آسیان کانفرنس کا اچھی صحت اور بہبود کے لیے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول پر زور
ایکٹ – ایسٹ پالیسی آسیان کے ساتھ شراکت داری میں کنکٹیوٹی، کامرس اور ثقافت پر زور دیتی ہے، کانفرنس اس میں مزید اضافہ کرے گی: مرکزی آیوش وزیر
آیوش کی وزارت نے وزارت خارجہ اور آسیان میں ہندوستانی مشن کے ساتھ مل کر آج نئی دہلی میں روایتی ادویات پر ہندوستان اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کی کانفرنس کا انعقاد کیا۔ تقریباً ایک دہائی کے بعد دوبارہ منعقد ہونے والی کانفرنس نے پائیدار ترقیاتی اہداف اور یونیورسل ہیلتھ کوریج کو حاصل کرنے کے لیے پائیدار اور لچکدار حفظان صحت کے نظام کو مستحکم کرنے کا وعدہ کیا۔
کانفرنس میں آیوش اور بندرگاہوں، جہاز رانی و آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال اور آیوش اور ڈبلیو سی ڈی کے وزیر مملکت ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی کالو بھائی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر سکریٹری آیوش ویدیہ راجیش کوٹیچا، دیگر معززین اور آسیان ممالک کے نمائندے بھی موجود تھے۔
ورچوئل موڈ کے ذریعے حصہ لینے والے دو آسیان ممالک کے مندوبین سمیت بھارت اور آسیان کے کل 75 مندوبین نے اس باوقار کانفرنس میں شرکت کی۔
اپنے صدارتی خطاب میں جناب سربانند سونووال نے کہا کہ ہندوستان اور آسیان ممالک کے درمیان روایتی ادویات پر کانفرنس پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول اور روایتی ادویاتی نظامات کو آگے بڑھانے کے طور طریقوں پر حکمت عملی بنانے کی خاطر دواؤں کے روایتی نظاموں کے مختلف جہتوں پر غور و خوض کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان وسو دھیو کٹم بکم کے اصول پر یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روایتی میڈیسن سسٹم میں ’’ایک صحت‘‘ کے مقصد کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرنے کی بڑی صلاحیت ہے۔
وزیر موصوف نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نومبر 2014 میں میانمار میں 12ویں آسیان انڈیا چوٹی کانفرنس میں ’ایکٹ ایسٹ پالیسی‘ کا اعلان کیا، جس سے اسٹریٹجک شراکت داری کو ایک نئی رفتار ملی۔ ایکٹ ایسٹ پالیسی رابطے، تجارت اور ثقافت پر زور دیتی ہے۔
روایتی ادویات پر ہندوستان اور آسیان کی کانفرنس کا آج نئی دہلی میں انعقاد
سکریٹری جنرل آسیان ڈاکٹر کاؤ کم ہورن بھی ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے کانفرنس میں شریک ہوئے۔ انہوں نے ہندوستان اور آسیان کے درمیان مشترکہ ثقافتی اور روایتی دواؤں کے طور طریقوں کے جذبات کی ترجمانی کی۔ سکریٹری جنرل نے آسیان اور ہندوستان کے درمیان ہم آہنگی کی عکاسی کرنے والے تین اہم نکات پر روشنی ڈالی جس میں مختلف پہلوؤں کو شامل کیا گیا، جس میں روایتی اور تکمیلی ادویات کے ذریعے صحت عامہ کے شعبے میں تعاون شامل ہے۔
اس موقع پر، ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی کالو بھائی نے روایتی ادویات پر ہندوستان اور آسیان کی مشترکہ جڑوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اور آسیان کے پاس بھرپور روایتی شفا یابی کے نظام ہیں جو جڑی بوٹیوں کے ذریعے علاج، مجموعی نقطہ نظر، اور آیوروید جیسے ثقافتی طور طریقوں یا آیوروید پر مبنی ہیں۔