سائنس

کلپنا چاولہ، خلائی پری جو واپس نہ آکر بھی زندہ ہے لوگوں کے دلوں میں

اس تاریخ کو 2003 میں ہندوستانی نژاد پہلی خاتون خلا باز کلپنا چاولہ نے ناسا کے کولمبیا خلائی شٹل سے خلا میں اڑان بھری تھی لیکن وہ دوبارہ زمین پر واپس نہیں آسکیں۔ 01 فروری 2003 کو کلپنا کا خلائی جہاز زمین پر واپس آتے ہوئے گر کر تباہ ہو گیا۔ اس حادثے میں اس خلائی جہاز پر سوار کلپنا چاولہ سمیت ساتوں خلا بازوں کی موت ہو گئی۔

کلپنا چاولہ 01 جولائی 1962 کو کرنال، ہریانہ میں پیدا ہوئیں۔ وہ اپنے چار بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی تھیں۔ کلپنا کو بچپن سے ہی خلا سے لگاؤ تھا۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم کرنال سے حاصل کی۔ اس کے بعد پنجاب انجینئرنگ کالج سے ایروناٹیکل انجینئرنگ میں بی ٹیک کیا۔ وہ 1982 میں امریکہ چلی گئیں۔ انہوں نے ٹیکساس یونیورسٹی سے ایرو اسپیس انجینئرنگ میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔ 1986 میں انہوں نے اسی موضوع پر دوسری ماسٹر ڈگری اور پھر پی ایچ ڈی کی۔ کلپنا چاولہ نے 1983 میں فرانس کے جان پیئر سے شادی کی۔ وہ پیشے کے اعتبار سے فلائنگ انسٹرکٹر تھے۔

کلپنا چاولہ نے 1991 میں امریکی شہریت حاصل کی اور اسی سال ناسا میں شمولیت اختیار کی۔ 1997 میں، وہ خلا میں جانے کے لیے ناسا کے خصوصی شٹل پروگرام میں منتخب ہوئیں۔ کلپنا چاولہ کا پہلا خلائی مشن 19 نومبر 1997 کو کولمبیا اسپیس شٹل (STS-87) کے ذریعے شروع ہوا۔ اس کے ساتھ وہ خلا میں جانے والی ہندوستانی نڑاد پہلی خاتون بن گئیں۔ اس وقت کلپنا کی عمر 35 سال تھی۔ اپنے پہلے خلائی مشن پر، کلپنا چاولہ نے 6.5 ملین میل سے زیادہ کا فاصلہ طے کیا اور خلا میں 376 گھنٹے (15 دن اور 16 گھنٹے) سے زیادہ گزارے۔ یہ کلپنا چاولہ کا آخری کامیاب خلائی سفر ثابت ہوا۔ 16 جنوری 2003 کو کلپنا چاولہ اپنی زندگی کے دوسرے اور آخری خلائی مشن کا حصہ بن گئیں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago