نسل پرستی کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑنے والے نیلسن منڈیلا 10 مئی 1994 کو جنوبی افریقہ کے پہلے سیاہ فام صدر بنے۔ سفید فاموں کی اکثریت والے جنوبی افریقہ میں سیاہ فام کا صدر بننا ایک عہد ساز واقعہ کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔
نیلسن منڈیلا کو جنوبی افریقہ کا گاندھی بھی کہا جاتا ہے۔دراصل انہوں نے نسل پرستی کے خلاف اپنی غیر متشدد لڑائی کو دنیا کے لیے ایک مثال بنایا۔ نسل پرستی کے خلاف منڈیلا کی مہم کو دیکھ کر وہاں کی حکومت نے انہیں 27 سال تک رابن آئی لینڈ کی جیل میں رکھا۔ 1990 میں ، جنوبی افریقہ کی سفید فام حکومت کے ساتھ ایک معاہدے کے بعد، وہ نیو ساؤتھ افریقہ کی تعمیر میں مصروف ہو گئے۔
1993 میں منڈیلا کو ان کے نمایاں کام کے لیے امن کے نوبل انعام کا اعلان کیا گیا۔ اگلے سال انہوں نے 63 ووٹوں سے وفاقی الیکشن جیتا اور 76 سال کی عمر میں ملک کے پہلے سیاہ فام سربراہ بن گئے۔
ان کی رسمی تقریب پریٹوریا میں ہوئی جس میں کئی ممالک کے سربراہان مملکت سمیت 4000 سے زائد افراد نے شرکت کی۔ بین الاقوامی سطح پر بھی اس تقریب کو ٹیلی ویژن پر ایک ارب سے زائد افراد نے دیکھا۔
تاہم وہ بطور صدر ایک مدت پوری کرنے کے بعد عوامی زندگی سے ریٹائر ہو گئے۔ حکومت ہند نے منڈیلا کو 1990 میں بھارت کا سب سے بڑا شہری اعزاز، بھارت رتن سے نوازا۔ وہ بھارت رتن حاصل کرنے والے پہلے غیر ملکی شہری تھے۔ نیلسن منڈیلا کا انتقال 5 دسمبر 2013 کو 95 سال کی عمر میں ہوا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…