فکر و نظر

ٹائی ٹینک برفانی تودے سے ٹکرا کرکیوں ہوگیا تھا تباہ؟جانیے اس رپورٹ میں

جسے تیرتا ہوا شہر کہا جاتا تھا۔ اس کی تیاری میں تقریباً 7.5 ملین ڈالر خرچ ہوئے۔ جس کے لیے تقریباً تین ہزار مزدوروں نے مسلسل دو سال تک دن رات کام کیا۔ لیکن اس شاندار جہاز کی زندگی صرف پانچ دن کی تھی۔

10 اپریل 1912 کو انگلینڈ کے شہر ساؤتھمپٹن سے اپنے پہلے سفر پر دنیا کا سب سے بڑا بھاپ سے چلنے والا مسافر بردار جہاز ٹائی ٹینک 15 اپریل 1912 تک وقت کے بھنور میں تھا۔ 14 اپریل کو رات تقریباً 11.40 بجے جہاز ایک بہت بڑے آئس برگ سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا۔ اسے ڈوبنے میں تقریباً 2 گھنٹے 40 منٹ لگے۔ اس کے ساتھ ہی جہاز پر سوار 2200 افراد میں سے تقریباً 1500 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ 700 افراد ڈوبنے سے بچ گئے۔

جہاز کو اتنا نقصان پہنچا کہ اس کا ملبہ ڈھونڈنے میں تقریباً 73 سال لگے۔ 01 ستمبر 1985 کو سائنسدانوں جین لوئس مشیل اور ڈاکٹر رابرٹ بیلارڈ نے جہاز کی باقیات دریافت کیں۔

اس کا شمار سب سے بڑی سمندری آفات میں ہوتا ہے۔ 1997 میں جیمز کیمرون نے اس تباہی پر مبنی ایک یادگار فلم بنائی جس پر تقریباً 200 ملین ڈالر لاگت آئی۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago