Categories: فکر و نظر

نوجوانوں کو اپنی زندگیوں میں ڈاکٹر کلام کی انمول تعلیمات کو اپنانا چاہیے: صدر کووند

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
صدر جمہوریہ ہند  جناب رام ناتھ کووند نے آج نئی دہلی میں چوتھا ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام میموریل لیکچر دیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ ڈاکٹر کلام سائنس پر جتنا زور دیتے تھے، وہ روحانیت کو بھی اتنی ہی اہمیت دیتے تھے۔ عام لوگوں میں سائنس کے لیے دلچسپی پیدا کرنا ان کا ایک مشن تھا۔ اس مشن کو انہوں نے ایک تنظیم کے ذریعے آگے بڑھایا۔ لیکن یہ بات بھی قابل غور ہے کہ وہ تمام مذاہب کے  رہنماؤں ملتے تھےا اور ان سے کچھ سیکھنے کی کوشش کرتے تھے۔ ان کی لکھی گئی کتابوں میں ایک چھوٹی سی کتاب ہے جس کا  نام ہے بلڈنگ  اے نیو انڈیا جس کا ایک باب ’ سنتوں اور دورویشوں سے سیکھ‘ ہے۔ اس باب میں ڈاکٹر کلام نے اولیائے کرام اور درویشوں سے اپنی ملاقاتوں کا تذکرہ کیا ہے اور احترام کے ساتھ اپنے خیالات پیش کیے ہیں۔ ڈاکٹر کلام نے سائنس اور فلسفے اور ترقی اور اخلاقیات کو یکساں اہمیت دی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
صدر جمہوریہ نے کہا کہ ڈاکٹر کلام سے دو چیزیں جڑی ہوئی ہیں – ان کی نیکی اور ان کی شہرت۔ ہر ہندوستانی کو ملک کے اس عظیم فرزند پر فخر ہے، جسے اپنے ملک سے لازوال محبت تھی۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ ڈاکٹر کلام کہا کرتے تھے کہ کسی بھی طاقتور ملک میں تین خاص چیزیں ہوتی ہیں۔ پہلی بات یہ ہے کہ ملک نے جو کچھ حاصل کیا ہے اس پر فخر کریں۔ دوسری چیز بھائی چارہ قائم رکھنا ہے۔ اور تیسری چیز مل کر کام کرنے کی صلاحیت ۔ ڈاکٹر کلام چاہتے تھے کہ لوگ ہندوستان کے عظیم لوگوں کی کہانیوں کو یاد رکھیں اور ان سے سیکھیں۔ وہ یہ بھی کہتے تھے کہ ہر وہ ملک جو آگے بڑھا ہے اس میں مشن کا احساس ہوتا ہے۔ اس لیے جو بھی کام کرنا ہو اسے ایک مشن کی طرح مکمل کرنے کا جذبہ ہونا چاہیے۔ وہ چاہتے تھے کہ ہم سب اپنے ملک کے تانے بانے کو مضبوط کرنے کے لیے متحد ہو کر آگے بڑھتے رہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہر ہندوستانی بالخصوص نوجوانوں کو ڈاکٹر کلام کی سوانح عمری ' ونگ آف فائر' پڑھنی چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے نوجوانوں کو ڈاکٹر کلام کی انمول تعلیمات کو اپنی زندگیوں میں اپنانا چاہیے۔ اپنے اساتذہ کا احترام اور اپنے خاندان کے افراد سے پیار برقرار رکھنا ڈاکٹر کلام کی کہانیوں میں بار بار ظاہر ہوتا ہے۔ ان کے ساتھ کام کرنے والے ہر شخص نے ان سے وابستگی محسوس کی۔ زندگی کی سادگی اور فکر کی بلندی ڈاکٹر کلام کی پہچان رہی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 صدر جمہوریہ نے انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر  کی تعریف کی کہ انہوں نے یادگاری لیکچرز کے ذریعے ڈاکٹر کلام کے نظریات کو لوگوں تک پہنچایا۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ آئی آئی سی اپنے مینڈیٹ کے مطابق قومی اتحاد کے مقصد کے لیے مسلسل کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی یکجہتی کے لیے کام کر کے، آئی آئی سی ڈاکٹر کلام جیسے قوم ساز کی میراث کو مضبوط کر رہا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago