Categories: فکر و نظر

مجاہد آزادی اور گاندھیائی سیاست دان جیوٹ رام بھگوان داس کرپلانی، یادیں اور چند باتیں

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>تاریخ کے اوراق میں: 11 نومبر</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ایک مضبوط اورمنظم باغی رہنما: مجاہد آزادی اور گاندھیائی سیاست دان جیوٹ رام بھگوان داس کرپلانی (جے بی کرپلانی) 11 نومبر 1888 کو حیدرآباد (سندھ) میں ایک اعلیٰ متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ملک کو سال 1947 ء میں آزادی ملی تو،وہ اس وقت کانگریس کے صدر تھے۔ جب کانگریس کے اندر مستقبل کے وزیر اعظم کے لیے ووٹنگ ہوئی تو انہیں سردار ولبھ بھائی پٹیل کے بعد سب سے زیادہ ووٹ ملے۔ سردار پٹیل اور آچاریہ کرپلانی نے گاندھی کے کہنے پر اپنے نام واپس لئے اور جواہر لال نہروکے وزیر اعظم بننے کی راہ ہموارکی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
شروع میں آچاریہ کرپلانی نے کچھ عرصہ مظفر پور اور بہار کے بی ایچ یو میں پڑھایا۔ وہ معروف چمپارن ستیہ گرہ کے دوران گاندھی جی کے رابطے میں آئے اور تحریک آزادی کے دوران کانگریس لیڈر کے طور پر کئی بار جیل گئے۔ انہوں نے آئین کی تشکیل میں بھی کردار ادا کیا۔ انتہائی نظم و ضبط اور گاندھیائی نظریات کے پابند، آچاریہ کرپلانی نے 1936 میں سوچیتا کرپلانی سے شادی کر کے سب کو حیران کر دیا۔ کہا جاتا ہے کہ دونوں فریقوں کے خاندان والوں کے ساتھ گاندھی جی بھی اس شادی کے خلاف تھے۔ تاہم، اس کا اثر کرپلانی جوڑے پر نہیں ہوا۔ سوچیتا کرپلانی اتر پردیش کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ بنیں۔ تاہم، آچاریہ کرپلانی کانگریس کے خلاف اپوزیشن کی سیاست کرکے بغاوت کر گئے، جبکہ سوچیتا کرپلانی کانگریس میں ہی رہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1948 میں، نہرو نے پارٹی کے صدر آچاریہ کرپلانی کے اس مطالبے کو مسترد کر دیا کہ حکومت کے فیصلوں میں پارٹی کے خیالات کو لیا جانا چاہیے۔ یہاں سے حکومت کے سربراہ کی حیثیت سے نہرو اور پارٹی کے صدر آچاریہ کرپلانی کے درمیان اختلاف کی خلیج اور بھی بڑھ گئی۔ پھر 1950 میں پارٹی کے صدر کے انتخاب میں، پرشوتم داس ٹنڈن کے خلاف شکست سے پریشان آچاریہ کرپلانی نے بغاوت کا راستہ اختیار کیا اور 1951 میں کانگریس سے الگ پارٹی بنائی، جو کسان-مزدور پرجا پارٹی کے نام سے مشہور ہوئی۔ اور بعد میں پرجا سماج وادی پارٹی میں یہ ضم ہو گئی۔ انہوں نے خود چار بار 1952، 1957، 1963 اور 1967 میں لوک سبھا کے انتخابات جیتے تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہند-چین جنگ کے بعد، 1963 میں، آچاریہ کرپلانی نے حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی، جو کہ لوک سبھا میں پیش کی جانے والی پہلی تحریک عدم اعتماد تھی۔ آچاریہ کرپلانی نے لوک نائک جے پرکاش نارائن کے ساتھ مل کر 1972-73 میں اندرا گاندھی کی حکومت کے خلاف سیاسی مہم شروع کی، جس کی وجہ سے بعد میں ایمرجنسی کے ساتھ جنتا پارٹی کی حکومت قائم ہوئی اور اندرا حکومت کی رخصتی ہوئی۔ ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کے چند ہی گھنٹوں کے اندر اپوزیشن کے رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا، ان میں ڈاکٹر کرپلانی بھی شامل تھے۔ انہوں نے 19 مارچ 1982 کو احمد آباد کے سول اسپتال میں 93 سال کی عمر میں آخری سانس لی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
دیگر اہم واقعات:</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1837ء: اردو کے مشہور ادیب اور شاعر الطاف حسین حالی کی پیدائش۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1888: ملک کے پہلے وزیر تعلیم ابوالکلام آزاد کی پیدائش۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1885: مشہور سماجی کارکن انسویا سارا بھائی کی پیدائش۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1924: <span dir="LTR">RBI</span>کے 14ویں گورنر آئی جی پٹیل کی پیدائش۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1924: بی جے پی رہنما اور ایم پی کے سابق وزیر اعلیٰ سندر لال پٹوا کی پیدائش۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1936: مشہور فلمی اداکارہ مالا سنہا کی پیدائش۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1943: ہندوستانی ایٹمی سائنسدان انیل کاکودکرکی پیدا ئش۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1971: فلم ڈائریکٹر دیوکی بوس کا انتقال۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1994: مشہور کنڑ شاعر کپلی وینکٹپا پوتپا کا انتقال۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
2008: مشہور راجستھانی مصنف کنہیا لال سیٹھیا کا انتقال۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago