Categories: فکر و نظر

اردو صحافت کی دو صدیاں مبارک

<p style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;"> اردو صحافت کی دو صدیاں مبارک! </span></p>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">اردو صحافت سے وابستہ قاری، قلمکار اور صحافیوں، مدیران کو اردو صحافت کا دو صد سالہ جشن مبارک ہو۔ </span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">یہ تحریر علی الصبح ہی پیش کرنے کا ارادہ تھا، مگر برا ہو شہر کی ایک مافیا گینگ کا کہ صبح آنکھ کھلتے ہی صحافتی ایوارڈز کے حوالے سے اس کے چند غلیظ تشہیری حربوں نے قلم کا مزا کڑوا کر ڈالا۔</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">نوٹ: عموماً ہر اتوار کو اپنے افسانوں کے اولین مجموعہ (زیر اشاعت) کے اقتباسات پیش کرنے کی روایت پر، یہ ناچیز عمل کیے جا رہا تھا (اس بار اس روایت پر عمل کل پیر کو سہی)۔</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">اردو صحافت کے حوالے سے شہر حیدرآباد (دکن) کے تین معتبر مصنفین کی دلچسپ اور قابل مطالعہ کتب (بشکل پی۔ڈی۔ایف فائل) اس یادگار موقع پر پیش خدمت ہیں۔</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">(1)</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">ادب اور صحافت</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">از: عابد صدیقی</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">صفحات: تقریباً 100</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">(2)</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">حیدرآباد میں اردو صحافت (1857ء تا 1959ء)</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">از: طیب انصاری</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">صفحات: 240</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">(3)</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">جنوبی ہند کی اردو صحافت (1857ء سے پیشتر)</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">از: ڈاکٹر محمد افضل الدین اقبال</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">صفحات: 125</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">***</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">پہلی کتاب [ادب اور صحافت] کے مصنف عابد صدیقی (عمر تقریباً 75 سال) حیدرآباد کے ادیب اور صحافی رہے ہیں، دوردرشن کے نیوز ایڈیٹر کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔ 1974ء میں ان کی پہلی کتاب "ادب اور صحافت" منظر عام پر آئی تھی جسے آندھرا پردیش اردو اکیڈیمی کی جانب سے ایوارڈ بھی حاصل ہوا۔ کتاب میں شامل مضامین کے عناوین ہیں: اقبال اور بھرتری ہری، اردو نثر میں غالب کے خطوط کی اہمیت، ہندوستانی تہذیب اور امیر خسرو، اردو نثر کا ایک شاہکار – سب رس، اردو ناول – نذیر احمد سے پریم چند تک، ادب اور صحافت، سرسید – اردو کے صحیفہ نگار ادیب، فیچر نگاری۔ کتاب کے ابتدائی مضامین ادبی نوعیت کے ہیں جبکہ دیگر مضامین کا تعلق صحافت سے ہے جس کی وجہ بتاتے ہوئے صاحبِ کتاب لکھتے ہیں کہ ان مضامین کو وہ ادب کے زمرہ سے اس لیے خارج نہیں سمجھتے کیونکہ ادب کا زندگی سے اور زندگی کا صحافت سے چولی دامن کا ساتھ ہے۔</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">***</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">دوسری کتاب [حیدرآباد میں اردو صحافت (1857ء تا 1959ء)] کے مصنف ڈاکٹر طیب انصاری (پیدائش: 23/ستمبر 1941ء) ادیب، نقاد، محقق اور دانشور کی حیثیت سے معروف ہیں اور تقریباً 20 سے زائد کتابیں تصنیف کر چکے ہیں۔ زیرنظر کتاب ان کی شاید چوتھی تصنیف ہے۔ ان کی متعدد کتابوں کو ملک کی مختلف اردو اکیڈمیوں (آندھرا پردیش، کرناٹک، بہار، مغربی بنگال، اترپردیش) نے انعامات سے نوازا ہے۔ زیرنظر کتاب کو بھی آندھرا پردیش، اترپردیش اور کرناٹک اردو اکیڈمیوں کی جانب سے ایوارڈ مل چکا ہے۔ اردو صحافت کے مطالعہ، تحقیق اور جستجو میں دلچسپی رکھنے والے قارئین و محققین کے لیے یہ واقعی میں ایک مفید کتاب ہے کہ اس میں حیدرآباد کے نہ صرف قدیم اخبار و رسائل کا تعارف و تذکرہ شامل ہے بلکہ خواتین و اطفال کے علاوہ سابق ریاست حیدرآباد دکن کے مختلف اضلاع کے اردو رسائل کا بھی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ ونیز 1857ء سے 1959ء کے دوران حیدرآباد دکن کے اردو اخبارات کے تہذیبی، سماجی، سیاسی اور ادبی پس منطر کو ایک طویل مگر دلچسپ مقالے کے ذریعے عمدہ طور قلمبند کیا گیا ہے۔</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">***</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">تیسری کتاب [جنوبی ہند کی اردو صحافت (1857ء سے پیشتر)] کے مصنف پروفیسر افضل الدین اقبال (پیدائش: اپریل 1944 – وفات: مئی 2008) نے سائنس کے طالب علم ہونے کے باوجود اردو ادب و تحقیق میں اپنی منفرد شناخت قائم کی صدر شعبۂ اردو جامعہ عثمانیہ کے عہدہ پر بھی فائز رہے۔ تقریباً دو دہائی طویل تدریسی خدمات کے بعد آپ جامعہ عثمانیہ سے 2004ء میں سبکدوش ہوئے تھے۔ پروفیسر صاحب کے والد مولوی محمد شرف الدین مرحوم، حیدرآباد کی مشہور و مقبول صنعتی نمائش کے بانی اراکین میں شمار ہوتے ہیں۔ پروفیسر افضل الدین اقبال کی تقریباً 15 کتابیں شائع ہو چکی ہیں جن میں سے بیشتر کو ملک کی مختلف اردو اکیڈمیوں (آندھرا پردیش، اترپردیش، مغربی بنگال) نے مختلف انعامات سے نوازا۔ زیرنظر کتاب درحقیقت اردو صحافت کا ایک وسیع و وقیع تحقیقی مقالہ ہے جس میں غیرملکی صحافت (چینی، انگریزی، فرانسیسی، جرمنی، اطالوی، ترکی، عربی، فارسی) کے ساتھ ہندوستان کے چاروں علاقوں (شمال، جنوب، مشرق و مغرب) اور زبانوں (ہندی، بنگالی، تامل، تلگو، مراٹھی، فارسی وغیرہ) کی صحافت کی ایک جامع و مختصر تفصیل پیش کی گئی ہے۔ غیرمنقسم ہندوستان کے مختلف شہروں کی صحافت کا بھی ذکر کیا گیا۔ جنوبی ہند کے قدیم اردو اخبارات اور چھاپہ خانوں کا سیرحاصل تذکرہ اس کتاب کی اہمیت و افادیت کا مرکز ہے۔ سارا مواد مختلف زمروں اور عناوین کے تحت نہایت خوش اسلوبی سے مرتب بھی کیا گیا ہے۔</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">*****</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">مکرم نیاز (حیدرآباد)۔</span></div>
<div style="text-align: right;">
<span style="font-size:16px;">27/مارچ/2022</span></div>

Dr. S.U. Khan

Dr. Shafi Ayub editor urdu

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago