Categories: فکر و نظر

کورونا پرقابوپانا مشکل نہیں ہے

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>کورونا پرقابوپانا مشکل نہیں ہے</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>ڈاکٹر ویدپرتاپ ویدک</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
گزشتہ دو تین دن میں ، کورونا نے ایسا ظلم ڈھایاہے کہ پورا ملک لرز اٹھا ہے۔ ساڑھے تین لاکھ افراد پازیٹو ، ہزاروں افراد کی موت ، آکسیجن کا قحط ، دوائیوں اور آکسیجن سلنڈروں کی دس گناقیمت پربلیک مارکیٹنگ ، ریاستی حکومتوں کے مابین باہمی تنازعہ اور قائدین کے الزامات اور جوابی الزامات نے مرکزی حکومت کو ہلا کر رکھ دیا۔ لیکن ان سب کا فائدہ یہ ہوا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی توجہ کورونا پر مرکوز کی ہے۔ اب راتوں رات آکسیجن سلنڈر اسپتالوں میں پہنچ رہے ہیں ، شہروں میں ہزاروں بستروں سے لیس اسپتال کھل رہے ہیں ، بلیک مارکیٹ میں ملوث لوگوں کی گرفتاریوں میں اضافہ ہوا ہے اور ہر ماہ 80 کروڑ غریب افراد میں 5 کلوگرام غلہ مفت تقسیم کیا جارہا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
توقع کی جا رہی ہے کہ ایک دو دن میں حکومت کورونا ویکسین کی قیمت پرہورہی لوٹ مار کو بھی روک دے گی۔ امریکہ اب بھی خام مال فراہم کرنے سے گریزاں ہے جو ہم کورونا ویکسین اور دیگر ادویات کے لئے امریکہ سے درآمد کر رہے تھے ، لیکن برطانیہ اور فرانس جیسے ممالک نے مزید مدد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جرمنی نے آکسیجن بنانے والی مشینیں بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سب سے قابل توجہ حقیقت یہ ہے کہ چین اور پاکستان نے بھی اس ہنگامی صورت حال سے ہندوستانی عوام کو بچانے کے اپنے ارادے کا اظہار کیا ہے۔ پاکستان کی بہت ساری سماجی تنظیموں نے کہا ہے کہ بحران کے اس دور میں باہمی دشمنیوں کو ختم کیا جانا چاہئے اور ایک دوسرے کی مدد کے لئے آگے بڑھنا چاہئے۔ سب سے اچھی بات یہ ہوئی ہے کہ سکھوں کے بہت سے گوردواروں میں مفت آکسیجن مہیا کرنے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ وہ ہزاروں بے روزگار لوگوں کو مفت کھانا بھی فراہم کر رہے ہیں۔ بہت سی مساجد بھی اس کام میں مصروف ہیں۔ وہ کسی ذات ، مذہب یا زبان کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کررہے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 ان لوگوں سے بھی سبق لینا چاہئے جو ذاتی سطح پر بے مثال سخاوت اور ہمت کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ ممبئی کے شاہنواز شیخ نامی نوجوان نے اپنی 22 لاکھ روپے کی کاریں بیچ کر ، وہ اس رقم سے ضرورت مند مریضوں کو آکسیجن سلنڈر فراہم کررہے ہیں۔ جودھ پور کے نرمل گہلوت نے ایک سانس بینک بنایا ہے ، جو معمولی فیس پر ان کے گھر آکسیجن سلنڈر پہنچائے گا! ایک کسان نے اپنے تین منزلہ مکان کو کورونا اسپتال میں تبدیل کردیا ہے۔ گڑگاوں کے کونسلر مہیش دایما نے اپنے بڑے دفتر کو مفت ٹیکے لگانے کا مرکز بنا دیا ہے۔ اگر ہماری تمام سیاسی جماعتوں کے تقریبا 15 کروڑ کارکنان اس سمت میں متحرک ہوجاتے ہیں تو پھر کورونا کی ہولناکیوں پر قابو پانا مشکل نہیں ہوگا۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago