ڈاکٹر جتندر سنگھ کو یہ جان کر خوشی ہوئی کہ 15اگست 2015کو لال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم نریندر مودی کے ’’اسٹارٹ اَپ انڈیا، اسٹینڈ اَپ انڈیا‘‘کے اعلان کے بعد این آر ڈی سی نے خود کو قومی سطح کا واحد پی ایس یو بننے کے لئے خود کو پھرسے تیار کیا، جو عالمی امداد سے چلنے والے تحقیقاتی اداروں(پی ایف آر آئی)کےذریعے تیار شدہ تجرباتی پیمانے کی ٹیکنالوجی کو صنعت تک لے جانے کے لئے اپنی خدمات فراہم کررہا ہے۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے بتایا کہ کارپوریشن اپنی مختلف سرگرمیوں، جیسے اسٹارٹ اَپس کو آئی پی فائلنگ سپورٹ ، این آر ڈی سی ہیڈکوارٹر، سی ایس آئی آر-این اے ایل اور سی ایس آئی آر-آئی ایم ایم ٹی میں اپنے اِنکیوبیٹروں کے توسط سے اسٹارٹ اَپس کی مدد سے فنڈ ، ابتدائی مرحلے کے اسٹارٹ اَپ کے لئے سیڈ فنڈنگ، اسٹارٹ اَپ کو منظوری دینے کے لئے ڈی پی آئی آئی ٹی کے ساتھ جڑاؤ اورآخر میں اسٹارٹ اَپ کو صلاح اور نگرانی کے لئے آئی او سی ایل کے ساتھ جڑاؤ اور ٹیکنالوجی ترقی جیسی مختلف سرگرمیوں کے توسط سے مدد مہیا کررہا ہے۔
ڈاکٹر جتندر سنگھ نے این آر ڈی سی کی ٹیم سے قومی سطح کی سہولت قائم کرنے کےلئے ایک مکمل نظریہ اپنانے پر زور دیا، جو ملک کے بڑھتے اسٹارٹ اَپ ایکو سسٹم کی تمام ضرورتوں کے لئے وَن –اسٹاپ حل فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایل تجزیہ ، آئی پی ایکسچینج، ڈیزائن کلینک، ماڈل اِنکیوبیشن سہولت وغیرہ جیسی سہولتیں ہونی چاہئے۔ وزیر محترم نے مزید کہا کہ ہندوستانی ٹیکنالوجی کے لئے عالمی بازار خاص طور سے افریقی و ایشیائی ممالک میں ، تلاش کرنے کےلئے این آر ڈی سی کو ہب اور اسپوک ماڈل کے توسط سے ٹیکنالوجی منتقلی خدمات فراہم کرنے کا ہدف رکھنا چاہئے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…