جامعہ ہمدرد نئی دہلی میں سپورٹ سوسائٹی نئی دہلی باشتراک ہمدرد الومنائی ایسوسیشن کے زیر اہتمام حکیم عبدالحمید میموریل لکچرکااہتمام کیاگیا اس موقع پر حکیم عبد الحمید مرحوم کی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے پدم شری پروفیسر اختر الواسع نے ان کاایک واقعہ نقل کیا کہ حکیم عبدالحمید نے اپنے ذاتی اخراجات میں کچھ رقم بچا رکھی تھی۔
اس وقت کے جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر کوایک خط لکھ کے رقم کے ساتھ بھیجا اور کہا اسکو یونیورسٹی کے کام میں استعمال کریں اس خط کے جواب میں وائس چانسلر نے لکھا کہ سب کچھ تو اپ ہی کی عنایت سے یونیورسٹی میں چل رہا ہے۔یہ لکھ کر رقم واپس کردی بھر حکیم ننے یہ کہتے ہوئے رقم واپس کردی کہ میں اپنے رب کے حضور مال وزر کے ساتھ نہیں جانا چاہتا۔
پروفیسر اشہر قدیر نے حکیم عبد الحمید اور جامعہ ہمدرد کے حوالے سے اپنامقالہ پیش کیا اور انھوں نے حکیم کے مشن کا تفصیلی تعارف کرایااور کہا کہ یہ سب کچھ حکیم صاحب کے خلوص اور اپنے سے گہری وابستگی کا مظہر ہے۔
مہمان اعزازی ڈاکٹر شکیل احمد نے حکیم عبدالحمید کی طبی خدمات کا ذکر کیا اور اپنا ایک واقعہ بتایا کہ ان سے ملاقات کے لئے بارہاکوشش کی لیکن رسائی ممکن نہ ہوسکی توپھرکسی طرح نمبر لگابحیثیت مریض ان سے ملاقات کی اور نبض دکھائی حکیم صاحب نے نبض دیکھا اور کہا اپ کس لیے آئے ہیں پھر پرچہ پے ھوالشافی لکھ کے دیدیا۔
مہمان اعزازی ڈاکٹر زبیر احمد اور پروفیس سہیل فاطمہ صاحبہ نے حکیم صاحب اور جامعہ ہمدرد کے حوالے سے گفتگو کی۔ خوشگوار یادوں اور ادارہ کی ہمہ جہت ترقی ان کا قابل قدر کارنامہ ہے۔ مہمان خصوصی سید فاروق نے اپنے تعلقات اور ان کے مشن کاذکر کیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…