<div style="text-align: right;"> Kisan Rail</div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;"> وزیر اعظم نے مغربی بنگال کو مہاراشٹرا سے جوڑنے والی 100 ویں کسان ریل کو گرین سگنل دکھایا</div>
<div style="text-align: right;">نئی دہلی ، 28 دسمبر</div>
<div style="text-align: right;"> وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ مہاراشٹر کے سنگولہ سے مغربی بنگال کے شالیمار تک 100 ویں کسان ریل کو روانہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسان ریل نے ملک کے 80 فیصد سے زیادہ چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو بڑی طاقت دی ہے۔</div>
<div></div>
<div></div>
<div></div>
<div></div>
<h4 style="text-align: right;">کورونا چیلنج کے دوران کسان ریلوے نیٹ ورک میں اضافہ ہوا</h4>
<div></div>
<div></div>
<div></div>
<div style="text-align: right;">اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا کہ کسان ریل کے ذریعہ ملک کے ہر خطے کے کاشتکاروں اور کسانوں کو جوڑا جارہا ہے۔ حتی کہ پچھلے 4 مہینوں میں ، کسان ریل کا یہ نیٹ ورک کورونا کے چیلینج کے درمیان 100 کی تعداد میں پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی کسان ریل کے ساتھ ، مغربی بنگال کے کسان اور ماہی گیروں کی پہنچ اب مہاراشٹر کے بڑے بازاروں میں ہو چکی ہے ۔ مہاراشٹرا کو بنگال کی منڈی سے جوڑیں گی۔ جہاں تک کرایہ کا تعلق ہے ، اس راستے پر ریل فریٹ ٹرک سے 1,700 روپے کم ہے۔ حکومت کسان ریل پر بھی 50 فیصد رعایت دے رہی ہے۔ کسان بھی اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔</div>
<div style="text-align: right;">کسان ریل میں کوئی کم سے کم حد نہیں</div>
<div></div>
<h4 style="text-align: right;"></h4>
<h4 style="text-align: right;">ملک کی کولڈ سپلائی چین کی طاقت میں بھی اضافہ ہوگا</h4>
<div></div>
<div></div>
<div style="text-align: right;">مودی نے کہا کہ کسان ریل سروس بھی ملک کے کسانوں کی آمدنی بڑھانے کی طرف ایک بڑا قدم ہے۔ اس سے کاشتکاری سے متعلق معیشت میں بڑی تبدیلی آئے گی۔ اس سے ملک کی کولڈ سپلائی چین کی طاقت میں بھی اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کسان ریل کے ذریعے ملک کے 80 فیصد سے زیادہ چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو بڑی طاقت ملی ہے۔ کسانوں کے لئے کم سے کم کی حد نہیں ہے۔ ایک کسان 50-100 کلوگرام کا پارسل بھی بھیج سکتا ہے۔ پیداوار کو ہو یا زیادہ سہی</div>
<div style="text-align: right;">وقت پر پہنچ سکے گا۔ صرف 3 کلو انار کے پیکٹ بھی ٹرین کے ذریعہ بھیجے گئے ۔ اس سے 17 درجن مرغی کے انڈے بھی بھیجے گئے ہیں۔</div>
<div></div>
<div></div>
<div style="text-align: right;">انہوں نے کہا کہ یہ کام کسانوں کی خدمت کے لئے ہماری وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔ لیکن یہ اس بات کا بھی ثبوت ہے کہ ہمارے کسان نئے امکانات کے لئے کتنی تیزی سے تیار ہیں۔ کسانوں دوسری ریاستوں میں بھی اپنی فصلیں فروخت کر سکیں ، اس میں کسان ریل اور زرعی پرواز کا اہم کردارہے ۔</div>
<div></div>
<h4 style="text-align: right;">.چھوٹے کاشتکاروں کو کم قیمت پر بڑی منڈیاں دینے کا ہمارا ارادہ بھی واضح ہے</h4>
<div>Kisan Rail</div>
<div></div>
<div></div>
<div style="text-align: right;">مودی نے کہا کہ ہماری حکومت اسٹوریج ، سپلائی چین کو جدید بنانے کے جدید نظاموں پر کروڑوں کی سرمایہ کاری کررہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کسان ریل جیسے</div>
<div style="text-align: right;">نئے اقدامات بھی کیے جارہے ہیں۔ کسان ٹرین چلتا پھرتا کولڈ اسٹوریج بھی ہے ۔ یعنی اس میں پھل ، سبزیاں ، دودھ ، مچھلی ہو،یعنی جو بھی جلدی خراب ہونے والی چیزیںوہ پوری حفاظت کے ساتھ ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچ رہی ہیں۔</div>
<div style="text-align: right;"> انہوں نے کہا کہ چھوٹے کاشتکاروں کو کم قیمت پر بڑی منڈیاں دینے کا ہمارا ارادہ بھی واضح ہے. اور پالیسی بھی واضح ہے۔ ہم نے بجٹ میں ہی یہ اہم اعلان کیا تھا- پہلی کسان ریل اور دوسری زرعی پرواز۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرق کے کسانوں کو زرعی پرواز کے فوائد ملنا شروع ہوگئے ہیں۔ اتنی سخت تیاریوں کے بعد</div>
<div style="text-align: right;">، ہم تاریخی زرعی اصلاحات کی طرف گامزن ہوگئے ہیں۔</div>
<div></div>
<div></div>
<h4 style="text-align: right;">.مغربی بنگال کے کسانوں اور چھوٹے تاجروں کو متبادل مل رہے ہیں</h4>
<div></div>
<div></div>
<div style="text-align: right;">وزیر اعظم نے کہا کہ اب مغربی بنگال کے لاکھوں چھوٹے کاشتکاروں کو. کسان ریل جیسی سہولت کے ساتھ ایک بہت بڑا متبادل ملا ہے۔ اور یہ متبادل کسان کے ساتھ ساتھ مقامی چھوٹے تاجر کو بھی دستیاب ہے۔ وہ کسانوں سے زیادہ قیمت پر زیادہ سامان خرید سکتے ہیں اور ریل کے ذریعے دوسری ریاستوں میں فروخت کرسکتے ہیں۔</div>
<div style="text-align: right;">زراعت سے متعلق ماہرین اور دنیا بھر کے تجربات. اور نئی ٹیکنالوجی کو ہندوستان کی زراعت میں شامل کیا جارہا ہے۔ چاہے وہ اسٹوریج سے متعلق بنیادی ڈھانچہ ہو یا کاشتکاری کی مصنوعات میں ویلیو ایڈڈ پروسیسنگ انڈسٹری . یہ ہماری حکومت کی ترجیح ہے۔ وزیر اعظم کرشی سمپدا یوجنا کے تحت میگا فوڈ پارکس . کولڈ چین انفراسٹرکچر ، ایگرو پروسیسنگ کلسٹر ، اس طرح کے قریب چھ ہزار منصوبوں کی منظوری دی جاچکی ہے۔ خود کفیل مہم پیکج کے تحت مائیکرو فوڈ پروسیسنگ صنعتوں کے لئے 10 ہزار کروڑ روپئے کی منظوری دی گئی ہے۔</div>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;"></div>
<h4 style="text-align: right;">کسان خود انحصارہوں گے ، تب ہی گاوں خود کفیل ہوگا: وزیر ریلوے</h4>
<div style="text-align: right;"></div>
<div style="text-align: right;">وزیر ریلوے پیوش گوئل نے کہا ، جب کسان خود کفیل ہوں گے ، تب گاوں خود کفیل ہوں گے۔ پچھلے چھ سالوں میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اس لاک ڈاو¿ن سے ملک کے مختلف حصوں سے غذائی اجزاء اور کھادیں آئیں۔ 25 مارچ سے اب تک 510 لاکھ ٹن غذائی اجناس کی آمدورفت ہوچکی ہے جو گذشتہ سال کے مقابلے میں 80 فیصد زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 99 کسان ریلوں سے 14 ریاستوں تک پہنچ بنائی ہے اور اس کا ہدف ہے کہ مستقبل میں پورے ہندوستان کو کسان ریل سے</div>
<div style="text-align: right;">جوڑنا ہے۔</div>
<div></div>
<h4 style="text-align: right;">کسان ریل سے 80 فیصد چھوٹے کسانوں کو بڑی طاقت ملی: مودی</h4>
<div>Kisan Rail</div>
<div></div>
<div style="text-align: right;">مرکزی وزیر زراعت<a href="https://urdu.indianarrative.com/opinion/pm-modi-addresses-kisan-sammelan-held-in-madhya-pradesh-18864.html"> نریندر سنگھ تومر</a> نے کہا ، کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے لئے بہت ساری اسکیمیں چلائی جارہی ہیں۔ وزیر اعظم مودی کی قابل رہنمائی کے تحت ملک کے غذائی اجزاء فراہم کرنے والے خوابوں کو پورا کیا جارہا ہے۔ مودی سرکار کی مختلف اسکیموں کے ساتھ ، ملک کے کسانوں کو بھی کسان ریل کا فائدہ مل رہا ہے۔</div>
<div style="text-align: right;"> قابل ذکر ہے کہ پہلی کسان ریل 7 اگست 2020 کو دیولالی سے دانا پور کے مابین چلی تھی۔ جسے مزید مظفر پور تک بڑھا دیا گیا۔ کسانوں کی جانب سے اچھے ردعمل کے نتیجے میں ، اس کے ہفتہ وار راونڈ میں ہفتے میں 3 دن اضافہ کیا گیا۔ زرعی مصنوعات کو ملک کے مختلف حصوں تک پہنچانے کی کوشش میں کسان ریل ایک بہتراقدام ثابت ہوئی ہے۔ یہ جلد خراب ہونے والی زرعی مصنوعات کی بلا تعطل فراہمی کا سلسلہ فراہم کر رہا ہے۔</div>
<div style="text-align: right;"> Kisan Rail</div>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…