بھارت دو مقامات چڑھ کر کلائمیٹ چینج پرفارمنس انڈیکس 2023 میں 63 میں سے آٹھویں نمبر پر آگیا ہے۔یہ بہتری اس کے کم اخراج اور قابل تجدید توانائی کے بڑھتے ہوئے استعمال کی بدولتآئی ہے۔
یہ رپورٹ پیر کے روز تین ماحولیاتی غیر سرکاری تنظیموں کی طرف سے شائع کی گئی جو یورپی یونین اور 59 ممالک کی آب و ہوا کی کارکردگی کو ٹریک کرتی ہیں، جو کہ دنیا میں گرین ہاؤس گیس کے اخراج کا 92 فیصد سے زیادہ کا حصہ ہیں۔
جرمن واچ، نیو کلائیمیٹ انسٹی ٹیوٹ اور کلائمیٹ ایکشن نیٹ ورک کی درجہ بندی اس بات پر مبنی ہے کہ ممالک 2030 تک اپنے اخراج کو نصف کرنے کے لیے کتنی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں 1.5 ڈگری سیلسیس کے ہدف تک پہنچنے اور خطرناک ماحولیاتی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے ایک ضروری پہلو ہے۔
کلائمیٹ چینج پرفارمینس انڈیکس، جو 2005 سے شائع ہورہا ہے، کا مقصد بین الاقوامی موسمیاتی سیاست میں شفافیت کو بڑھانا ہے اور یہ انفرادی ممالک کی ماحولیاتی تحفظ کی کوششوں اور پیشرفت کا موازنہ کرنے کے قابل بناتا ہے۔
رپورٹ میں پہلے تین مقامات کو خالی چھوڑ دیا گیا ہے کیونکہ “کسی بھی ملک نے انڈیکس کے تمام زمروں میں اتنی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا کہ مجموعی طور پر بہت زیادہ درجہ بندی حاصل کی جا سکے۔
یہ ڈنمارک کو چوتھے نمبر پر رکھتا ہے، اس کے بعد سویڈن اور چلی ہیں۔ہندوستان نے جی ایچ جی کے اخراج اور توانائی کے استعمال کے زمروں میں ایک اعلی درجہ بندی حاصل کی ہے، جبکہ اسے موسمیاتی پالیسی اور قابل تجدید توانائی کے حصوں میں درمیانی درجہ بندی ملی ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…