Categories: فکر و نظر

آزاد ہندفوج کا قیام اور نیتاجی سبھاش چندر بوس کی جدو جہد

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>تاریخ کے اوراق میں: 21 اکتوبر</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جب نیتا جی نے عارضی حکومت بنائی: 21 اکتوبر 1943 کو نیتا جی سبھاش چندر بوس نے سنگاپور میں آزاد ہند فوج کے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے آزاد ہندوستان کی عبوری حکومت تشکیل دی۔ اس دن، سنگاپور کے کیتھے سنیما گھر میں انڈین انڈیپینڈنس لیگ کے نمائندے ہندوستان کی عارضی حکومت کے اعلان کے تاریخی لمحے کو دیکھنے کے لیے بے تاب تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
شام چار بجے ٹھیک اس کا اعلان کرتے ہوئے نیتا جی نے ایک بہت ہی دل کو چھو لینے والا بیان دیا-  خدا کے نام پر، میں یہ مقدس قسم کھاتا ہوں کہ میں ہندوستان اور اس کے 38 کروڑ باشندوں کو آزاد کروں گا۔ میری زندگی کی آخری سانس تک آزادی کے مقدس جنگ لڑنے کے لئے جاری رہے گی۔ میں ہمیشہ ہندوستان کا خادم رہوں گا۔ میں 38 کروڑ بھائیوں اور بہنوں کی فلاح کو اپنا فرض سمجھوں گا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس نئی عارضی حکومت کو جرمنی، جاپان، فلپائن، کوریا، چین، اٹلی، منچوکو اور آئرلینڈ نے فوری طور پر تسلیم کر لیا۔ جاپان نے انڈمان اور نیکوبار جزائر اس عارضی حکومت کو دے دیے۔ ان جزیروں کا دورہ کرنے کے بعد نیتا جی نے ان کا نام تبدیل کر کے شہید دیپ اور سوراج دیپ رکھ دیا۔ 30 دسمبر 1943 کو ان جزیروں پر آزاد ہندوستان کا جھنڈا لہرایا گیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انہوں نے سنگاپور اور رنگون میں آزاد ہند فوج کا ہیڈ کوارٹر قائم کیا۔ آزاد ہند فوج کے سپاہیوں نے 18 مارچ 1944 کو کوہیما اور امپھال میں برطانوی اور دولت مشترکہ افواج کے خلاف سخت لڑائی لڑی۔ انہوں نے اپنے حامیوں میں ' جے ہند ' کا نعرہ بلند کیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
6 جولائی 1944 کو نیتا جی نے ان سے آشیرواد اور نیک تمنائیں مانگیں، انہیں پہلی بار آزاد ہند فوج کی جانب سے رنگون ریڈیو اسٹیشن سے مہاتما گاندھی کے نام سے نشر ہونے والی فیصلہ کن جنگ کے لیے بابائے قوم کہہ کر مخاطب کیا-  'بھارت کی آزادی کی آخری جنگ شروع ہوگئی ہے۔ آزاد ہند فوج کے سپاہی ہندوستان کی سرزمین پر کامیابی سے لڑ رہے ہیں۔ اے بابائے قوم، ہم ہندوستانی آزادی کی اس مقدس جنگ میں آپ کی آشیرباد اور نیک تمنائیں چاہتے ہیں۔ '</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
22 ستمبر 1944 کو یوم شہادت مناتے ہوئے نیتا جی نے اپنے آزاد ہند فوج کے سپاہیوں سے ایک پْرجوش اپیل کی اور کہا- ہماری مادر وطن آزادی کی تلاش میں ہے۔ تم مجھے خون دو، میں تمہیں آزادی دوں گا۔ یہ آزادی کی دیوی کا مطالبہ ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>دیگر اہم واقعات:</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1830: ہمالیائی علاقوں کودریافت کرنے والے ہندوستانی نین سنگھ راوت کی پیدائش۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1887: بہار کے پہلے وزیر اعلیٰ شری کرشنا سنگھ کی پیدائش۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1925: سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور ممتاز اکالی لیڈر سرجیت سنگھ برنالہ کی پیدائش۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1937: جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کی پیدائش۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1951: بھارتیہ جن سنگھ کا قیام۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
1998: ہندی فلموں کے مشہور ولن اجیت کا انتقال۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
2012: فلم ڈائریکٹر یش چوپڑا کاانتقال۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago