فکر و نظر

چین نے دوست بن کر بھارت کو کیسے دیا تھا دھوکہ؟ جانئے اس رپورٹ میں

20 اکتوبر کی تاریخ ملک و دنیا کی تاریخ میں کئی وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ یہ تاریخ بھارتی سفارتی ناکامی کی بھی یاد دلاتی ہے۔ 20 اکتوبر 1962 کو چین نے بھارت پر منصوبہ بند حملہ کیا۔ چینی فوج نے نہ صرف سرحد پار کی بلکہ دوستی کے نام پر غداری بھی کی۔ ہندوستان 1947 میں آزاد ہوا اور 1949 میں چین جمہوریہ بن گیا۔ شروع میں دونوں کے درمیان دوستانہ تعلقات تھے۔

 ایسے دعوے بھی کیے جا رہے ہیں کہ بھارت نے چین کی خاطر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت سے انکار کر دیا۔ پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو نے ہندی چینی بھائی بھائی کا نعرہ دے کر دوستی کو بڑھایا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب 1959 میں بھارت نے دلائی لامہ کو سیاسی پناہ دی۔

یہ تنازع 1962 تک اپنے عروج پر پہنچ گیا۔ اور 20 اکتوبر 1962 کو چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے ہندوستان پر حملہ کیا۔ بھارت جنگ کے لیے تیار نہیں تھا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ بھارت نے چین کے 80 ہزار فوجیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے 10-20 ہزار فوجی میدان میں اتارے۔ یہ جنگ ایک ماہ تک جاری رہی اور جب چین نے 21 نومبر 1962 کو جنگ بندی کا اعلان کیا، تب تک بھارت کو کافی نقصان ہو چکا تھا۔

 ایک ماہ تک جاری رہنے والی جنگ کے درمیان، نہرو نے جنگ کے پہلے دن یعنی 20 اکتوبر کو ہی ہم وطنوں سے خطاب کیا۔ پورے ایک ماہ تک نہرو اور ہندوستانیوں کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ دوسری بار انہوں نے 20 نومبر کو بات کی اور وہ بھی انتہائی مایوس کن معلومات کے ساتھ۔ نہرو نے ہم وطنوں سے کہا کہ چین دوہری پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ایک طرف وہ امن کی بات کر رہا ہے تو دوسری طرف اس کے حملے جاری ہیں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago