعاون پر آبی واٹر گورننس رجیم کا قیام‘، نائٹروجن کی مقدار میں اضافے کی وجہ سے زرعی آلودگی کے مسائل، فصلوں میں نائٹروجن کا توازن برقرار رکھنا، درست آبپاشی کا تعارف، کاشت کی تکنیک کو بہتر بنانا، سی ایس آر کے تحت ماحولیاتی وجوہات کے لیے کارپوریٹس کی مدد، پانی کے توازن پر بات ہوئی اور اس کے آڈٹ، جی ڈبلیو تخمینہ، فراقہ بیراج کے تالاب میں گنگا میں مچھلی کے گزرنے، جی ڈبلیو وسائل کی پائیداری کے لیے چیلنجز اور پی آر ایس ماڈل کے ذریعے اس کے ریچارج میکانزم پر تبادلہ خیال کیا گیا۔’

ڈاکٹر ہرینارائن تیواری،

شہری پانی کی منصوبہ بندی میں چیلنجز پر پینل مباحثے کی صدارت ٹائینگ لیانگ، سنگاپور کی ایم او ایچ نے کی۔ معروف اور نامور پینلسٹ، محترمہ پلوی بشنوئی، (نیشنل کنسلٹنٹ پی ٹی بی جرمنی)، ش لوکیش ایس (پروجیکٹ ایگزیکٹو، دھان فاؤنڈیشن)، میشا ٹنڈن (ایس یو اے پی کی نائب صدر فاؤنڈیشن)، جناب راجندر کمار اگروال، (مشیر، سہایاتا سماجی سنستھا، بھیلائی) اور ڈاکٹر ہرینارائن تیواری، (منیجنگ ڈائریکٹر، فلڈکون کنسلٹنٹس، ایل ایل پی) نے شہری پانی کی مختلف منصوبہ بندی میں چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے منعقدہ اس دلچسپ پینل مباحثے میں حصہ لیا۔ادارہ جاتی اور صنعتی ثقافت شہری سیلابی ٹیکنوکریٹس کی ترقی پر زور دیا گیا۔ ضرورت اور ترقی کے درمیان گڑھ جوڑ پیدا کرنے کے لیے  انتظامیہ کی طرف سے جدید ترین ٹیکنالوجیوں کے ساتھ ساتھ طریقہ کار کو  باضابطہ طور پر قبول کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔

Recommended