زید پور،بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)
کل جیسے ہی خبر ملی کی میرے قائد عالمی شہرت یافتہ مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر دارالعلوم ندوۃ العلماء کے ناظم اعلی تمام مذاہب کے لوگوں کے دلوں پرحکمرانی کرنے والے حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی صاحب اس دنیا فانی سے رخصت ہوگئے یقین مانئے مُجھ پر ایسا لرزہ طاری ہوا کہ بیان كرنا نا ممکن ہے۔
یقینا موت آنا تو برحق ہے لیکن ایسی شخصیات مدتوں بعد ہم جیسے لوگوں کو نصیب ہوتی ہیں۔یہ باتیں آج تعزیت پیش کرتےہوئے قاری نجم الحسن انصاری نے ایک بیان میں کہیں۔انہوں نے کہا کہ حضرت مولانا کی رحلت قوم اور ملک کے لیے ہی نہیں بلکہ یوں کہا جائے عالم اسلام کے لئے بہت بڑا خسارہ ہے۔
عالم اسلام کے لئے حضرت مولانا کا انتقال اتنا بڑا خسارہ ہے جس کا پر ہونا ناممکن نظر آتا ہے۔حضرت کی دینی و علمی خدمات رہتی دنیا تک یاد رکھی جائیں گی۔انکی صدارت میں مسلم پرسنل لاء بورڈ میں اور نظامت میں ندوت العلماء میں مثالی کام ہوئے۔
کبھی انہوں نے شریعت پر آنچ نہیں آنے دیا۔انہوں نے مزید کہا مولانا یقینا ولی کامل تھے کیونکہ ان سے جو بھی ایک بار ملاقات کر لیتا وہ بار بار ملنے کی تمنا رکھتا اور یہ بات سچ ہے ان سے ملنے اور ان کی نصیحت آمیز گفتگو سننے کے بعد دل کو اتنی تسلی اور سکون میسر ہوتا کہ کئی دنوں اس کا اثر رہتا تھا ۔ان کی نصیحت آميز تقاریر یوٹیوب پر آج بھی پڑی ہوئی ہیں ان کو سننے کے بعد دنیا سے بے رغبتی پیدا ہوجاتی ہے۔
مولانا مرحوم کے اندر جو صفات تھے مجھے نہیں لگتا ان کا موجودہ وقت میں کوئی ثانی ہو۔ان کو عربی،اردو کے علاوہ انگریزی زبان میں بھی بڑی مہارت حاصل تھی۔عرب علاقہ میں ان کے علم کا ڈنکا بجتا تھا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…