اعجاز زیڈ ایچ
نام سکندر علی اور تخلص وجدؔ تھا۔
22؍جنوری 1914 کو ویجاپور،ضلع اورنگ آباد (حیدرآباد،دکن) میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم اورنگ آباد میں ہوئی اور وہیں 1930میں شاعری کا آغاز ہوا۔ 1935 میں عثمانیہ یونیورسٹی سے بی اے کا امتحان پاس کیا۔ 1938 میں حیدرآباد سول سروس کے امتحان میں کام یاب رہے۔ 1938 سے 1939 تک عدالتی کام کی ٹریننگ کے سلسلے میں سیتا پور (یوپی) میں رہے۔
بعد ازاں اورنگ آباد میں اسپیشل آفیسر، ڈیپارٹمنٹل انکوائریز رہے۔ 16؍جون 1983 کو اورنگ آباد میں وفات پاگئے۔ ’’لہو ترنگ‘‘ کے نام سے ان کی شاعری کی کتاب چھپ گئی ہے۔ ’’بیاض مریم‘‘ بھی ان کا شعری مجموعہ ہے۔
بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)، محمد شمس الحق،صفحہ:51
معروف شاعر سکندر علی وجدؔ کے یومِ ولادت پر منتخب اشعار بطورِ خراجِ عقیدت۔۔۔
خدا شاہد ہے میرے بھولنے والے بہ جز تیرے
مجھے تخلیق عالم رائیگاں معلوم ہوتی ہے
—
تمیزِ خواب و حقیقت ہے شرطِ بیداری
خیال عظمتِ ماضی کو چھوڑ حال کو دیکھ
—
اہل ہمت کو بلاؤں پہ ہنسی آتی ہے
ننگ ہستی ہے مصیبت میں پریشاں ہونا
—
بہار آئے تو خود ہی لالہ و نرگس بتا دیں گے
خزاں کے دور میں دل کش گلستانوں پہ کیا گزری
—
ﮐﯿﻒ ﺟﻮ ﺭﻭﺡ ﭘﮧ ﻃﺎﺭﯼ ﮨﮯ ﺗﺠﮭﮯ ﮐﯿﺎ ﻣﻌﻠﻮﻡ
ﻋﻤﺮ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮔﺰﺍﺭﯼ ﮨﮯ ﺗﺠﮭﮯ ﮐﯿﺎ ﻣﻌﻠﻮﻡ
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…