Categories: فکر و نظر

منشی پریم چند : اردو ناول نگاری کے بنیاد گزار

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>تاریخ کے صفحات میں:31جولائی</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ناول کے شہنشاہ کی پیدائش: ناول اور کہانیوں کی مخصوص روایت تیار کرکے کئی نسلوں کو متاثر کرنے والے منشی پریم چند نے ہندی ادب میں حقیقت پسندانہ روایت کی بنیاد رکھی۔ ان کی تحریروں نے ہندی ادب کو نیا معنی اور ایام دیئے۔ انہیں خصوصیت کی وجہ سے ان کا ادب ایسا دستاویز ہے، جس کے بغیر ہندی ادب کے ترقی کے سفر کو لے کر کیا گیا ہر تحقیق ادھورا ہے۔ 1918-1936کا دور پریم چند دور کے نام سے جانا جاتا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
منشی پریم چند کی پیدائش31جولائی1880کو بنارس کے لمہی گاؤں میں ہوئی۔ ان کا حقیقی نام دھن پت رائے شری واستو تھا۔ شروع میں ایک طویل وقت تک وہ نواب رائے کے نام سے اردو میں لکھا کرتے تھے۔1909میں کہانی سنگرہ سوز وطن کی کاپیاں برطانوی حکومت نے ضبط کرلی تو اردو اخبار زمانہ کے ایڈیٹر منشی دیا نارائن نگم نے برطانوی حکومت کے گرفت سے بچنے کے لیے انہیں پریم چند نام رکھنے کا مشورہ دیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یہ انہیں ایسا پسند آیا کہ وہ زندگی بھر اسی نام سے لکھتے رہے۔ مشہور ناول نگار شرد چندر چٹو پادھیائے نے انہیں ناول کا سمراٹ نام دیا تھا۔ ہندی اور اردو میں یکساں طور پر مشہور رہے ناول نگار، کہانی کار اور ایڈیٹر پریم چند نے ادب کے ذریعہ اپنے وقت پر مخالفت اور سماجی شعور کی چھاپ چھوڑی۔ پریم چند کے ادب کا مرکزی نقطہ عام لوگ اور اس سے جڑے مدعے ہیں۔ پھنتاسی کی دنیا سے نکل کر پریم چند کا ادب حقیقت کی زمین پر غریبی، چھوا چھوت، ذات تعصب، جہیز کی رسم، فرقہ واریت، بدعنوانی جیسے ضروری سوالوں سے گھرا ہے۔نیپ تھے میں آزادی کی تحریک اور سماجی بہتری کی تحریکوں کی آواز بھی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ان کے ادبی کاموں میں گودان، غبن، رنگ بھومی، کرم بھومی، سیواسدن جیسے تقریباً ڈیڑھ درجن ناول ہیں۔ کفن، پن پرمیشور، پوس کی رات، بڑے گھر کی بیٹی وغیرہ جیسی تین سو سے زیادہ کہانیاں ہیں۔ انہوں نے ناٹک اور مضمون بھی بڑی تعداد میں تحریر کئے۔ انہوں نے ہندی ادب میگزین ہنس کے ایڈیٹر اور پبلیشر بھی رہے۔ مہاجنی روایت ان کا آخری مضمون، کفن آخری کہانی، گودان آخری ناول اور منگل سوتر آخری نامکمل ناول مانا جاتا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>دیگر اہم واقعات</strong><strong><span dir="LTR">:</span></strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">1658</span>۔اورنگ زیب نے خود کو مغل بادشاہ ہونے کا اعلان کیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">1865</span>۔آسٹریلیا میں جنوب مشرقی کلیوس لینڈ گریڈ چیسٹر شہر میں دنیا کی پہلی چھوٹی ریل لائن شروع ہوئی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">1924</span>۔ مدراس پریذنڈینسی کلب نے ریڈیو نشریات شروع کرنے کی ذمہ داری اٹھائی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">1933</span>۔راشٹرپتا مہاتما گاندھی نے سابر متی آشرم چھوڑا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">1940</span>۔مجاہد آزادی اودھم سنگھ کا انتقال</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">1948</span>۔بھارت میں کلکتہ میں پہلی ریاستی ٹرانسپورٹ خدمات کی شروعات۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<span dir="LTR">1980</span>۔ہندی فلموں کے عظیم گلوکار محمد رفیع کا انتقال۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago