Urdu News

پروفیسرشیخ عقیل احمد ڈائرکٹر قومی کونسل کا جنم دن کیوں بہت خاص ہے ؟

پروفیسرشیخ عقیل احمد ڈائرکٹر قومی کونسل کا جنم دن کیوں بہت خاص ہے ؟

پروفیسرشیخ عقیل
پروفیسر عقیل احمد، دہلی یونیورسٹی کے ستیہ وتی کالج کے شعبۂ اردو میں اردو پروفیسر اور ڈائرکٹر قومی کونسل برائے فروغ اردو ہیں .وہ 2 مارچ 1964 کو موتیہاری (بہار) میں پیدا ہوئے ۔ان کے والد کا نام شیخ شفیع احمد ہے انھوں نے آٹھ اہم کتابیں تصنیف کیں؛ آٹھ کتابوں کی ترتیب و تدوین کی؛80 مضامین انگلش، ہندی اور اردو زبانوں میں تحریر کیے؛ مرتب شدہ کتابوں میں 12 ابواب کا اضافہ کیا: سات تقریظیں قلمبند کیں؛ درون و بیرون ملک 47 مقالات پڑھے اور علاوہ ازیں انھیں متعدد تقریبات میں مہمان خصوصی اور مہمان ذی وقار ہونے کا شرف حاصل ہوا۔۔ وہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کی جانب سے شائع ہونے والے متعدد ماہنامے، مثلاً سہ ماہی ’فکر و تحقیق‘، ’اردو دنیا‘، ’بچوں کی دنیا‘، خواتین دنیا‘ وغیرہ کی ادارت بھی کررہے ہیں۔  پروفیسرشیخ عقیل
ڈاکٹر عقیل احمد کا یوم ولادت ہے آج دو مارچ کو
زبان پر گوناگوں مہارت کے سبب شیخ عقیل احمد نے الکٹرونک میڈیا میں متعدد رول ادا کیے۔ اس کا بین ثبوت پرکاش جھا کی ہدایت کردہ ٹیلی فلم ’شانتی دوت‘ اورشہرۂ آفاق دور درشن سیریل ’گلستاں بوستاں‘ ہے۔ اردو دنیا انھیں بایں وجوہات قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ اگرچہ وہ اردو کے پروفیسر ہیں لیکن انھوں نے انگلش اور ہندی میں بھی اپنی قلمی صلاحیتوں سے دنیائے علم و آگہی کو اس طرح مسحور کیا کہ متعدد صحافیوں نے ان پر کالم لکھے ۔
انھیں ان گنت قومی اور بین الاقوامی انعامات و اکرامات سے سرفراز کیا گیا۔اپنے میعادِ کار کے دوران عقیل احمد نے بین الاقوامی کانفرنسیں منعقد کرائیں۔ ان میں سے ایک عالمی وبا کے دوران 2020 میں منعقد ہوئی.
پروفیسر عقیل احمد کا شاندار علمی سفر بہار کے تاریخی شہر چمپارن کے پھلواری ہائی اسکول سے شروع ہوا۔ 1988 میں ایم ایے ٹاپ کیا اور پروفیسر خواجہ احمد فاروقی ایوارڈ، عرش ملسیانی گولڈ میڈل اور مرزا غالب پرائز حاصل کیا۔1990 دہلی یونیورسٹی سے ایم فل اور 2004 پی ایچ ڈی کی ڈگری “اردو شاعری میں فن تضمین کا تنقیدی مطالعہ” کے موضوع پر حاصل کی.
پروفیسر ، نقاد، دانشور، ڈائریکٹر قومی کونسل برائے فروغ زبان اردو
یہ اردو اور فروغ اردو سے پروفیسر عقیل احمد کا والہانہ لگاؤ تھا جس نے اس زبان کو دور دراز علاقوں مثلاً گوا، کیرالا، جزائر انڈمان و نکوبار، منی پور، آسام وغیرہ تک پہنچا دیا۔ تین سو سے زیادہ کانفرنسوں، سمیناروں، اردو اساتذہ اور صحافیوں کے لیے وضع کیے گئے ریفریشر کورسوں، خطاطی کی ورکشاپوں، اجراء کتب کی تقریبوں، مشاعروں، تجدید مدارس کے پروگراموں اور کوئز مسابقتوں کے توسط سے پروفیسر عقیل احمد نے اس حقیقت کی جانب توجہ دلائی کہ اردو ایک گنگا جمنی تہذیب و تمدن اور باہمی اتحاد و اتفاق کی علمبردا رہے۔
پروفیسر عقیل احمد نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر اردو سے متعلق متعدد سرگرمیوں کے علاوہ اردو کتاب میلوں، اردو، فارسی اور عربی خطاطی کی نمائشوں، مشاعروں اور شامہائے غزل، داستان گوئی کی محفلوں، اردو ڈراموں وغیرہ کا انعقاد کرایا۔ درون و بیرون ملک متعدد مواقع پر انھیں مہمان خصوصی اور ایک ممتاز ماہر کی حیثیت سے مدعو کیا گیا۔ دبئی اور بنگلہ دیش میں منعقدہ عالمی اردو تقریبات میں پروفیسر عقیل احمد کی شرکت پر وہاں کے اخبارات نے کالم شائع کے۔ پروفیسرشیخ عقیل
پیشکش
سلمی صنم

Recommended