گزشتہ ہفتے ہندوستان نے باکسنگ کی دنیا کی ایک لیجنڈری شخصیت کو کھو دیا۔ کور سنگھ، ایک ہیوی ویٹ باکسر جس نے 1982 کے نئی دہلی ایشین گیمز میں طلائی تمغہ جیتنے والی واحد ہندوستانی کے طور پر تاریخ رقم کی، کا 74 سال کی عمر میں انتقال ہوگیا۔
کورسنگھ کا سفراس وقت شروع ہوا جب وہ 1970 کی دہائی کے اوائل میں ہندوستانی فوج کی سکھ رجمنٹ میں شامل ہوئے۔ یہیں سے انہوں نے باکسنگ کے لیے 1980 میں ایشین چیمپئن بننے کے لیے اپنا جنون دریافت کیا۔
پنجاب پولیس میں شامل ہونے کے بعد، کور نے دوسروں کی کوچنگ اور حوصلہ افزائی کرنا جاری رکھا، یہاں تک کہ 2007 میں حیدرآباد نیشنل چیمپئن شپ میں ٹیم کی قیادت کی۔اپنے پورے کیرئیر کے دوران کور سنگھ نے متعدد تعریفیں حاصل کیں جن میں باوقارارجن ایوارڈ اور پدم شری شامل ہیں۔
انہوں نے 1984 کے لاس اینجلس اولمپکس میں بھی ہندوستان کی نمائندگی کی۔ تاہم، 1980 میں مشہور محمد علی کے خلاف یہ ان کا ناقابل فراموش نمائشی مقابلہ تھا جس نے باکسنگ کی تاریخ میں ان کا مقام مضبوط کیا۔ کور واحد ہندوستانی ہیں جنہوں نے لیجنڈری ایتھلیٹ کے خلاف مقابلہ کیا ہے۔
رنگ میں کور کی قابلیت ناقابل تردید تھی، جیسا کہ ہندوستان کے سابق کوچ جی ایس سندھو نے نوٹ کیا، “وہ فٹنس، برداشت اور طاقت کے لحاظ سے بے مثال تھے۔ وہ اپنی فٹنس کی وجہ سے باؤٹس پر حاوی رہے۔ کور کی شراکتیں باکسنگ کے میدان سے بھی آگے بڑھ گئیں۔
اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد، کور اپنے گاؤں واپس آگئے، جہاں انہوں نے کھیتی باڑی اور اپنے آس پاس کے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے پر توجہ دی۔ مقامی لوگ کور کو ایک بے لوث شخصیت کے طور پر یاد کرتے ہیں جنہوں نے اپنے گاؤں میں نہری پانی پہنچانے اور کمیونٹی کے لیے ضروری سہولیات کی فراہمی کے لیے انتھک محنت کی۔
جولائی 2022 میں، اس غیر معمولی ایتھلیٹ کی زندگی اور میراث کو مناتے ہوئے، “کور سنگھ” کے عنوان سے ایک بائیوپک ریلیز ہوئی۔ اس فلم میں کور کو اپنے پورے کیریئر میں جن جدوجہد اور کامیابیوں کا سامنا کرنا پڑا، اس میں حکومتوں سے انعامی رقم قبول کرنے میں ان کی ہچکچاہٹ بھی شامل ہے۔ اداکار کرم باتھ نے مشہور باکسر کی تصویر کشی کی، جس نے کور کی کہانی کو مداحوں کی نئی نسل کے لیے زندہ کیا۔
کور سنگھ کے انتقال نے اپنے پیچھے جذبہ، عزم اور اپنے ملک کے لیے اٹل محبت کی میراث چھوڑی ہے۔ انی کہانی، فتح اور لگن کی ایک، ایتھلیٹوں کی آنے والی نسلوں کو متاثر کرتی رہے گی اور اس بات کی یاد دہانی کے طور پر کام کرے گی کہ ہندوستان کا حقیقی فخر ہونے کا کیا مطلب ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…