مرکزی حکومت نے انٹرنیٹ میڈیا کے ذریعے اپنی مصنوعات کی تشہیر کرنے والی کمپنیوں کے لیے اصول بنایا ہے۔ اس ضابطے کے مطابق اب کمپنیوں کو مصنوعات اور اس کی فروخت سے متعلق ہر قسم کی معلومات کو واضح طور پر عام کرنا ہو گا۔
اس کے تحت کمپنیوں اور دیگر پروڈیوسروں کو اپنی مصنوعات کے ساتھ دیے گئے تحائف، ہوٹل میں قیام یا کھانے کی سہولیات دینے، شیئر دینے، قیمت میں رعایت دینے، انعام دینے، مستقبل کی خدمات دینے اور اسکیم کا حصہ بنانے کے بارے میں مکمل معلومات دینی ہوگی۔ یہ معلومات نہ دینے والوں کو تعزیری قانونی کارروائی اور اشتہار پر پابندی کی تنبیہ کی گئی ہے۔ ضابطے کی خلاف ورزی پر 50 لاکھ روپے جرمانہ اور اشتہارات دکھانے پر چھ سال کی پابندی لگ سکتی ہے۔
حکومت کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط میں کہا گیا ہے کہ مصنوعات کے ساتھ دی گئی معلومات آسان اور واضح زبان میں ہونی چاہیے جو آسانی سے سمجھ میں آجائے۔ یہ معلومات اس طرح دی جانی چاہئیں کہ وہ پروڈکٹ دیکھنے والے لوگوں سے چھوٹ نہ جائیں۔ یہ اطلاعات لائیو اسٹریمنگ میں دی جا سکتی ہیں۔
حکومت نے یہ اصول انٹرنیٹ میڈیا پر گمراہ کن اشتہارات کی بھرمار کے پیش نظر بنایا ہے۔ اس سے صارفین کے مفادات کا تحفظ یقینی ہو گا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ انٹرنیٹ میڈیا پر اشتہارات سے حاصل ہونے والی آمدنی میں ہر سال 20 فیصد کی شرح سے اضافہ ہو رہا ہے۔
اس کے 2025 تک بڑھ کر 2,800 کروڑ روپے ہونے کا امکان ہے۔ یہ ہدایات مرکزی حکومت کی صارفین کے امور کی وزارت نے جاری کی ہیں۔ کمپنیاں، مشہور شخصیات، انٹرنیٹ میڈیا اور ورچوئل میڈیا اس کے دائرے میں آئیں گے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…