فکر و نظر

ضرب المثل مصرع’موت کیا ہے انہی اجزا کا پریشان ہونا ‘کے خالق چکبستؔ برج نرائن

ممتاز قبل از جدید شاعر راماین پر اپنی نظم کے لیے مشہور۔ ضرب المثل شعر’’ زندگی کیا ہے عناصر میں ظہور ترتیب، موت کیا ہے انہی اجزا کا پریشان ہونا‘‘ کے خالق” چکبستؔ برج نرائن “ کا جنم دن ہے۔

پنڈت ادت  نارائن شیو پوری چکبست کے بیٹے پنڈت برج نارائن چکبست ، چکبستؔ کے نام سے جانےگئے ۔وہ 19؍ جنوری 1882 کو فیض آباد میں پیدا ہوئے ۔والد بھی شاعر تھے اور یقینؔ تخلص کرتے تھے ۔وہ پٹنہ میں ڈپٹی کمشنر تھے ۔ کالی داس گپتا رضا کو یقین کے بائیس اشعار ملے جو کلیات چکبست میں درج ہیں ۔ اس سے زیادہ کلام نہیں ملتا ۔ایک شعر افضال احمد کو بھی ملا تھا۔گپتا رضا کے بقول وہ ایک مشاق شاعر تھے ۔انہی کا ایک شعر ہے نگاہ لطف سے اے جاں اگر نظر کرتے ،تمہارے تیروں سے سینہ کو ہم سپر کرتے ۔

یقین ترن ناتھ بخشی دریا لکھنوی سے اصلاح لیتے تھے ۔چکبست جب پانچ سال کے تھے والد کا انتقال(1887) ہوگیا۔بڑے بھائی پنڈت مہاراج نارائن چکبست نے ان کی تعلیم میں دلچسپی لی ۔1908میں قانون کی ڈگری لی اور وکالت شروع کی ۔ سیاست میں بھی دلچسپی لیتے رہے اورگرفتار بھی ہوئے ۔کہتے ہیں نو برس کی عمر سے شعر کہنے لگے تھے ۔ بارہ سال کی عمر میں کلام میں پختگی آچکی تھی ۔مثنوی گلزار نسیم پر ان کا اور شرر کا مباحثہ یاد گار ہے ۔ افضل علی خاں افضل کے شاگرد تھے۔

 ابتدا میں انھوں نے کچھ غزلیں کہیں۔ بعد ازاں قومی ، سیاسی ،سوشل اور نیچرل نظمیں کہنے لگے۔’’کلیات چکبست‘‘ مرتبہ کالی داس گپتا رضا1981 میں چھپ چکی ہے۔چکبست نے پہلی نظم ایک اجلاس میں 1894میں پڑھی۔کہیں کہیں چکبست کے ایک ناٹک کملا کا تذکرہ بھی ملتا ہے ۔رامائن کے کئی سین  نظم کیے ،لیکن اس کو مکمل نہ کر سکے ۔ 12؍فروری 1926 کو ایک مقدمہ سے لوٹتے ہوئے اسٹیشن پر ان کاانتقال ہوا۔

ممتاز شاعر چکبستؔ برج نرائن کے یوم پیدائش پر منتخب اشعار بطور خراجِ عقیدت

اگر دردِ محبت سے نہ انساں آشنا ہوتا

نہ کچھ مرنے کا غم ہوتا نہ جینے کا مزا ہوتا

ادب تعلیم کا جوہر ہے زیور ہے جوانی کا

وہی شاگرد ہیں جو خدمتِ استاد کرتے ہیں

زندگی کیا ہے عناصر میں ظہور ترتیب

موت کیا ہے انہیں اجزا کا پریشاں ہونا

وطن کی خاک سے مر کر بھی ہم کو انس باقی ہے

مزا دامان مادر کا ہے اس مٹی کے دامن میں

اک سلسلہ ہوس کا ہے انساں کی زندگی

اس ایک مشتِ خاک کو غمِ دو جہاں کے ہیں

نیا بسمل ہوں میں واقف نہیں رسمِ شہادت سے

بتا دے تو ہی اے ظالم تڑپنے کی ادا کیا ہے

Dr M. Noor

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago