<div class="text-center">
<h2>گڈکری نے بانس کے وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال پر زور دیا
<span id="ltrSubtitle">
وزیر نے ورچوئل بانس نمائش کا افتتاح کیا</span></h2>
</div>
سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں اور ایم ایس ایم ای کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے ملک کے بانس وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ آج ویبنار میں بانس کی ایک ورچوئل نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمارتوں ، دستکاری کے کاموں ، اگربتی بنانے ، لباس ، بائیو فیول ریسورس وغیرہ جیسے مختلف شعبوں میں بانس کے کئی استعمالات ہیں۔
<p dir="RTL"><a href="https://youtu.be/G-aYAV4J1to" target="_blank" rel="noopener noreferrer"><span dir="LTR">https://youtu.be/G-aYAV4J1to</span></a></p>
<p dir="RTL">جناب گڈکری نے مختلف شعبوں سے کہا کہ وہ لاجسٹک لاگت کو کم کرنے کے لئے مختلف ذرائع اور طریقوں کو بروئے کار لائیں جس میں پانی ، ریل یا سڑک جیسے کم لاگت والے نقل و حمل کا انتخاب کرنا بھی شامل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دریائے برہم پترا کی 3 میٹرڈریجنگ سے سامان کے نقل وحمل کے لئے آبی گزرگاہوں کا استعمال ممکن ہوگیا ہے۔</p>
<p dir="RTL">جناب گڈکری نے شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت سے یہ بھی کہا کہ وہ ایک جامع بانس پالیسی مرتب کرے کیونکہ زیادہ تر بانس شمال مشرق میں پیدا ہوتا ہے۔ وزیر موصوف نے یاد کیا کہ انہوں نے وزیر اعظم کے سامنے بانس کاٹنے کی اجازت کی ضرورت کو ختم کرنے کا معاملہ کس طرح اٹھایا تھا جنہوں نے جنگل کے حکام کو اس پر عمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔</p>
<p dir="RTL">بانس کی زیادہ پیداوار والی اقسام کی پیداوار پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صنعتی استعمال کے لئے بانس کی پیداوار 200 ٹن فی ایکڑ ہونی چاہئے جبکہ کچھ اقسام کی صورت میں یہ 40 ٹن فی ایکڑ فی ایکڑ ہونا چاہئے۔ بانسوں کی زیادہ پیداوار اور زیادہ تر استعمال خاص طور پر شمال مشرقی ہندوستان میں روزگار کے زیادہ مواقع پیدا کرے گا۔</p>
<p dir="RTL">جناب گڈکری نے مشورہ دیا کہ بانس کی لاٹھیاں بانس کی گانٹھوں تک کم ہوسکتی ہیں تاکہ نمی دور ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ نقل و حمل کو آسان اور مزید سستا بنایا جائے اور ساتھ ہی اس کی حراری قیمت میں بھی اضافہ ہو۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ اس سلسلے میں پائلٹ پروجیکٹ شروع کرنے کے لئے آئی آئی ٹی اداروں کو تیار کیا جاسکتا ہے۔</p>
<p dir="RTL">انہوں نے بانس کی پیداوار ، پروسیسنگ اور ہینڈلنگ کے لئے مزید چھوٹ دینے کی بھی تجویز پیش کی اور کہا کہ یہ بانس پر مبنی صنعت کو ترقی دینے میں اہم رول ادا کرے گا۔</p>
<p dir="RTL">شمالی مشرقی خطہ کی ترقی (ڈی او این ای آر) کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کووڈ کے بعد اقتصادی بحالی میں ایک اہم رول ادا کرے گا اور شمال مشرقی خطہ بانس کے زبردست وسائل کے مکمل استعمال کے ساتھ اس میں اہم کردار ادا کرے گا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ بانس نئے انجن کا نیا ایندھن ہوگا۔</p>
<p dir="RTL">ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ توانائی کے صاف ستھرے وسائل کے طور پر اس کے استعمال کے لئے بانس میں بڑی صلاحیت ہے اور وہ سنگل یوز پلاسٹک کی جگہ لے سکتا ہے ، اس طرح ہندوستان میں ماحولیات اور آب و ہوا کے مقصد کو فروغ ملے گا۔</p>
<p dir="RTL">اس موقع پر سکریٹری ڈی او این ای آر ڈاکٹر اندرجیت سنگھ نے بھی خطاب کیا۔</p>.
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…