Categories: فکر و نظر

بھگوان رام کی حیات اور نیکیوں سے سیکھ حاصل کریں اور ان کے ذریعہ دکھائے گئے راست بازی کے راستے پر آگے بڑھیں-نائب صدر جمہوریہ ہند

<div class="text-center">
<h2> بھگوان رام کی حیات اور نیکیوں سے سیکھ حاصل کریں اور ان کے ذریعہ دکھائے گئے راست بازی کے راستے پر آگے بڑھیں-نائب صدر جمہوریہ ہند
<span id="ltrSubtitle">
بھگوان رام ایک عظیم حکمراں تھے جنہوں نے اچھی حکمرانی کا عملی نمونہ پیش کیا اور وہ ہمیشہ عوام کے دلوں میں بستے ہیں

رامائن، بھارت کے اجتماعی ثقافتی ورثے سے مزین غیر فانی رزمیہ ہے

والمیکی رامائن ، صرف ایک آدی کاویہ (اوّلین رزمیہ) ہی نہیں ہے بلکہ انادی کاویہ (زمان ومکاں کی قید سے آزاد رزمیہ)ہے- نائب صدر جمہوریہ ہند

عوام الناس کو بھگوان رام سے ترغیب حاصل کرنے کی ترغیب اور مادر وطن کےتئیں اپنے فرائض کو ہمیشہ یاد رکھنے کی تلقین

سونے سے پہلے سنائی جانے والی کہانیوں کی معدوم ہوتی ہوئی عادت پر تشویش کا اظہار

‘تھواسمی:رامائن کے نقطہ نظر سے حیات وہنر مندی’نام کی کتاب کا اجرا
</span></h2>
</div>
<div class="ReleaseDateSubHeaddateTime text-center pt20"></div>
<div class="pt20"></div>
<p dir="RTL">  نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج نئی پیڑھی کو بھگوان رام کی حیات اورنیکیوں سے سیکھ حاصل کرنے کی تلقین کی اور کہا کہ ایک کامیاب اور مکمل حیات کے لئے راست بازی کے اصولوں پر مبنی اندازہ حیات اپنایا جانا چاہئے۔</p>
<p dir="RTL">ورچول طریقے سے ‘‘تھواسمی :حیات اور ہنرمند رامائن کے نقطہ نظر سے’’ نام کی کتاب کا اجرا کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ بھگوان رام کی حیات ، ان کے الفاظ اور ان کے اعمال اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ کس طریقے سے ستیہ(حق) اور دھرم (راست بازی) ہر کس وناقص کی زندگی کا حصہ بن سکتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ والدین ، بھائیوں ، اہلیہ ، دوستوں اور دشمنوں کے ساتھ ان کے تعلقات نیز ان کے اساتذہ کے ساتھ ان کے تعلقات اس امر کی وضاحت کرتے ہیں کہ کس طریقے سے ایک مثالی شخصیت زندگی کی مختلف چنوتیوں کا سامنا کرتی ہے اور ہر قدم پر مضبوط بن کر ابھرتی ہے۔</p>
<p dir="RTL">مریادہ پروشوتم  بھگوان رام کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ وہ ایک عظیم حکمراں تھے جنہوں نے اچھی حکمرانی کا عملی نمونہ پیش کیا اور وہ ہمیشہ عوام الناس کے دلوں میں بستے ہیں۔</p>
<p dir="RTL">انھوں نے رامائن کو بھارت کے اجتماعی ثقافتی ورثے میں پرویا ہوا ایک لافانی رزمیہ قرار دیا اور زور دے کر کہا کہ بھگوان رام نے جن اقدار کو پروان چڑھایا ان کے اقدار میں متعدد شعرااور سادھوؤں کو مختلف زبانوں میں رامائن کی تخلیق کرنے کی ترغیب فراہم کی۔ انھوں نے کہا کہ دنیا میں شاید کوئی دیگر رزمیہ ایسا نہیں ہے جسے بار بار دوہرایا گیا ہو ،بار بار گایا گیا ہو اور متعدد پرکشش انداز میں بار بار پیش کیا گیا ہو۔</p>
<p dir="RTL">انھوں نے کہا کہ والمیکی رامائن محض آدی کاویہ (اوّلین رزمیہ) ہی نہیں بلکہ یہ اپنی نوعیت کے لحاظ سے زمان ومکاں کی قید سے آزاد ہونے کی وجہ سے انادی کاویہ ہے، لامتناعی ہے اور زندگی کے کسی بھی پس منظر میں اس کی افادیت ہر گز کم نہیں ہوتی ، یہ عالم سے لے کر عام انسانوں تک کو اپنی جانب متوجہ کرتا ہے یہاں تک ناخواندہ شہری بھی اس کی طرف کھنچتے ہیں۔</p>
<p dir="RTL">انھوں نے کہا کہ رامائن جوانوں اور بوڑھوں کو مثبت نظریات سے مالا مال کرتی ہے اور انھیں ایک مکمل حیات گزارنے کی ترغیب فراہم کرتی ہے۔ ہم نیکی ، راست بازی کی فتح کا جشن مناتے ہیں، بدی پر خیر سگالی کی بالا دستی ، شرارت اور مفسدانہ تشدد کے خلاف نبرد آزمائی کی ترغیب حاصل کرتے ہیں۔ جناب نائیڈو نے بطور خاص اس بات کا حوالہ دیا جہاں لکشمن بھگوان رام سے راون کو شکست دینے کے بعد لنکا میں ہی قیام کرنے کی گزارش کرتے ہیں، تاہم بھگوان رام یہ کہتے ہوئے انکار کردیتے ہیں کہ ‘جننی جنم بھومی سوارگا دپی گریسی’ جس کا مطلب ہوتا ہے کہ ماں اور مادر وطن جنت سے بھی عظیم تر ہوتی ہیں۔</p>
<p dir="RTL">عوام الناس کو ان الفاظ سے ترغیب حاصل کرنے کی تلقین کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ انھیں ہمیشہ یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ وہ جس کسی بھی ملک میں پیدا ہوئے ہیں، خواہ روزگار کے مواقع کی تلاش میں وہ کہیں بھی جائیں اور کوئی بھی عہدہ حاصل کریں تاہم انہیں اپنا ملک ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے۔</p>
<p dir="RTL">تھواسمی نام کی مذکورہ کتاب 4 جلدوں پر مشتمل ہے اور وسیع تحقیق کے کئی برسوں کے بعد اسے نوجوان پیشہ واران کی ایک ٹیم نے ترتیب دیا ہے ، یہ کتاب رامائن کی داستان کو باپ اور بیٹے کے  مابین مکالماتی شکل میں پیش کرتی ہے۔ اور اس کے اندر ایسے متعدد ابواب شامل ہیں جو اسے ایک دلچسپ حیثیت عطا کرتے ہیں ۔</p>
<p dir="RTL">سونے سے پہلے سنائی جانے والی کہانیوں کی معدوم ہوتی ہوئی عادت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ تھواسمی اس کے آیا کی ایک کوشش ہے، یہ چاروں کتابیں سونے سے قبل سنائی جانے  والی کہانیوں کے لحاظ سے بھی اچھی کتابیں کہی جاسکتی ہیں۔</p>
<p dir="RTL">انھوں نے اس کتاب کے مصنف جناب رلّابنڈی سریراما چکردھر معاون مصنف محترمہ اماراساردا دیپتی اور مکمل ٹیم تھواسمی کو اس عمدہ اشاعت پر ستائش سے نوازہ۔</p>
<p dir="RTL">سابق مرکزی ویجلنس کمشنر جناب سی وی چودھری ،مصنف جناب آر سری راما چکر دھر،تھواسمی محترمہ اے ساردا دیپتی و مصنفہ تھواسمی ، تھواسمی کی ٹیم اور مختلف اسکولوں کے اساتذہ اور طلبا اس آن لائن پروگرام کے مندوبین میں شریک تھے۔</p>.

inadminur

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago